خُروج 18 : 1 (URV)
اور جو کچھ خُداوند نےمُوسیٰ اور اپنی قَوم اِسرائیل کے لئے کِیا اور جس طرح سے خُداوند نے اِسرائیل کو مصر سے نکالا سب مُوسیٰ کےسُسر یترو نےجو مِدیان کا کاہن تھا سُنا۔
خُروج 18 : 2 (URV)
اور مُوسیٰ کے سسر یترو نے مُوسیٰ کی بیوی صفورہ کو جو میکے بھیج دی گئی تھی ۔
خُروج 18 : 3 (URV)
اور اُسکے دونوں بیٹوں کو ساتھ لِیا ۔ اِن میں سے ایک کا نام مُوسیٰ نے یہ کہکر الیعز جیر سوم رکھا تھا کہ مَیں پر دیس میں مُسافر ہُوں۔
خُروج 18 : 4 (URV)
اور دوسرے کا نام الیعزر یہ کہکر رکھا تھا کہ میرے باپ کا خُدا میرا مدد گار ہوا اور اُس نے مُجھے فرعون کی تلوار سے بچایا۔
خُروج 18 : 5 (URV)
اور مُوسیٰ کا سسر یترو اُسکے بیٹوں اور بیوی کو لیکر مُوسیٰ کے پاس اُس بیابان میں آیا جہاں خُدا کے پہاڑکے پاس اُسکا ڈیرا لگاتھا ۔
خُروج 18 : 6 (URV)
اور مُوسیٰ سے کہا کہ میں تیرا سسر یترو تیری بیوی کو اور اُسکے ساتھ اسکے دونوں بیٹوں کو لیکر تیرے پاس آیا ہوں۔
خُروج 18 : 7 (URV)
تب مُوسیٰ اپنے سسر سے ملنے کو باہر نکلا اور کو رنش بجا لا کر اُسکو چُوما اور وہ ایک دوسرے کی خیروعافیت پُوچھتے ہوئے خَیمہ میں آئے ۔
خُروج 18 : 8 (URV)
اور مُوسیٰ نے اپنے سسر کو بتایا کہ خُداوند نے اِسرائیل کی خاطر فرعون کے ساتھ کیا کیا کِیا اور اِن لوگوں پر راستہ میں کیا کیا مُصیبتیں پڑیں اور خُداوند اُنکو کس کس طرح بچاتا آیا ۔
خُروج 18 : 9 (URV)
اور تیو ان سب اِحسانوں کے سبب سے خُداوند نے اِسرائیل پر کئے کہ اُنکو مصریوں کے ہاتھ سے نجات بخشی باغ باغ ہوا۔
خُروج 18 : 10 (URV)
اور تیرونے کہا خُداوند مُبارک ہو جس نے تُمکو مصریوں کے ہاتھ اور فرعون کے ہاتھ سے نجات بخشی اور جس نے اس قوم کو مصریوں کے پنجہ سے چھڑایا۔
خُروج 18 : 11 (URV)
اب میں جان گیا کہ خُداوند سب معبودوں سے بڑا ہے کیونکہ وہ اُن کاموں میں جو اُنہو ں نے غرورسے کئے اُن پر غالب ہُوا۔
خُروج 18 : 12 (URV)
اور مُوسیٰ کے سسر تیرو نے خُدا کے لئے سوختنی قربانی اورذبیحے چڑھائے اور ہارون اور اِسرائیل کے سبب بزرگ مُوسیٰ کے سسر کے ساتھ خُدا کے حضور کھانا کھانے آئے ۔
خُروج 18 : 13 (URV)
اور دوسرے دن مُوسیٰ لوگوں کی عدالت کرنے بیٹھا اور لوگ مُوسیٰکے آس پاس صُبح سے شام تک کھڑے رہے ۔
خُروج 18 : 14 (URV)
اور جب مُوسیٰ کے سسر نے سب کچھ جو وہ لوگوں کے لئے کرتا تھا دیکھ لیا تو اُس سے کہا یہ کیا کام ہے جو تُو لوگوں کے لئے کرتا ہے ؟ تُو کیوں آپ اکیلا بیٹھتا ہے اور سب لوگ صُبح سےشام تک تیرے آس پاس کھڑے رہتے ہیں۔
خُروج 18 : 15 (URV)
مُوسیٰ نے اپنے سسر سے کہا اِسکا سبب یہ ہے کہ لوگ میرے پاس خُدا سے دریافت کرنے کے لئے آتے ہیں۔
خُروج 18 : 16 (URV)
جب اُن میں کُچھ جھگڑا ہوتا ہےتو وہ میرے پاس آتےہیں اور میں اُنکے درمیان اِنصاف کرتا اور خُداکےا حکاماور شریعت اُنکو بتاتا ہُوں۔
خُروج 18 : 17 (URV)
تب مُوسیٰ کے سسر نے اُس سے کہا کہ تو اچھا کام نہیں کرتا ۔
خُروج 18 : 18 (URV)
اِس سے تُو بلکہ یہ لوگ بھی جو تیرے ساتھ ہیں قطی گُھل جا ئینگے کیو نکہ یہ کام تیرے لئے بہت بھاری ہے۔ تُو اکیلا اِسے نہیں کر سکتا ۔
خُروج 18 : 19 (URV)
سو اب تُو میری بات سُن ۔ میَں تُجھے صلاح دیتا ہوں اور خُدا تیرے ساتھ رہے ۔ تُو اِن لوگوں کے لئے خُدا کے سامنے جایا کر اور اِنکے سب معاملے خُدا کے پاس پہنچا دِیا کر ۔
خُروج 18 : 20 (URV)
اور تُو رسوم اور شریعت کی باتیں اِنکو سِکھایا کر اور جس راستہ اِنکو چلنا اور ہر کام اِنکو کرنا ہو وہ اِنکو بتا یا کر۔
خُروج 18 : 21 (URV)
اور تُو اِن لوگوں میں سے ایسےلالق اشخاص چُن لے جو خُدا ترس اور سچے اور رشوت کے دشمن ہوں اور اُنکو ہزار ہزار اور سو سو اور پچاس پچاس اور دس دس آدمیو ں پر حاکم بنا دے۔
خُروج 18 : 22 (URV)
کہ وہ ہر وقت لوگوں کا اِنضاف کِیا کریں اور اَیسا ہو کر بڑے بڑے مقدمے تو وہ تیرے پاس لائیں اور چھوٹی چھوٹی باتوں کا فیصلہ حُود ہی کر دِیا کریں۔ یُوں تیرا بوجھ ہلکا ہو جا ئیگا اور وہ بھی اُسکے اُٹھانے میں تیرے شریک ہونگے ۔
خُروج 18 : 23 (URV)
اگر تُو یہ کام کرے اور خُدا بھی تُجھے ایسا ہی حکم دے تو تُو سب کچھ جھیل سکیگا اور یہ لوگ بھی اپنی جگہ اطمینان سےجا ئینگے ۔
خُروج 18 : 24 (URV)
اور مُوسیٰ نے اپنے سسر کی بات مانکر جیسا اُس نے بتایا تھا ویسا ہ ہی کیا ۔
خُروج 18 : 25 (URV)
چُنانچہ مُوسیٰ نے سب اِسرائیلیوں میں سے لا لق اشخاص چُنے اور اُنکو ہزار ہزار اور سو سو اور پچاس پچاس اور دس دس آدمیوں کے اوپر حاکم مُقرر کیا ۔
خُروج 18 : 26 (URV)
سو یہی ہر وقت لوگوں کا اِنضاف لگے ۔ مشکل مقدمات تو وہ موسیٰ کے پاس لے آتے تھے پر چھوٹی چھوٹی باتوں کا فیصلہ خُود ہی کر دیتے تھے ۔
خُروج 18 : 27 (URV)
پھر موسیٰ نے اپنے سسر کو رخصت کیا اور وہ اپنے وطن کو روانہ ہو گیا ۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: