۔تواریخ ۱ 17 : 1 (URV)
اور جب داؤد اپنے محل میں رہنے لگا تو اُس نے ناتنؔ نبی سے کہا میَں تو دیوارکے محل میں رہتا ہپوں پر خُداوند نے عہد کا صندوق خَیمہ میں ہے ۔
۔تواریخ ۱ 17 : 2 (URV)
ناتن نے داؤد سے کہا کہ جو کچھ تیرے دل میں ہے سو کر کیونکہ خُدا تیرے ساتھ ہے۔
۔تواریخ ۱ 17 : 3 (URV)
(3-4) اور اُسی رات اَیسا ہُوا کہ خُدا کا کلام ناتن پر ناِزل ہوا کہ ۔ جا کر میرے بندہ داؤد سے کہہ کہ خُداوند کُوں فرماتا ہے کہ تُو میرے رہنے کے لئے گھر نہ بنانا ۔
۔تواریخ ۱ 17 : 4 (URV)
۔تواریخ ۱ 17 : 5 (URV)
کیونکہ جب سے میَں بنی اِسرائیل کو نِکال لایا آج کے دن تک میں نے کسی گھر مین سُکونت نہیں کی بلکہ خَیمہ بہ خَیمہ اور مسکن بہ مسکن پھرتا رہا ہوُں۔
۔تواریخ ۱ 17 : 6 (URV)
اُن جگہوں میں جہاں جہاں میں سارے اِسرائیل کے ساتھ پھرتا رہا کیا میِں نے اِسرائیلی قاضیوں میں سے جنکو میں نے حکم کیا تھا کہ میرے لوگوں کی گلہ بانی کریں کسی سے ایک حرف بھی کہا کہ تُم نے میرے لئے دیودار کا گھر کیوں نہیں بنایا؟۔
۔تواریخ ۱ 17 : 7 (URV)
پس تپو میرے بندہ داؔؤد سے یُوں کہنا کہ رب الافواج یوں فرماتا ہے کہ میَں نے تجھے بھیڑ سالے میں سے جب تُو بھیڑ بکریوں کے پیچھے پیچھے چلتا تھا لیا تا کہ تُو میری قَوم ا،سرائیل کا پیشوا ہو۔
۔تواریخ ۱ 17 : 8 (URV)
اور جہاں کہیں تو گیا میَں تیرے ساتھ رہا اور تیرے سب دُشمنوں کو تیرے سامنے سے کاٹ ڈالا ہے اور مَیں رُوی زمین کے بڑے بڑے آدمیوں کے نام کی مانند تیرا نام کردُونگا ۔
۔تواریخ ۱ 17 : 9 (URV)
اور میں اپنی قوم اسراؑیل کے ایک جگہ ٹھہراؤ نگا اور اُنکو قائیم کر دُونگا تا کہ اپنی جگہ بسے رہیں اور پھر ہٹائے نہ جائیں اور نہ شرارت کے فرزند پھر اُنکو دُکھ دینے پائینگے جَیسا شروع میں ہُوا۔
۔تواریخ ۱ 17 : 10 (URV)
اور اپس وقت بھی جب میں نے حکم دیا کہ میری قوم اِسرائیل پر قاضی مقُرر ہوں اور میَں تیرے سب دُشمنوں کو مغلوب کروُنگا۔ ماسِوا ا،سکے میَں تجھے بتاتا ہوں کہ خُداوند تیرے لئے ایک گھر بنائیگا ۔
۔تواریخ ۱ 17 : 11 (URV)
اور جب تیرے دِن پورے ہوجائینگے تاکہ تو اپنے باپ دادا کے ساتھ مِل جانے کو چلا جائے تو میں تیرے بعدتیری نسل کو تیرے بیٹوں میں سے برپا کروُنگا اور اُسکی سلطنت کو قائیم کرُونگا۔
۔تواریخ ۱ 17 : 12 (URV)
وہ میرے لئے گھر بنائیگا اور میَں اُسکا تخت ہمیشہ کے لئے قائم کرُونگا۔
۔تواریخ ۱ 17 : 13 (URV)
میں اُسکا باپ ہُونگا اور وہ میرا بیٹا ہوگا اور میں اپنی شفقت اُس پر سے نہیں ہٹاؤنگا جَیسے میں نے اُس پر سے نہیں ہٹاؤنگا جَیسے میں نے اُس پر سے جو تجھ سے پہلے تھا ہٹالی۔
۔تواریخ ۱ 17 : 14 (URV)
بلکہ میں اُسکو اپنے گھر میں اور اپنی مملکت میں ابد تک قائِم رکھونگا اور اُسکا تخت ابد تک ثابت رہیگا۔
۔تواریخ ۱ 17 : 15 (URV)
سو ناتن نے اِن سب باتوں اور اس ساری رویا کے مُطابق اَیسا ہی داؤد سے کہا ۔
۔تواریخ ۱ 17 : 16 (URV)
تب داؤد بادشاہ اندر جاکر خُداوند کے حُضُور بیٹھا اور کہنے لگا اَے خُداوند خُدا میں کون ہوُں اور میرا گھرانا کیا ہے کہ تو نے مجھکو یہاں تک پُہنچایا؟۔
۔تواریخ ۱ 17 : 17 (URV)
اور یہ اَے خُدا تیری نظر میں چھوتی بات تھی بلکہ تُو نے تو اپنے بندہ کے گھر کے حق میں آیندہ بہت دِنوں کا ذکر کیا ہے اور تُو نے اَے خُداوند خُدا مجھے اَیسا مانا کہ گویا میں بڑا منزلت والا آدمی ہُوں ۔
۔تواریخ ۱ 17 : 18 (URV)
بھلا داؤد تجھ سے اُس اِکرام کی نسبِت جو تیرے خادِم کا ہُوا اور کہا کہے؟ کیونکہ تپو اپنے بندہ کو جانتا ہے۔
۔تواریخ ۱ 17 : 19 (URV)
اَے خُداوند تُو نے اپنے بندہ کی خاطِر اپنی ہی مرضی سے اِن بڑے بڑے کاموں کو ظاہر کرنے کے لئے اتنی بڑی بات کی۔
۔تواریخ ۱ 17 : 20 (URV)
اَے خُداوند کو ئی تیری مانند نہیں اور تیرے سِوا جسے ہم نے اپنے کانوں سے سُنا ہے اَور کوئی خُدا نہیں ۔
۔تواریخ ۱ 17 : 21 (URV)
اور رُویِ زمین پر تیری قوم اِسرائیل کی طرح اور کوَنسی قوم ہے جسے خُدا نے جا کر اپنی اُمت بنانے کو آپ چُھڑایا تاکہ تپو اپنی اُمت کے سامنے سے جسے تُو نے مصرِ سے خلاصی بخشی قَوموں کو دُور کر کے بڑے اور مہیب کاموں سے اپنا نام کرے؟۔
۔تواریخ ۱ 17 : 22 (URV)
کیونکہ تُو نے اپنی قوم اِسرائیل کو ہمیشہ کے لئے اپنی قوم ٹھہرایا ہے اور تو آپ اَے خُداوند اُنکا خُدا ہوا ہے۔
۔تواریخ ۱ 17 : 23 (URV)
اور اب اَے خُداوند وہ بات جو تُو نے اپنے بندہ کے حق میں اور اُسکے گھرانے کے حق میں فرمائی ابد تک ثابت رہے اور جَیسا تُو نے کہا ہے وَیسا ہی کر۔
۔تواریخ ۱ 17 : 24 (URV)
اور تیرا نام ابد تک قائِم اور بُزرگ ہو تا کہ کہا جائے کہ ربُّ الافواج اِسرا ئیک کا خُدا ہے بلکہ وہ اِسرائیل ہی کے لئے خُدا ہے اور تیرے بندہ داؤد کا گھرانا تیرے حُضُور قائِم رہے۔
۔تواریخ ۱ 17 : 25 (URV)
کیونکہ تُو نے اَے میرے خُدا اپنے بندہ پر ظاہر کیا ہے کہ تُو اُسکے ل۴ے ایک گھر بنائیگا ۔ سو تیرے بندہ کو تیرے حُضُور دُعا کرنے کا حَوصلہ ہُوا ۔
۔تواریخ ۱ 17 : 26 (URV)
اور اَے خُداوند تُو ہی خُدا ہے اور تُو نے اپنے بندہ سے اِس بھلائی کا وعدہ کیا۔
۔تواریخ ۱ 17 : 27 (URV)
اور تجھے پسند آیا کہ تُو اپنے بندہ کے گھرانے کو برکت بخشے تاکہ وہ ابد تک تیرے حُضُور پایدار رہے کیونکہ تُو اَے خُداوند! برکت دے چُکا ہے ۔ سو وہ ابد تک مُبارک ہے۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27