حزقی ایل 11 : 1 (URV)
اور روح مجھ کو اٹھا کر خداوند کے گھر کے مشرقی پھاٹک پر جس کا رخ مشرق کی طرف ہے لے گئی اور کیا دیکھتا ہوں کہ اس پھاٹک کے آستانہ پر پچیس شخص ہیں اور میں نے ان کے درمیان یازنیا بن عزور اور فلطیاہ بن بنایاہلوگوں کے امرا کو دیکھا۔
حزقی ایل 11 : 2 (URV)
اور اس نے مجھے فرمایا کہ اے آدمزاد یہ وہ لوگ ہیں جو اس شہر میں بدکرداری کی تدبیر اور بری مشورت کرتے ہیں۔
حزقی ایل 11 : 3 (URV)
جو کہتے ہیں کہ گھر بنانا نزدیک نہیں ہے۔ یہ شہر تو دیگ ہے اور ہم گوشت ہیں۔
حزقی ایل 11 : 4 (URV)
اس لئے تو ان کے خلاف نبوت کر ۔ اے آدمزاد نبوت کر۔
حزقی ایل 11 : 5 (URV)
اور خداوند کی روح مجھ پر نازل ہوئی اور اس نے مجھے کہا کہ خداوند یوں فرماتا ہے کہ اے بنی اسرائیل تم نے یوں کہا ہے ۔ میں تمہارے دل کے خیالات جانتا ہوں۔
حزقی ایل 11 : 6 (URV)
تم نے اس شہر میں بہتوں کو قتل کیا بلکہ اس کی سڑکوں کو مقتولوں سے بھر دیا ہے۔
حزقی ایل 11 : 7 (URV)
اس لئے خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ تمہارے مقتول جن کی لاشیں تم نے شہر میں رکھ چھوڑی ہیں یہ وہی گوشت ہے اور یہ شہر وہی دیگ ہے لیکن تم اس سے باہر نکالے جاﺅ گے۔
حزقی ایل 11 : 8 (URV)
تم تلوار سے ڈرے ہو اور خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ میں تلوار تم پر لاﺅں گا۔
حزقی ایل 11 : 9 (URV)
اورمیں تم کو اس سے باہر نکالوں گا اور تم کو پردیسیوں کے حوالہ کردوں گا اور تم کو سزا دوں گا۔ تم تلوار سے قتل ہوگے۔
حزقی ایل 11 : 10 (URV)
اسرائیل کی حدود کے اندر میں تمہاری عدالت کروں گا اور تم جانو گے کہ میں خداوند ہوں۔
حزقی ایل 11 : 11 (URV)
یہ شہر تمہارے لئے دیگ نہ ہوگا نہ تم اس میں کا گوشت ہوگے بلکہ میں بنی اسرائیل کی حدود کے اندر تمہارا فیصلہ کروں گا۔
حزقی ایل 11 : 12 (URV)
اورتم جانو گے کہ میں تمہارا خداوند ہوں جس کے آئین پر تم نہیں چلے اور جس کے احکام پر تم نے عمل نہیں کیا بلکہ تم ان قوموں کے احکام پر جو تمہارے آس پاس ہیں کار بند ہوئے۔
حزقی ایل 11 : 13 (URV)
اور جب میں نبوت کر رہا تھا تو یوں ہوا کہ فلطیاہ بن بنایاہ مرگیا۔ تب میں منہ کے بل گرا اور بلند آواز سے چلا کر کہا آہ خداوند خدا! کیا تو بنی اسرائیل کے بقیہ کو بالکل مٹا ڈالے گا؟
حزقی ایل 11 : 14 (URV)
تب خداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔
حزقی ایل 11 : 15 (URV)
کہ اے آدمزاد تیرے بھائیوں ہاں تیرے بھائیوں یعنہ قرابتیوں بلکہ سب بنی اسرائیل سے ہان ان سب سے بنی اسرائیل کے باشندوں نے کہا ہے خداوند سے دور رہو۔ یہ ملک ہم کو میراث میں دیا گیا ہے۔
حزقی ایل 11 : 16 (URV)
اس لئے تو کہہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ ہر چند میں نے ان کو قوموں کے درمیان ہانک دیا ہے اور غیر ملکوں میں پراگندہ کیا لیکن میں ان کےلئے تھوڑی دیر تک ان ملکوں میں جہاں جہاں وہ گئے ہیں ایک مقدس ہوں گا۔
حزقی ایل 11 : 17 (URV)
اس لئے تو کہہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ میں تم کو امتوں میں سے جمع کروں گا اور ان ملکوں میں سے جن میں تم پراگندہ ہوئے تم کو فراہم کروں گا اور اسرائیل کا ملک تم کو وں گا۔
حزقی ایل 11 : 18 (URV)
اور وہ ہاں آئیں گے اور اس کی تمام نفرتی اور مکروہ چیزیں اس سے دور کر دیں گے۔
حزقی ایل 11 : 19 (URV)
اور میں ان کو نیا دل دوں گا اور نئی روح تمہارے باطن میں ڈالوں گا اور سنگین دل ان کے جسم سے خارج کر دوں گا اور ان کو گوشتین دل عنایت کروں گا۔
حزقی ایل 11 : 20 (URV)
تاکہ وہ میرے آئین پر چلیں اور میرے احکام پر عمل کریں اور ان پر کار بند ہوں اور وہ میرے لوگ ہوں گے اور میں ان کا خدا ہوں گا۔
حزقی ایل 11 : 21 (URV)
لیکن جن کا دل اپنی نفرتی اور مکروہ چیزوں کا طالب ہوکر ان کی پیروی میں ہے ان کی بابت خداوند خدا فرماتا ہے کہ میں انکی روش کو انہی کے سر پرلاﺅں گا۔
حزقی ایل 11 : 22 (URV)
تب کروبیوں نے اپنے اپنے بازو بلند کئے اور پہئے ان کے ساتھ ساتھ چلے اور اسرائیل کے خدا کا جلال ان کے اوپر جلوہ گر تھا۔
حزقی ایل 11 : 23 (URV)
اور خداوند کا جلال شہر میں سے اٹھا اور شہر کے مشرقی طرف کے پہاڑ پر جا ٹھہرا۔
حزقی ایل 11 : 24 (URV)
تب روح نے مجھے اٹھایا اور خدا کی رویا نے مجھے پھر کسدیوں کے ملک میں اسیروں کے پاس پہنچا دیا اور وہ رویا جو میں نے دیکھی مجھ سے غائب ہوگئی۔
حزقی ایل 11 : 25 (URV)
اور میں نے اسیروں سے خداوند کی وہ سب باتیںبیان کیں جو اس نے مجھ پر ظاہر کی تھیں۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25