افسیوں 5 : 1 (URV)
پَس عزِیز فرزندوں کی طرح خُدا کی مانِند بنو۔
افسیوں 5 : 2 (URV)
اور محبّت سے چلو۔ جَیسے مسِیح نے تُم سے محبّت کی اور ہمارے واسطے اپنے آپ کو خُوشبُو کی مانِند خُدا کی نذر کر کے قُربان کِیا۔
افسیوں 5 : 3 (URV)
اور جَیسا کہ مُقدّسوں کو مُناسِب ہے تُم میں حرامکاری اور کِسی طرح کی ناپاکی یا لالچ کا ذِکر تک نہ ہو۔
افسیوں 5 : 4 (URV)
اور نہ بےشرمی اور بیہُودہ گوئی اور ٹھٹھّا بازی کا کِیُونکہ یہ لائِق نہِیں بلکہ برعکس اِس کے شُکرگُذاری ہو۔
افسیوں 5 : 5 (URV)
کِیُونکہ تُم یہ خُوب جانتے ہو کہ کِسی حرمکار یا ناپاک یا لالچی کی جو بُت پرست کے برابر ہے مسِیح اور خُدا کی بادشاہی میں کُچھ مِیراث نہِیں۔
افسیوں 5 : 6 (URV)
کوئی تُم کو بے فائِدہ باتوں سے دھوکا نہ دے کِیُونکہ اِن ہی گُناہوں کے سبب سے نافرمانی کے فرزندوں پر خُدا کا غضب نازِل ہوتا ہے۔
افسیوں 5 : 7 (URV)
پَس اُن کے کاموں میں شرِیک نہ ہو۔
افسیوں 5 : 8 (URV)
کِیُونکہ تُم پہلے تارِیکی تھے مگر اَب خُداوند میں نُور ہو۔ پَس نُور کے فرزندوں کی طرح چلو۔
افسیوں 5 : 9 (URV)
(اِس لِئے کہ نُور کا پھَل ہر طرح کی نیکی اور راستبازی اور سَچّائی ہے).
افسیوں 5 : 10 (URV)
اور تجربہ سے معلُوم کرتے رہو کہ خُداوند کو کیا پسند ہے۔
افسیوں 5 : 11 (URV)
اور تارِیکی کے بے پھَل کاموں میں شرِیک نہ ہو بلکہ اُن پر ملامت ہی کِیا کرو۔
افسیوں 5 : 12 (URV)
کِیُونکہ اُن کے پوشِیدہ کاموں کا ذِکر بھی کرنا شرم کی بات ہے۔
افسیوں 5 : 13 (URV)
اور جِن چِیزوں پر ملامت ہوتی ہے وہ سب نُور سے ظاہِر ہوتی ہیں کِیُونکہ جو کُچھ ظاہِر کِیا جاتا ہے وہ روشن ہو جاتا ہے۔
افسیوں 5 : 14 (URV)
اِس لِئے وہ فرماتا ہے اَے سونے والے! جاگ اور مُردوں میں سے جی اُٹھ تو مسِیح کا نُور تُجھ پر چمکے گا۔
افسیوں 5 : 15 (URV)
پَس غَور سے دیکھو کہ کِس طرح چلتے ہو۔ نادانوں کی طرح نہِیں بلکہ داناؤں کی مانِند چلو۔
افسیوں 5 : 16 (URV)
اور وقت کو غنِیمت جانو کِیُونکہ دِن بُرے ہیں۔
افسیوں 5 : 17 (URV)
اِس سبب سے نادان نہ بنو بلکہ خُداوند کی مرضی کو سَمَجھو کہ کیا ہے۔
افسیوں 5 : 18 (URV)
اور شراب میں متوالے نہ بنو کِیُونکہ اِس سے بدچلنی واقِع ہوتی ہے بلکہ رُوح سے معمُور ہوتے جاؤ۔
افسیوں 5 : 19 (URV)
اور آپس میں مزامِیر اور گِیت اور رُوحانی غزلیں گایا کرو اور دِل سے خُداوند کے لِئے گاتے بجاتے رہا کرو۔
افسیوں 5 : 20 (URV)
اور سب باتوں میں ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے نام سے ہمیشہ خُدا باپ کا شُکر کرتے رہو۔
افسیوں 5 : 21 (URV)
اور مسِیح کے خَوف سے ایک دُوسرے کے تابِع رہو۔
افسیوں 5 : 22 (URV)
اَے بِیویو! اپنے شَوہروں کی اَیسی تابِع رہو جَیسے خُداوند کی۔
افسیوں 5 : 23 (URV)
کِیُونکہ شَوہر بِیوی کا سر ہے جَیسے کہ مسِیح کلِیسیا کا سر ہے اور وہ خُود بَدَن کا بَچانے والا ہے۔
افسیوں 5 : 24 (URV)
لیکِن جَیسے کلِیسیا مسِیح کے تابِع ہے وَیسے ہی بِیویاں بھی ہر بات میں اپنے شَوہروں کے تابِع ہوں۔
افسیوں 5 : 25 (URV)
اَے شَوہرو! اپنی بِیویوں سے محبّت رکھّو جَیسے مسِیح نے بھی کلِیسیا سے محبّت کر کے اپنے آپ کو اُس کے واسطے مَوت کے حوالہ کر دِیا۔
افسیوں 5 : 26 (URV)
تاکہ اُس کو کلام کے ساتھ پانی سے غُسل دے کر اور صاف کر کے مُقدّس بنائے۔
افسیوں 5 : 27 (URV)
اور ایک اَیسی جلال والی کلِیسیا بنا کر اپنے پاس حاضِر کرے جِس کے بَدَن میں داغ یا جھُرّی یا کوئی اَور اَیسی چِیز نہ ہو بلکہ پاک اور بے عَیب ہو۔
افسیوں 5 : 28 (URV)
اِسی طرح شَوہروں کو لازِم ہے کہ اپنی بِیویوں سے اپنے بَدَن کی مانِند محبّت رکھّیں۔ جو اپنی بِیوی سے محبّت رکھتا ہے وہ اپنے آپ سے محبّت رکھتا ہے۔
افسیوں 5 : 29 (URV)
کِیُونکہ کبھی کِسی نے اپنے جِسم سے دُشمنی نہِیں کی بلکہ اُس کو پالتا اور پرورِش کرتا ہے جَیسے کہ مسِیح کلِیسیا کو۔
افسیوں 5 : 30 (URV)
اِس لِئے کہ ہم اُس کے بَدَن کے عضُو ہیں۔
افسیوں 5 : 31 (URV)
اِسی سبب سے آدمِی باپ سے اور ماں سے جُدا ہوکر اپنی بِیوی کے ساتھ رہے گا اور وہ دونوں ایک جِسم ہوں گے۔
افسیوں 5 : 32 (URV)
یہ بھید تو بڑا ہے لیکِن مَیں مسِیح اور کلِیسیا کی بابت کہتا ہُوں۔
افسیوں 5 : 33 (URV)
بہرحال تُم میں سے بھی ہر ایک اپنی بِیوی سے اپنی مانِند محبّت رکھّے اور بِیوی اِس بات کا خیال رکھّے کہ اپنے شَوہر سے ڈرتی رہے۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33