گلتیوں 4 : 1 (URV)
لیکِن مَیں یہ کہتا ہُوں کہ وارِث جب تک بچّہ ہے اگرچہ وہ سب کا مالِک ہے اُس میں اور غُلام میں کُچھ فرق نہِیں۔
گلتیوں 4 : 2 (URV)
بلکہ جو مِیعاد باپ نے مُقرّر کی اُس وقت تک سرپرستوں اور مُختاروں کے اِختیّار میں رہتا ہے۔
گلتیوں 4 : 3 (URV)
اِسی طرح سے ہم بھی جب بچّے تھے تو دُنیوی اِبتدائی باتوں کے پاِبنِد ہو کر غُلامی کی حالت میں رہے۔
گلتیوں 4 : 4 (URV)
لیکِن جب وقت پُورا ہوگیا تو خُدا نے اپنے بَیٹے کو بھیجا جو عَورت سے پَیدا ہُؤا اور شَرِیعَت کے ماتحت پَیدا ہُؤا۔
گلتیوں 4 : 5 (URV)
تاکہ شَرِیعَت کے ماتحتوں کو مول لے کر چھُڑا لے اور ہم کو لے پالک ہونے کا درجہ مِلے۔
گلتیوں 4 : 6 (URV)
اور چُونکہ تُم بَیٹے ہو اِس لِئے خُدا نے اپنے بَیٹے کا رُوح ہمارے دِلوں میں بھیجا جو ابّا یعنی اَے باپ کہہ کر پُکارتا ہے۔
گلتیوں 4 : 7 (URV)
پَس اَب تُو غُلام نہِیں بلکہ بَیٹا ہے اور جب بَیٹا ہُؤا تو خُدا کے وسِیلہ سے وارِث بھی ہُؤا۔
گلتیوں 4 : 8 (URV)
لیکِن اُس وقت خُدا سے ناواقِف ہوکر تُم اُن معبُودوں کی غُلامی میں تھے جو اپنی ذات سے خُدا نہِیں۔
گلتیوں 4 : 9 (URV)
مگر اَب جو تُم نے خُدا کو پہچانا بلکہ خُدا نے تُم کو پہچانا تو اُن ضعِیف اور نِکمّی اِبتدائی باتوں کی طرف کِس طرح پھِر رُجُوع ہوتے ہو جِن کی دوبارہ غُلامی کرنا چاہتے ہو؟
گلتیوں 4 : 10 (URV)
تُم دِنوں اور مہِینوں اور مُقرّرہ وقتوں اور برسوں کو مانتے ہو۔
گلتیوں 4 : 11 (URV)
مُجھے تُمہاری بابت ڈر ہے۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ جو محنت مَیں نے تُم پر کی ہے بے فائِدہ جائے۔
گلتیوں 4 : 12 (URV)
اَے بھائِیو! مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ میری مانِند ہو جاؤ کِیُونکہ مَیں بھی تُمہاری مانِند ہُوں۔ تُم نے میرا کُچھ بِگاڑا نہِیں۔
گلتیوں 4 : 13 (URV)
بلکہ تُم جانتے ہو کہ مَیں نے پہلی دفعہ جِسم کی کمزوری کے سبب سے تُم کو خُوشخَبری سُنائی تھی۔
گلتیوں 4 : 14 (URV)
اور تُم نے میری اُس جِسمانی حالت کو جو تُمہاری آزمایش کا باعِث تھی نہ حقِیر جانا نہ اُس سے نفرت کی اور خُدا کے فرِشتہ بلکہ مسِیح یِسُوع کی مانِند مُجھے مان لِیا۔
گلتیوں 4 : 15 (URV)
پَس تُمہارا وہ خُوشی منانا کہاں گیا؟ مَیں تُمہارا گواہ ہُوں کہ اگر ہو سکتا تو تُم اپنی آنکھیں بھی نِکال کر مُجھے دے دیتے۔
گلتیوں 4 : 16 (URV)
تو کیا تُم سے سَچ بولنے کے سبب سے مَیں تُمہارا دُشمن بن گیا؟
گلتیوں 4 : 17 (URV)
وہ تُمہیں دوست بنانے کی کوشِش تو کرتے ہیں مگر نیک نِیّتی سے نہِیں بلکہ وہ تُمہیں خارِج کرانا چاہتے ہیں تاکہ تُم اُن ہی کو دوست بنانے کی کوشِش کرو۔
گلتیوں 4 : 18 (URV)
لیکِن یہ اچھّی بات ہے کہ نیک امر میں دوست بنانے کی ہر وقت کوشِش کی جائے۔ نہ صِرف اُسی وقت جب مَیں تُمہارے پاس مَوجُود ہُوں۔
گلتیوں 4 : 19 (URV)
اَے میرے بچّو! تُمہاری طرف سے مُجھے پھِر جننے کے سے دَرد لگے ہیں۔ جب تک کہ مسِیح تُم میں صُورت نہ پکڑ لے۔
گلتیوں 4 : 20 (URV)
جی چاہتا ہے کہ اَب تُمہارے پاس مَوجُود ہوکر اَور طرح سے بولُوں کِیُونکہ مُجھے تُمہاری طرف سے شُبہ ہے۔
گلتیوں 4 : 21 (URV)
مُجھ سے کہو تو۔ تُم جو شَرِیعَت کے ماتحت ہونا چاہتے ہو کیا شَرِیعَت کی بات کو نہِیں سُنتے؟
گلتیوں 4 : 22 (URV)
یہ لِکھا ہے کہ ابرہام کے دو بَیٹے تھے۔ ایک لَونڈی سے۔ دُوسرا آزاد سے۔
گلتیوں 4 : 23 (URV)
مگر لَونڈی کا بَیٹا جِسمانی طَور پر اور آزاد کا بَیٹا وعدہ کے سبب سے پَیدا ہُؤا۔
گلتیوں 4 : 24 (URV)
اِن باتوں میں تَمثِیل پائی جاتی ہے اِس لِئے کہ یہ عَورتیں گویا دو عہد ہیں۔ ایک کوہِ سِینا پر کا جِس سے غُلام ہی پَیدا ہوتے ہیں اور وہ ہاجرہ ہے۔
گلتیوں 4 : 25 (URV)
اور ہاجرہ عرب کا کوہِ سِینا ہے اور مَوجُودہ یروشلِیم اُس کا جواب ہے کِیُونکہ وہ اپنے لڑکوں سمیت غُلامی میں ہے۔
گلتیوں 4 : 26 (URV)
مگر عالمِ بالا کی یروشلِیم آزاد ہے اور وُہی ہماری ماں ہے۔
گلتیوں 4 : 27 (URV)
کِیُونکہ لِکھا ہے کہ اَے بانجھ! تُو جِس کے اَولاد نہِیں ہوتی خُوشی منا۔ تُو جو دردِ زِہ سے ناواقِف ہے آواز بُلند کر کے چِلّا کِیُونکہ بے کَس چھوڑی ہُوئی کی اَولاد شَوہر والی کی اَولاد سے زِیادہ ہوگی۔
گلتیوں 4 : 28 (URV)
پَس اَے بھائِیو! ہم اِضحاق کی طرح وعدہ کے فرزند ہیں۔
گلتیوں 4 : 29 (URV)
اور جَیسے اُس وقت جِسمانی پَیدایش والا رُوحانی پَیدایش والے کو ستاتا تھا وَیسے ہی اَب بھی ہوتا ہے۔
گلتیوں 4 : 30 (URV)
مگر کِتابِ مُقدّس کیا کہتی ہے؟ یہ کہ لَونڈی اور اُس کے بَیٹے کو نِکال دے کِیُونکہ لَونڈی کا بَیٹا آزاد کے بَیٹے کے ساتھ ہرگِز وارِث نہ ہوگا۔
گلتیوں 4 : 31 (URV)
پَس اَے بھائِیو! ہم لَونڈی کے فرزند نہِیں بلکہ آزاد کے ہیں۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: