سلاطِین ۱ 13 : 1 (URV)
اور دیکھو خُداوند کے حُکم سے ایک مردِ خُدا یہوداہ سے بیت ایل میں آیا اور یُربعام بخور جلانے کو مذبح کے پاس کھڑا تھا ۔
سلاطِین ۱ 13 : 2 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 3 (URV)
وہ خُداوند کے حُکم سے مذبح کے خلاف چلا کر کہنے لگا اے مذبح ! اے مذبح ! خُداوند یوں فرماتا ہے کہ دیکھ داود کے گھرانے سے ایک لڑکا بنام یوسیاہ پیدا ہو گا ۔ سو وہ اوُنچے مقاموں کے کاہنوں کی جو تُجھ پر بخور جلاتے ہیں تُجھ پر قُربانی کریگا اور وہ آدمیوں کی ہڈیاں تُجھ پر جلائیں گے۔
سلاطِین ۱ 13 : 4 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 5 (URV)
اُس نے اُسی دن ایک نشان دیا اور کہا وہ نشان جو خُداوند نے بتایا ہے یہ ہے کہ دیکھو مذبح پھٹ جائے گا اور وہ راکھ جو اُس پر ہے گِر جائے گی۔
سلاطِین ۱ 13 : 6 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 7 (URV)
ایسا ہُوا کہ جب بادشاہ نے اُس مردِ خُدا کا کلام جو اُس نے بیت ایل میں مذبح کے خلاف چِلا کر کہا تھا سُنا تو یُربعام نے مذبح پر سے اپنا ہاتھ لمبا کیا اور کہا کہ اُسے پکڑ لو اور اُسکا وہ ہاتھ جو اُس نے اُسکی طرف بڑھایا تھا خپشک ہو گیا ایسا کہ وہ اُسے پھر اپنی طرف کھینچ نہ سکا۔
سلاطِین ۱ 13 : 8 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 9 (URV)
اُس نشان کے مُطابق جو اُس مردِ خُدا نے خُداوند کے حکم سے دیا تھا وہ مذبح بھی پھٹ گیا اور راکھ مذبح پر سے گِر گئی۔
سلاطِین ۱ 13 : 10 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 11 (URV)
بادشاہ نے اُس مردِ خُدا سے کہا کہ اب خُداند اپنے خُدا سے التجا کر اور میرے لیے دعا کر تاکہ میرا ہاتھ میرے لیے پھر بحال ہو جائے ۔ تب اُس مردِ خُدا نے خُداوند سے التجا کی اور بادشاہ کا ہاتھ اُس کے لیے بحا ل ہوا جیسا پہلے تھا ویسا ہی ہو گیا ۔
سلاطِین ۱ 13 : 12 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 13 (URV)
بادشاہ نے اُس مردِ خُدا سے کہا کہ میرے ساتھ گھر چل اور تازہ دم ہو اور میں تُجھے انعام دونگا ۔
سلاطِین ۱ 13 : 14 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 15 (URV)
مردِ خُدا نے بادشاہ کو جواب دیا کہ اگر تُو اپنا آدھا گھر بھی مُجھے دے تو بھی میں تیرے ساتھ جانے کا نہیں اور نہ مَیں اِس جگہ کی روٹی کھاوں اور نہ پانی پیوں ۔
سلاطِین ۱ 13 : 16 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 17 (URV)
خُداوند کا حکم مجھے تاکید کے ساتھ یہ ہوا ہے کہ تُو نہ روٹی کھانا نہ پانی پینا نہ اُس راہ سے لَوٹنا جس سے تُو جائے ۔
سلاطِین ۱ 13 : 18 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 19 (URV)
وہ دوسرے راستہ سے گیا اور جس راہ سے بیت ایل میں آیا تھا اُس نے نہ لوٹا۔
سلاطِین ۱ 13 : 20 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 21 (URV)
بیت ایل میں ایک بُڈھا نبی رہتا تھا ۔ سو اُسکے بیٹوں میں سے ایک نے آکر وہ سب کام جو اُس مردِ خُدا نے اُس روز بیت ایل میں کیے اُسے بتائے اور جو باتیں اُس نے بادشاہ سے کہی تھیں اُنکو بھی اپنے باپ ے بیان کیا ۔
سلاطِین ۱ 13 : 22 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 23 (URV)
اُنکے باپ نے اُن سے کہا وہ کس راہ سے گیا ؟ اُس کے بیٹوں نے دیکھ لیا تھا کہ وہ مردِ خُدا جو یہوداہ سے آیا تھا کس راہ سے گیا ہے ۔
سلاطِین ۱ 13 : 24 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 25 (URV)
اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا میرے لیے گدھے پر زین کس دو ۔ پس اُنہوں نے اُس کے لیے گدھے پر زین کد دیا او وہ اُس پر سوار ہُوا۔
سلاطِین ۱ 13 : 26 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 27 (URV)
اُس مردِ خُدا کے پیچھے چلا اور اُسے بلوط کے ایک درخت کے نیچے بیٹھے پایا ۔ تب اُس نے اُس سے کہا کیا تُو وہی مردِ خُدا ہے جو یہوداہ سے آیا تھا ؟ اُس نے کہا ہاں ۔
سلاطِین ۱ 13 : 28 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 29 (URV)
اُس نے اُس سے کہا میرے ساتھ گھر چل اور روٹی کھا ۔
سلاطِین ۱ 13 : 30 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 31 (URV)
نے کہا میں تیر ے ساتھ لَوٹ نہیں سکتا اور نہ تیرے گھر جا سکتا ہوں اور میں تیرے ساتھ اِس جگہ نہ روٹی کھاوں نہ پانی پیوں ۔
سلاطِین ۱ 13 : 32 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 33 (URV)
خُداوند کا مُجھ کو یوں حُکم ہُوا ہے کہ تُو وہاں نہ روٹی کھانا نہ پانی پینا اور نہ اُس راستہ سے ہو کر لَوٹنا جس سے تُو جائے۔
سلاطِین ۱ 13 : 34 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 35 (URV)
اُس نے اُس سے کہا مَیں بھی تیری طرح نبی ہوں اور خُداوند کے حکم سے ایک فرشتہ نے مُجھ سے کہا کہ اُسے اپنے ساتھ اپنے گھر میں لَوٹا کر لے آ تاکہ وہ روٹی کھائے اور پانی پیے لیکن اُس نے اُس سے جھوٹ کہا ۔
سلاطِین ۱ 13 : 36 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 37 (URV)
وہ اُسکے ساتھ لَوٹ گیا اور ُس کے گھر میں روٹی کھائی اور پانی پیا ۔
سلاطِین ۱ 13 : 38 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 39 (URV)
جب وہ دسترخوان پر بیٹھے تھے تو خُداوند کا کلام اُس نبی پر جو اُسے لَوٹا لایا تھا نازل ہوا ۔
سلاطِین ۱ 13 : 40 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 41 (URV)
اُس نے اُس مردِ خُدا سے جو یہوداہ سے آیا تھا چلا کر کہا خُداوند یوں فرماتا ہے اِس لیے کہ تُو نے خُداوند کے کلام سے نافرمانی کی اور اُس حکم کو نہیں مانا جو خُداوند تیرے خُدا نے تُجھے دیا تھا ۔
سلاطِین ۱ 13 : 42 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 43 (URV)
تُو لَوٹ آیا اور تُو نے اُسی جگہ جسکی بابت خُداوند نے تُجھے فرمایا تھا کہ نہ روٹی کھانا ن پانی پینا روٹی بھی کھائی اور پانی بھی پیا سو تیری لاش تیرے باپ دادا کی قبر تک نہیں پہنچے گی ۔
سلاطِین ۱ 13 : 44 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 45 (URV)
جب وہ روٹی کھا چُکا اور پانی پی چُکا تو اُس نے اُس کے لیے یعنی اُس نبی کے لیے جسے وہ لَوٹا لایا تھا گدھے پر زین کس دیا ۔
سلاطِین ۱ 13 : 46 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 47 (URV)
جب وہ روانہ ہُوا تو راہ میں اُسے ایک شیر مِلا جس نے اُسے مار ڈالا سو اُس کی لاش راہ میں پڑی رہی اور گدھا اُس کے پس کھڑا رہا اور شیر بھی اُس کی لاش کے پاس کھڑا رہا ۔
سلاطِین ۱ 13 : 48 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 49 (URV)
لوگ اُدھر سے گذرے اور دیکھا کہ لاش راہ میں پڑی ہے تو شیر لاش کے پاس کھڑا ہے ۔ سو اُنہوں نے اُس شہر میں جہاں وہ بُڈھا نبی رہتا تھا یہ بتایا ۔
سلاطِین ۱ 13 : 50 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 51 (URV)
جب اُس نبی نے جو اُسے راہ سے لَوٹا لایا تھا یہ سُنا تو کہا یہ وہی مردِ خُدا ہے جس نے خداوند کے کلام کی نافرمانی کی اِسی لیے خُداوند نے اُسکو شیر کے حوالہ کر دیا اور اُس نے خُداوند کے اُس سُخن کے مطابق جو اُس نے اُس سے کہا تھا اُسے پھاڑا اور مار ڈالا ۔
سلاطِین ۱ 13 : 52 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 53 (URV)
اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا کہ میرے لیے گدھے پر زین کس دو ۔ سو اُنہوں نے زین کس دیا ۔
سلاطِین ۱ 13 : 54 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 55 (URV)
وہ گیا اور اُس نے اُس کی لاش راہ میں پڑی ہوئی اور گدھے اور شیر کو لاچ کے پاس کھڑے پایا کیونکہ شیر نہ لاش کو کھایا اور نہ گدھے کو پھاڑا تھا ۔
سلاطِین ۱ 13 : 56 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 57 (URV)
اُس نبی نے اُس مدرِ خُدا کی لاش اُٹھا کر اُسے گدھے پر رکھا اور لے آیا اور وہ بُڈھا نبی اُس پر ماتم کرنے اور اُسے دفن کرنے کو اپنے شہر میں آیا ۔
سلاطِین ۱ 13 : 58 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 59 (URV)
اُس نے اُسکی لاش کو اپنی قبر میں رکھا اور اُنہوں نے اُس پر ماتم کیا اور کہا ہائے میرے بھائی !۔
سلاطِین ۱ 13 : 60 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 61 (URV)
جب وہ اُسے دفن کر چُکا تو اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا کہ جب میں مر جاوں تو مُجھ کو اُسی قبر میں دفن کرنا جس میں یہ مردِ خُدا دفن ہوا ہے ۔ میری ہڈیاں اُسکی ہڈیوں کے برابر رکھنا ۔
سلاطِین ۱ 13 : 62 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 63 (URV)
لیے کہ وہ بات جو اُس نے خُداوند کے حکم سے بیت ایل کے مذبح کے خلاف اور اُن سب اونچے مقاموں کے گھروں کے خلاف جو سامریہ کے قصبوں میں ہیں کہی ہے ضرور پوری ہو گی ۔
سلاطِین ۱ 13 : 64 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 65 (URV)
ماجرا کے بعد یُربعام اپنی بُری راہ سے باز نہ آیا بلکہ اُس نے عوام میں سے اونچے مقاموں کے کاہن ٹھہرائے ۔ جس کسی نے چاہا اُسے اُس نے مخصوص کیا تاکہ اونچے مقاموں کے لیے کاہن ہوں ۔
سلاطِین ۱ 13 : 66 (URV)
سلاطِین ۱ 13 : 67 (URV)
یہ فعل یُربعام کے گھرانے کے لیے اُسے کاٹ ڈالنے اور اُسے روی زمین پر سے نیست و نابود کرنے کے لیے گناہ ٹھہرا۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: