اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ میں فرعون اور مصریوں پر ایک بلا اور لاونگا۔اُس کے بعد وہ تم کو یہاں سے جانے دے گا اور جب وہ تم کو جانے دئیگا تو یقیناتم سب کو یہاں سے بالکل نکالدئیگا۔
خُروج 11 : 2 (URV)
سو اب تُو لوگوں کے کان میں یہ بات ڈال دے کے اُن میں سے ہر شخص اپنے پڑوسی اور ہر عورت اپنی پڑوسن سے سونے چاندی کے زیور لے۔
خُروج 11 : 3 (URV)
اور خداوند نے اُن لوگوں پر مصریوں کو مہربان کر دیا اور یہ آدمی موسیٰ بھی ملک مصر میں فرعون کے خادموں کے نزدیک اور اُن لوگوں کی نگاہ میں بڑا بزرگ تھا۔
خُروج 11 : 4 (URV)
اور موسیٰ نے کہا کہ خداوند یوں فرماتا ہے کہ میں آدھی رات کو نکل کر مصر کے بیچ میں جاونگا۔
خُروج 11 : 5 (URV)
اور ملک مصر کے سب پہلوھٹے فرعون جو تخت پر بیٹھا ہے اُس کے پہلوھٹے سے لیکر وہ لونڈی جو چکی پیستی ہے اُس کے پہلوھٹے تک اور سب چوپایوں کے پہلوھٹے مر جائے گے۔
خُروج 11 : 6 (URV)
اور سارے ملک مصر میں ایسا بڑا ماتم ہو گا جیسا نہ کبھی پہلے ہوا اور نہ پھر کبھی ہو گا۔
خُروج 11 : 7 (URV)
لیکن اسرائیلوں میں سے کسی پر خواہ انسان ہو خواہ حیوان ایک کتا بھی نہیں بھونکیگا تا کہ تم جان لو کہ خداوند مصریوں اور اسرائیلوں میں کیسا فرق کرتا ہے۔
خُروج 11 : 8 (URV)
اور تیرے یہ سب نوکر میرے پاس آکر میرے آگے سر نگو ں ہونگے اور کہینگے کہ تو بھی نکل اور تیرے سب پیرو بھی نکلیں۔اُس کے بعد میں نکل جاونگا۔یہ کہہ کر وہ بڑے طیش میں فرعون کے پاس سے نکل کر چلا گیا۔
خُروج 11 : 9 (URV)
اورخداوند نے موسیٰ سے کہا کہ فرعون تماری اسی سبب سے نہیں سنیگاتاکہ عجائب ملک مصر میں بہت زیادہ ہو جائیں۔
خُروج 11 : 10 (URV)
اور موسیٰ اور ہارون نے یہ کرامات فرعون کو دکھائیں اور خداوند نے فرعون کے دل کو سخت کر دیا کہ اُس نے اپنے ملک سے بنی اسرائیل کو جانے نہ دیا