کُلسّیوں 2 : 1 (URV)
مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم جان لو کہ تُمہارے اور لَودِیکیہ والوں اور اُن سب کے لِئے جِنہوں نے میری جِسمانی صُورت نہِیں دیکھی کیا ہی جانفشانی کرتا ہُوں۔
کُلسّیوں 2 : 2 (URV)
تاکہ اُن کے دِلوں کو تسلّی ہو اور وہ محبّت سے آپس میں گٹھے رہیں اور پُوری سَمَجھ کی تمام دَولت کو حاصِل کریں اور خُدا کے بھید یعنی مسِیح کو پہچانیں۔
کُلسّیوں 2 : 3 (URV)
جِس میں حِکمت اور معرفت کے سب خزانے پوشِیدہ ہیں۔
کُلسّیوں 2 : 4 (URV)
یہ مَیں اِس لِئے کہتا ہُوں کہ کوئی آدمِی لُبھانے والی باتوں سے تُمہیں دھوکا نہ دے۔
کُلسّیوں 2 : 5 (URV)
کِیُونکہ مَیں گو جِسم کے اِعتبار سے دُور ہُوں مگر رُوح کے اِعتبار سے تُمہارے پاس ہُوں اور تُمہاری باقاعِدہ حالت اور تُمہارے اِیمان کی جو مسِیح پر ہے مضبُوطی دیکھ کر خُوش ہوتا ہُوں۔
کُلسّیوں 2 : 6 (URV)
پَس جِس طرح تُم نے مسِیح یِسُوع خُداوند کو قُبُول کِیا اُسی طرح اُس میں چلتے رہو۔
کُلسّیوں 2 : 7 (URV)
اور اُس میں جڑ پکڑتے اور تعمِیر ہوتے جاؤ اور جِس طرح تُم نے تعلِیم پائی اُسی طرح اِیمان میں مضبُوط رہو اور خُوب شُکر گُذاری کِیا کرو۔
کُلسّیوں 2 : 8 (URV)
خَبردار کوئی شَخص تُم کو اُس فَیلسُوفی اور لاحاصِل فریب سے شِکار نہ کر لے جو اِنسانوں کی رِوایَت اور دُنیوی اِبتدائی باتوں کے مُوافِق ہیں نہ کہ مسِیح کے مُوافِق۔
کُلسّیوں 2 : 9 (URV)
کِیُونکہ اُلُوہیّت کی ساری معمُوری اُسی میں مُجسّم ہو کر سُکُونت کرتی ہے۔
کُلسّیوں 2 : 10 (URV)
اور تُم اُسی میں معمُور ہو گئے ہو جو ساری حُکُومت اور اِختیّار کا سر ہے۔
کُلسّیوں 2 : 11 (URV)
اُسی میں تُمہارا اَیسا ختنہ ہُؤا جو ہاتھ سے نہِیں ہوتا یعنی مسِیح کا ختنہ جِس سے جِسمانی بَدَن اُتارا جاتا ہے۔
کُلسّیوں 2 : 12 (URV)
اور اُسی کے ساتھ بپتِسمہ میں دفن ہُوئے اور اِس میں خُدا کی قُوّت پر اِیمان لا کر جِس نے اُسے مُردوں میں سے جِلایا اُس کے ساتھ جی بھی اُٹھے۔
کُلسّیوں 2 : 13 (URV)
اور اُس نے تُمہیں بھی جو اپنے قُصُوروں اور جِسم کی نامختُونی کے سبب سے مُردہ تھے اُس کے ساتھ زِندہ کِیا اور ہمارے سب قُصُور مُعاف کِئے۔
کُلسّیوں 2 : 14 (URV)
اور حُکموں کی وہ دستاویز مِٹا ڈالی جو ہمارے نام پر اور ہمارے خِلاف تھی اور اُس کو صلِیب پر کِیلوں سے جڑ کر سامنے سے ہٹا دِیا۔
کُلسّیوں 2 : 15 (URV)
اُس نے حُکُومتوں اور اِختیّاروں کو اپنے اُوپر سے اُتار کر اُن کا برملا تماشا بنایا اور صلِیب کے سبب سے اُن پر فتحیابی کا شادِیانہ بجایا۔
کُلسّیوں 2 : 16 (URV)
پَس کھانے پِینے یا عِید یا نئے چاند یا سَبت کی بابت کوئی تُم پر اِلزام نہ لگائے۔
کُلسّیوں 2 : 17 (URV)
کِیُونکہ یہ آنے والی چِیزوں کا سایہ ہیں مگر اصل چِیزیں مسِیح کی ہیں۔
کُلسّیوں 2 : 18 (URV)
کوئی شَخص خاکساری اور فرِشتوں کی عِبادت پسند کر کے تُمہیں دَوڑ کے اِنعام سے محرُوم نہ رکھّے۔ اَیسا شَخص اپنی جِسمانی عقل پر بے فائِدہ پھُول کر دیکھی ہُوئی چِیزوں میں مصرُوف رہتا ہے۔
کُلسّیوں 2 : 19 (URV)
اور اُس سر کو پکڑے نہِیں رہتا جِس سے سارا بَدَن جوڑوں اور پٹھّوں کے سِیلہ سے پرورِش پاکر اور باہم پیَوستہ ہوکر خُدا کی طرف سے بڑھتا جاتا ہے۔
کُلسّیوں 2 : 20 (URV)
جب تُم مسِیح کے ساتھ دُنیوی اِبتدائی باتوں کی طرف سے مر گئے تو پھِر اُن کی مانِند جو دُنیا میں زِندگی گُذارتے ہیں اِنسانی احکام اور تعلِیم کے مُوافِق اَیسے قاعِدوں کے کِیُوں پاِبنِد ہوتے ہو۔
کُلسّیوں 2 : 21 (URV)
کہ اِسے نہ چھُونا۔ اُسے نہ چکھنا۔ اُسے ہاتھ نہ لگانا۔
کُلسّیوں 2 : 22 (URV)
(کِیُونکہ یہ سب چِیزیں کام میں لاتے لاتے فنا ہو جائیں گی)؟
کُلسّیوں 2 : 23 (URV)
اِن باتوں میں اپنی اِیجاد کی ہُوئی عِبادت اور خاکساری اور جِسمانی رِیاضت کے اِعتبار سے حِکمت کی صُورت تو ہے مگر جِسمانی خُواہِشوں کے روکنے میں اِن سے کُچھ فائِدہ نہِیں ہوتا۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23