سموئیل ۱ 2 : 1 (URV)
اور حؔنہّ نے دُعا کی اور کہا کہ میرا دِل خُداوند میں مگن ہے ۔ میرا سینگ خُداوند کے طُفیل سے اُونچا ہُؤا ۔ میرا منُہ میرے دُشمنوں پر کھل گیا ہے کیونکہ میَں تیری نجات سے خُوش ہُوں۔
سموئیل ۱ 2 : 2 (URV)
خُداوند کی مانِند کو ئی قُدُّوس نہیں کیونکہ تیرے سِوا اَور کوئی ہے ہی نہیں اور نہ کوئی چٹان ہے جو ہمارے خُدا کی مانِند ہو۔
سموئیل ۱ 2 : 3 (URV)
اِس قدر غُرور سے اَور باتیں نہ کرو اور بڑا بول تُمہارے مُنہ سے نہ نِکلے کیونکہ خُداوند خُدایِ عِلیم ہے اور اعمال کا تولنے والا۔
سموئیل ۱ 2 : 4 (URV)
زور آواروں کی کمانیں ٹُوٹ گئِیں اور جو لڑکھڑانے تھے وہ قُوّت سے کمر بستہ ہُوئے۔
سموئیل ۱ 2 : 5 (URV)
وہ جو آسودہ تھے روٹی کی خاطرِ مزدوُر بنے اور جو بھُوکے تھے اَیسے نہ رہے بلکہ جو بانجھ تھی اُسکے سات ہُوئے اور جِسکے پاس بہت بچےّ ہیں وہ گُھلتی جاتی ہے ۔
سموئیل ۱ 2 : 6 (URV)
خُداوند مارتا ہے اور جِلاتا ہے ۔ وُہی قبر میں اُتارتا اور اُس سے نِکالتا ہے ۔
سموئیل ۱ 2 : 7 (URV)
خُداوند مِسکین کر دیتا اور دَولتمند بناتا ہے ۔ وُہی پست کرتا اور سرفرازبھی کرتا ہے۔
سموئیل ۱ 2 : 8 (URV)
وہ غریب کو خاک پر سے اُٹھاتا اور کنگال کو گُھورے میں سے نِکال کھڑا کرتا ہے تا کہ اِنکو شاہزادوں کے ساتھ بٹھائےاور جلال کے تخت کے وارِث بنائے کیونکہ زمین کے سُتون خُداوند کے ہیں ۔ اُس نے دُنیا کو اُن ہی پر قائِم کیا ہے ۔
سموئیل ۱ 2 : 9 (URV)
وہ اپنے مُقدسوں کے پاؤں کو سنبھالنے رہیگا پر شرِیر اندھیرے میں خاموش کئے جائینگے کیونکہ قُوّت ہی سے کوئی فتح نہیں پائیگا ۔
سموئیل ۱ 2 : 10 (URV)
جو خُداوند سے جھگڑتے ہیں وہ ٹکڑے ٹکڑے کر دِئے جائینگے ۔ وہ اُنکے خِلاف آسمان میں گرجیگا۔ خُداوند زمین کے کنگاروں کا اِنصاف کریگا ۔ وہ اپنے بادشاہ کو زور بخشیگا اور اپنے ممُسوح کے سینگ کو بلند کریگا۔
سموئیل ۱ 2 : 11 (URV)
تب الؔقانہ رؔامہ کو اپنے گھر چلا گیا اور عؔیلی کاہِن کے سامنے وہ لڑکا خُداوند کی خِدمت کرنے لگا۔
سموئیل ۱ 2 : 12 (URV)
اور عؔیلی کے بیٹے بہت شریر تھے ۔ اُنہوں نے خُداوند کو نہ پہچانا۔
سموئیل ۱ 2 : 13 (URV)
اور کاہِنوں کا دستُور لوگوں کے ساتھ یہ تھا کہ جب کوئی شخص قُربانی چڑھاتا تھا تو کاہِن کا نوکر گوشت اُبالنے کے وقت ایک سِہ شاخہ کانٹا اپنے ہاتھ میں لئِے ہُوئے آتاتھا ۔
سموئیل ۱ 2 : 14 (URV)
اور اُسکو کڑاہ یادیگچے یا ہنڈے یا ہانڈی میں ڈالتا اور جِتنا گوشت اُس کانٹے میں لگ جاتا اُسے کاہِن آپ لیتا تھا ۔ یُوں ہی وہ سَؔیلامیں سب اِسرائیلوں سے کیا کرتے تھے جو وہاں تے تھے ۔
سموئیل ۱ 2 : 15 (URV)
بلکہ چربی جلانے سے پہلے کاہِن کا نوکر کر موَجود ہوتا اور اُس شخص سے جو قُربانی چڑھاتا یہ کہنے لگتا تھا کہ کاہِن کے لئِے کباب کے واسطے گوشت دے کیونکہ وہ تجھُ سے اُبلا ہؤا گوشت نہیں بلکہ کچاّ لیگا۔
سموئیل ۱ 2 : 16 (URV)
اور اگر وہ شخص یہ کہتا کہ ابھی وہ چربی کو ضرُور جلائینگے تب جِتنا تیرا جی چاہے لے لیتا تو وہ اُسے جواب دیتا نہیں تو مجھےُ ابھی دے نہیں تو میَں چھین کر لے جاؤنگا۔
سموئیل ۱ 2 : 17 (URV)
سو اُن جوانوں کا گُنا خُداوند کے حُضور بہت بڑا تھا کیونکہ لوگ خُداوند کی قُربانی گِھن کرنے لگے تھے ۔
سموئیل ۱ 2 : 18 (URV)
پر سؔموئیل جو لڑکا تھا کنان کا اُفود پہنے ہُوئے خُداوند کے حُضُور خِدمت کرتا تھا ۔
سموئیل ۱ 2 : 19 (URV)
اور اُسکی ماں اُسکے لئِے ایک چھوٹا سا جُبہّ بنا کر سال بسال لاتی جب وہ اپنے خاوند کےساتھ سالانہ قُربانی چڑھانے آتی تھی۔
سموئیل ۱ 2 : 20 (URV)
اور عؔیلی نے الؔقانہ اور اُسکی بِیوی کو دُعا دی اور کہا خُداند تُجھ کو اِس عَورت سے اُس قرض کے عِوض میں جو خُداوند کو دِیا گیا نسل دے۔ پھر وہ اپنے گھر گئے۔
سموئیل ۱ 2 : 21 (URV)
اور خُداوند نے حؔنہّ پر نظر کی اور وہ حاملہ ہوُئی اور اُسکے تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہُؤئیں اور وہ لڑکا سؔموئیل خُداوند کے حُضور بڑھتا گیا۔
سموئیل ۱ 2 : 22 (URV)
اور عیلی بہت بُڈھا ہو گیا تھا اور اُس نے سب کچھُ سُنا کہ اُسکے بیٹے سارے اِؔسرائیل سے کیا کیا کرتے ہیں اور اُن عورتوں سے جو خَیمئہ اجتماع کے دروازہ پر خِدمت کرتی تھیں ہم آغوشی کرتے ہیں ۔
سموئیل ۱ 2 : 23 (URV)
اور اُس نے اُن سے کہا تُم اَیسا کیوں کرتے ہو کیونکہ میَں تُمہاری بدذاتیاں تمام قَوم سے سُنتا ہوُں ؟ ۔
سموئیل ۱ 2 : 24 (URV)
نہیں میرے بیٹو! یہ اچّھی بات نہیں جو مَیں سُنتا ہُوں۔ تُم خُداوند کے لوگوں سے نافرمانی کراتے ہو۔
سموئیل ۱ 2 : 25 (URV)
اگر ایک آدمی دُوسرے کا گناہ کرے تو خُدا اُسکا انصاف کریگا؟ باوُجوُد اِسکے اُنہوں نے اپنے باپ کا کہا نہ مانا کیونکہ خُداوند اُنکو مار ڈالنا چاہتا تھا۔
سموئیل ۱ 2 : 26 (URV)
اور وہ لڑکا سموئیل بڑھتا گیا اور خُداوند اور اِنسان دونوں کا مقُبول تھا۔
سموئیل ۱ 2 : 27 (URV)
تب ایک مردِ خُدا عیلی کے پاس آیا اور اُس سے کہنے لگا خُداوند یُوں فرماتا ہے کیا میَں تیرے آبائی خاندان پر جب وہ مصرِ میں فرعؔون کے خاندان کی غُلامی میں تھا ظاہر نہیں ہُؤا ۔
سموئیل ۱ 2 : 28 (URV)
اور کیا میَں نے اُسے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن نہ لیا تا کہ وہ میرا کاہن ہو اور میرے مذبح کے پاس جا کر بُخور جلائے اور میرے حُضور اُفود پہنے؟اور کیا میَں ن سب قُربانیا جو بنی اِسرائیل آگ سے گُذرانتے ہیں تیرے باپ کو نہ دیں؟ ۔
سموئیل ۱ 2 : 29 (URV)
پس تُم کویں میرے اُس ذبیحہ اور ہدیہ کو جِنکا حُکم میَں نے اپنے مسکن میں دِیا لات مارتے ہو اور کیوں تُو اپنے بیٹوں کی مُجھ سے زیداہ عِزت کرتا ہے تا کہ تُم میری قَوم اِسؔرائیل کے اچھےّ اچھےّ ہدیوں کو کھا کر موٹے بنو؟۔
سموئیل ۱ 2 : 30 (URV)
اِسلئِے خُداوند اؔسرائیل کا خُدا فرماتا ہے کہ میَں نے تو کہا تھا کہ تیرا گھرانہ اور تیرے باپ کا گھرانا ہمیشہ میرے حُضور چلیگا پر اب خُداوند فرماتا ہے کہ یہ بات مُجھ سے دُور ہو کیونکہ وہ جو میری عزّت کرتے ہیں میَں اُنکی عزِ ّت کرُونگا پر وہ جو میری تحقیر کرتے ہیں بے قدر ہونگے۔
سموئیل ۱ 2 : 31 (URV)
دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ میَں تیرا بازُو اور تیرے باپ کے گھرانے کا بازو کاٹ ڈالوُنگا کہ تیرے گھر میں کوئی بُڈھّاہونے نہ پائیگا۔
سموئیل ۱ 2 : 32 (URV)
اور تُو میرے مسکن کی مُصِیبت دیکھیگا باوجود اُس ساری دَولت کے جو خُدا اِؔسرائیل کو دیکگا اور تیرے گھر میں کبھی کوئی بُڈھا ہونے نہ پائیگا۔
سموئیل ۱ 2 : 33 (URV)
اور تیرے جِس آدمی کو میَں اپنے مذبح سے کاٹ نہیں ڈالوُنگا وہ تیری آنکھوں کو گھُلانے اور تیرے دِل کو دُکھ دینے کے لئِے رہیگا اور تیرے گھر کی سب بڑھتی اپنی بھری جوانی میں مرمیٹگی ۔
سموئیل ۱ 2 : 34 (URV)
اور جو کچھُ تیرے دونوں بیٹوں حُفنؔی اور فِینؔحاس پر نازِل ہوگا وُہی تیرے لئِے نِشان ٹھہریگا۔ وہ دونوں ایک ہی دِن مرجائینگے۔
سموئیل ۱ 2 : 35 (URV)
اور میَں اپنے لئِے ایک وفادار کاہن برپا کروُنگا جو سب کچھُ میری مرضی اور منشا کے مطُابق کریگا اور میَں اُسکے لئِے ایک پایدار گھر بناؤنگا اور وہ ہمیشہ میرے ممُسوح کے آگے آگے چلیگا۔
سموئیل ۱ 2 : 36 (URV)
اور اَیسا ہوگا کہ ہر ایک شخص جو تیرے گھر میں بچ رہیگا ایک ٹُکڑے چاندی اور روٹی کے ایک گرِدے کے لئِے اُسکے سامنے آکر سِجدہ کریگا اور کہیگا کہ کہانت کا کوئی کام مجھےُ دِیجئے تا کہ میَں رو ٹی کا نوالہ کھا سکُوں۔
❮
❯