لُوقا 24 : 1 (URV)
سبت کے دِن تو اُنہوں نے حُکم کے مُطابِق آرام کِیا۔ لیکِن ہفتہ کے پہلے دِن وہ صُبح سویرے ہی اُن خُوشبُودار چِیزوں کو جو تیّار کی تھِیں لے کر قَبر پر آئیں۔
لُوقا 24 : 2 (URV)
اور پتھّر کو قَبر پر سے لُڑھکا ہُؤا پایا۔
لُوقا 24 : 3 (URV)
مگر اَندر جا کر خُداوند یِسُوع کی لاش نہ پائی۔
لُوقا 24 : 4 (URV)
اور اَیسا ہُؤا کہ جب وہ اِس بات سے حَیران تھِیں تو دیکھو دو شَخص برّاق پوشاک پہنے اُن کے پاس آ کھڑے ہُوئے۔
لُوقا 24 : 5 (URV)
جب وہ ڈر گئِیں اور اپنے سر زمِین پر جھُکائے تو اُنہوں نے اُن سے کہا کہ زِندہ کو مُردوں میں کِیُوں ڈھُونڈتی ہو
لُوقا 24 : 6 (URV)
وہ یہاں نہِیں بلکہ جی اُٹھا ہے۔ یاد کرو کہ جب وہ گلِیل میں تھا تو اُس نے تُم سے کہا تھا۔
لُوقا 24 : 7 (URV)
ضرُور ہے کہ اِبنِ آدم گُنہگاروں کے ہاتھ میں حوالہ کِیا جائے اور مصلُوب ہو اور تِیسرے دِن جی اُٹھے۔
لُوقا 24 : 8 (URV)
اُس کی باتیں اُنہِیں یاد آئیں۔
لُوقا 24 : 9 (URV)
اور قَبر سے لَوٹ کر اُنہوں نے اُن گیارہ اور باقی سب لوگوں کو اِن سب باتوں کی خَبر دی۔
لُوقا 24 : 10 (URV)
جِنہوں نے رَسُولوں سے یہ باتیں کہِیں اور مریم مگدلینی اور یوأنہ اور یَعقُوب کی ماں مریم اور اُن کے ساتھ کی باقی عَورتیں تھِیں۔
لُوقا 24 : 11 (URV)
مگر یہ باتیں اُنہِیں کہانی سی معلُوم ہُوئیں اور اُنہوں نے اُن کا یقِین نہ کِیا۔
لُوقا 24 : 12 (URV)
اِس پر پطرس اُٹھ کر قَبر تک دوڑا گیا اور جھُک کر نظر کی اور دیکھا کہ صِرف کَفن ہی کَفن ہے اور اِس ماجرے سے تعّجُب کرتا ہُؤا اپنے گھر چلا گیا۔
لُوقا 24 : 13 (URV)
اور دیکھو اُسی دِن اُن میں سے دو آدمِی اُس گاؤں کی طرف جا رہے تھے جِس کا نام اِمّاؤس ہے۔ وہ یروشلِیم سے تقریباً سات میل کے فاصلہ پر ہے۔
لُوقا 24 : 14 (URV)
اور وہ اِن سب باتوں کی بابت جو واقِع ہُوئی تھِیں آپس میں بات چِیت کرتے جاتے تھے۔
لُوقا 24 : 15 (URV)
جب وہ بات چِیت اور پُوچھ پاچھ کر رہے تھے تو اَیسا ہُؤا کہ یِسُوع آپ نزدِیک آ کر اُن کے ساتھ ہو لِیا۔
لُوقا 24 : 16 (URV)
لیکِن اُن کی آنکھیں بند کی گئی تھِیں کہ اُس کو نہ پہچانیں۔
لُوقا 24 : 17 (URV)
اُس نے اُن سے کہا یہ کیا باتیں ہیں جو تُم چلتے چلتے آپس میں کرتے ہو؟ وہ غمگِین سے کھڑے ہو گئے۔
لُوقا 24 : 18 (URV)
پھِر ایک نے جِس کا نام کِلیُپاس تھا جواب میں اُس سے کہا کیا تُو یروشلِیم میں اکیلا مُسافِر ہے جو نہِیں جانتا کہ اِن دِنوں اُس میں کیا کیا ہُؤا ہے؟
لُوقا 24 : 19 (URV)
اُس نے اُن سے کہا کیا ہُؤا ہے؟ اُنہوں نے اُس سے کہا یِسُوع ناصری کا ماجرہ جو خُدا اور ساری اُمّت کے نزدِیک کام اور کلام میں قُدرت والا نبی تھا۔
لُوقا 24 : 20 (URV)
اور سَردار کاہِنوں اور ہمارے حاکِموں نے اُس کو پکڑوا دِیا تاکہ اُس پر قتل کا حُکم دِیا جائے اور اُسے مصلُوب کِیا۔
لُوقا 24 : 21 (URV)
لیکِن ہم کو اُمِید تھی کو مخلصی یہی دے گا اور علاوہ اِن سب باتوں کے اِس ماجرے کو آج تِیسرا دِن ہو گیا ہے۔
لُوقا 24 : 22 (URV)
اور ہم میں سے چند عَورتوں نے بھی ہم کو حَیران کر دِیا ہے جو سویرے ہی قَبر پر گئِیں تھِیں۔
لُوقا 24 : 23 (URV)
اور جب اُس کی لاش نہ پائی تو یہ کہتی ہُوئیں آئیں کہ ہم نے رویا میں فرِشتوں کو دیکھا۔ اُنہوں نے کہا وہ زِندہ ہے۔
لُوقا 24 : 24 (URV)
اور بعض ہمارے ساتھِیوں میں سے قَبر پر گئے اور جَیسا عَورتوں نے کہا وَیسا ہی پایا مگر اُس کو نہ دیکھا۔
لُوقا 24 : 25 (URV)
اُس نے اُن سے کہا اَے نادانوں اَور نبِیوں کی سب باتوں کے ماننے میں سُست اِعتِقادوں!
لُوقا 24 : 26 (URV)
کیا مسِیح کو یہ دُکھ اُٹھا کر اپنے جلال میں داخِل ہونا ضرُور نہ تھا؟
لُوقا 24 : 27 (URV)
پھِر مُوسیٰ سے اور سب نبِیوں سے شُرُوع کر کے سب نوِشتوں میں جِتنی باتیں اُس کے حق میں لِکھی ہُوئیں ہیں وہ اُن کو سَمَجھا دیں۔
لُوقا 24 : 28 (URV)
اِتنے میں وہ اُس گاؤں کے نزدِیک پہُنچ گئے جہاں جاتے تھے اور اُس کے ڈھنگ سے اَیسا معلُوم ہُؤا کہ وہ آگے بڑھنا چاہتا ہے۔
لُوقا 24 : 29 (URV)
اُنہوں نے اُسے یہ کہہ کر مجبُور کِیا ہمارے ساتھ رہ کِیُونکہ شام ہُؤا چاہتی ہے اور دِن اَب بہُت ڈھل گیا۔ پَس وہ اَندر گیا تاکہ اُن کے ساتھ رہے۔
لُوقا 24 : 30 (URV)
جب وہ اُن کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھا تو اَیسا ہُؤا کہ اُس نے روٹی لے کر بَرکَت دی اور توڑ کر اُن کو دینے لگا۔
لُوقا 24 : 31 (URV)
اِس پر اُن کی آنکھیں کُھل گئیں اور اُنہوں نے اُس کو پہچان لِیا اور وہ اُن کی نظر سے غائب ہو گیا۔
لُوقا 24 : 32 (URV)
اُنہوں نے آپس میں کہا کہ جب وہ راہ میں ہم سے باتیں کرتا اور ہم پر نوِشتوں کا بھید کھولتا تھا تو کیا ہمارے دِل جوش سے نہ بھر گئے تھے؟
لُوقا 24 : 33 (URV)
پَس وہ اُسی گھڑی اُٹھ کر یروشلِیم کو لَوٹ گئے اور اُن گیارہ اور اُن کے ساتھِیوں کو اِکٹھّا پایا۔
لُوقا 24 : 34 (URV)
وہ کہہ رہے تھے کہ خُداوند بیشک جی اُٹھا اور شمعُون کو دِکھائی دِیا ہے۔
لُوقا 24 : 35 (URV)
اور اُنہوں نے راہ کا حال بیان کِیا اور یہ بھی کہ اُسے روٹی توڑتے وقت کِس طرح پہچانا۔
لُوقا 24 : 36 (URV)
وہ یہ باتیں کر ہی رہے تھے کہ یِسُوع آپ اُن کے بِیچ میں آ کھڑا ہُؤا اور اُن سے کہا تُمہاری سَلامتی ہو۔
لُوقا 24 : 37 (URV)
مگر اُنہوں نے گھبرا کر اور خوف کھا کر یہ سَمَجھا کہ کِسی رُوح کو دیکھتے ہیں۔
لُوقا 24 : 38 (URV)
اُس نے اُن سے کہا تُم کِیُوں گھبراتے ہو؟ اور کِس واسطے تُمہارے دِل میں شک پَیدا ہوتے ہیں؟
لُوقا 24 : 39 (URV)
میرے ہاتھ اور میرے پاؤں دیکھو کہ مَیں ہی ہُوں۔ مُجھے چھُو کر دیکھو کِیُونکہ رُوح کے گوشت اور ہڈّی نہِیں ہوتی جَیسا مُجھ میں دیکھتے ہو۔
لُوقا 24 : 40 (URV)
اور یہ کہہ کر اُس نے اُنہِیں اپنے ہاتھ اور پاؤں دِکھائے۔
لُوقا 24 : 41 (URV)
جب مارے خُوشی کہ اُن کو یقِین نہ آیا اور تعّجُب کرتے تھے تو اُس نے اُن سے کہا کیا یہاں تُمہارے پاس کُچھ کھانے کو ہے؟
لُوقا 24 : 42 (URV)
اُنہوں نے اُس سے بھُنی ہُوئی مَچھلی کی قتلہ دِیا۔
لُوقا 24 : 43 (URV)
اُس نے لے کر اُن کے رُو برُو کھایا۔
لُوقا 24 : 44 (URV)
پھِر اُس نے اُن سے کہا یہ میری وہ باتیں ہے جو مَیں نے تُم سے اُس وقت کہِیں تھِیں جب تُمہارے ساتھ تھا کہ ضرُور ہے کہ جِتنی باتیں مُوسیٰ کی توریت اور نبِیوں کے صحِیفوں اور زبُور میں میری بابت لِکھی ہیں پُوری ہوں۔
لُوقا 24 : 45 (URV)
پھِر اُس نے اُن کا ذہن کھولا تاکہ کِتابِ مُقدّس کو سَمَجھیں۔
لُوقا 24 : 46 (URV)
اور اُن سے کہا یُوں لِکھا ہے کہ مسِیح دُکھ اُٹھائے گا اور تِیسرے دِن مُردوں میں سے جی اُٹھے گا۔
لُوقا 24 : 47 (URV)
اور یروشلِیم سے شُرُوع کر کے سب قَوموں میں تَوبہ اور گُناہوں کی مُعافی کی منادی اُس کے نام سے کی جائے گی۔
لُوقا 24 : 48 (URV)
تُم اِن باتوں کے گواہ ہو۔
لُوقا 24 : 49 (URV)
اور دیکھو جِس کا میرے باپ نے وعدہ کِیا ہے مَیں اُس کو تُم پر نازِل کرُوں گا لیکِن جب تک عالمِ بالا سے تُم کو قُوّت کا لِباس نہ مِلے اِس شہر میں ٹھہرے رہو۔
لُوقا 24 : 50 (URV)
پھِر وہ اُنہِیں بیتِ عنیاہ کے سامنے تک باہِر لے گیا اور اپنے ہاتھ اُٹھا کر اُنہِیں بَرکَت دی۔
لُوقا 24 : 51 (URV)
جب وہ اُنہِیں بَرکَت دے رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ اُن سے جُدا ہو گیا اور آسمان پر اُٹھایا گیا۔
لُوقا 24 : 52 (URV)
اور وہ اُس کو سِجدہ کر کے بڑی خُوشی سے یروشلِیم کو لَوٹ گئے۔
لُوقا 24 : 53 (URV)
اور ہر وقت ہَیکل میں حاضِر ہو کر خُدا کی حمد کِیا کرتے تھے۔
❮
❯