لُوقا 20 : 1 (URV)
اُن دِنوں میں ایک روز اَیسا ہُؤا کہ جب وہ ہَیکل میں لوگوں کو تعلِیم اور خُوشخَبری دے رہا تھا تو سَردار کاہِن اور فقِیہ بُزُرگوں کے ساتھ اُس کے پاس آ کھڑے ہُوئے۔
لُوقا 20 : 2 (URV)
اور کہنے لگے کہ ہمیں بتا۔ تُو اِن کاموں کو کِس اِختیّار سے کرتا ہے یا کَون ہے جِس نے تُجھ کو یہ اِختیّار دِیا ہے؟
لُوقا 20 : 3 (URV)
اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ مَیں بھی تُم سے ایک بات پُوچھتا ہُوں۔ مُجھے بتاؤ۔
لُوقا 20 : 4 (URV)
یُوحنّا کا بپتِسمہ آسمان کی طرف سے تھا یا اِنسان کی طرف سے؟
لُوقا 20 : 5 (URV)
اُنہوں نے آپس میں صلاح کی کہ اگر ہم کہیں آسمان کی طرف سے تو وہ کہے گا تُم نے کیون اُس کا یقِین نہ کِیا؟
لُوقا 20 : 6 (URV)
اور اگر کہیں کہ اِنسان کی طرف سے تو سب لوگ ہم کو سنگسار کریں گے کِیُونکہ اُنہِیں یقِین ہے کہ یُوحنّا نبی تھا۔
لُوقا 20 : 7 (URV)
پَس اُنہوں نے جواب دِیا ہم نہِیں جانتے کہ کِس کی طرف سے تھا۔
لُوقا 20 : 8 (URV)
یِسُوع نے اُن سے کہا مَیں بھی تُمہیں نہِیں بتاتا کہ اِن کاموں کو کِس اِختیّار سے کرتا ہُوں۔
لُوقا 20 : 9 (URV)
پھِر اُس نے لوگوں سے یہ تَمثِیل کہنی شُرُوع کی کہ ایک شَخص نے تاکِستان لگا کر باغبانوں کو ٹھیکے پر دِیا اور ایک بڑی مُدّت کے لِئے پردیس چلا گیا۔
لُوقا 20 : 10 (URV)
اور پھَل کے مَوسم پر اُس نے ایک نَوکر باغبانوں کے پاس بھیجا تاکہ وہ تاکِستان کے بھَل کا حِصّہ اُسے دیں لیکِن باغبانوں نے اُس کو پِیٹ کر خالی ہاتھ لَوٹا دِیا۔
لُوقا 20 : 11 (URV)
پھِر اُس نے ایک اور نَوکر بھیجا۔ اُنہوں نے اُس کو بھی پِیٹ کر اور بےعِزّت کر کے خالی ہاتھ لَوٹا دِیا۔
لُوقا 20 : 12 (URV)
پھِر اُس نے تِیسرا بھیجا۔ اُنہوں نے اُس کو بھی زخمی کر کے نِکال دِیا۔
لُوقا 20 : 13 (URV)
اِس پر تاکِستان کے مالِک نے کہا کہ کیا کرُوں؟ مَیں اپنے پیارے بَیٹے کو بھیجُوں گا۔ شاید اُس کا لِحاظ کریں۔
لُوقا 20 : 14 (URV)
جب باغبانوں نے اُسے دیکھا تو آپس میں صلاح کر کے کہا یہی وارِث ہے اِسے قتل کریں کہ مِیراث ہماری ہو جائے۔
لُوقا 20 : 15 (URV)
پَس اُس کو تاکِستان سے باہِر نِکال کر قتل کِیا۔ اَب تاکِستان کا مالِک اُن کے ساتھ کیا کرے گا؟
لُوقا 20 : 16 (URV)
وہ آ کر اُن باغبانوں کو ہلاک کرے گا اور تاکِستان اَوروں کو دے دے گا۔ اُنہوں نے یہ سُن کر کہا خُدا نہ کرے۔
لُوقا 20 : 17 (URV)
اُس نے اُن کی طرف دیکھ کر کہا۔ پھِر یہ کیا لِکھا ہے کہ جِس پتھّر کو مِعماروں نے ردّ کِیا وُہی کونے کے سِرے کا پتھّر ہو گیا؟
لُوقا 20 : 18 (URV)
جو کوئی اُس پتھّر پر گِرے گا اُس کے ٹُکڑے ٹُکڑے ہو جائیں گے لیکِن جِس پر وہ گِرے گا اُسے پِیس ڈالے گا۔
لُوقا 20 : 19 (URV)
اُسی گھڑی فقِہوں اور سَردار کاہِنوں اُسے پکڑنے کی کوشِش کی مگر لوگوں سے ڈرے کِیُونکہ وہ سَمَجھ گئے تھے کہ اُس نے یہ تَمثِیل ہم پر کہی۔
لُوقا 20 : 20 (URV)
اور وہ اُس کی تاک میں لگے اور جاسُوس بھیجے کہ راستباز بن کر اُس کی کوئی بات پکڑیں تاکہ اُس کو حاکِم کے قبضہ اور اِختیّار میں دے دیں۔
لُوقا 20 : 21 (URV)
اُنہوں نے اُس سے یہ سوال کِیا کہ اَے اُستاد ہم جانتے ہیں کہ تیرا کلام اور تعلِیم دُرُست ہے اور تُو کِسی کی طرفداری نہِیں کرتا بلکہ سَچّائی سے خُدا کی تعلِیم دیتا ہے۔
لُوقا 20 : 22 (URV)
ہمیں قَیصر کو خِراج دینا روا ہے یا نہِیں؟
لُوقا 20 : 23 (URV)
اُس نے اُن کی مکّاری معلُوم کر کے اُن سے کہا۔
لُوقا 20 : 24 (URV)
ایک دِینار مُجھے دِکھاؤ۔ اُس پر کِس کی صُورت اور نام ہے؟ اُنہوں نے کہا قَیصر کا۔
لُوقا 20 : 25 (URV)
اُس نے اُن سے کہا پَس جو قَیصر کا ہے قَیصر کو اور جو خُدا کا ہے وہ خُدا کو ادا کرو۔
لُوقا 20 : 26 (URV)
وہ لوگوں کے سامنے اُس قَول کو پکڑ نہ سکے بلکہ اُس کے جواب سے تعّجُب کر کے چُپ ہو رہے۔
لُوقا 20 : 27 (URV)
پھِر صدُوقی جو کہتے ہیں کہ قِیامت ہے ہی نہِیں اُن میں سے بعض نے اُس کے پاس آ کر یہ سوال کِیا کہ۔
لُوقا 20 : 28 (URV)
اَے اُستاد مُوسیٰ نے ہمارے لِئے لِکھا ہے کہ اگر کِسی کا بیاہا ہُؤا بھائِی بے اَولاد مر جائے تو اُس کا بھائِی اُس کی بِیوی کو کر لے اور اپنے بھائِی کے لِئے نسل پَیدا کرے۔
لُوقا 20 : 29 (URV)
چُناچہ سات بھائِی تھے۔ پہلے نے بِیوی کی اور بے اَولاد مر گیا۔
لُوقا 20 : 30 (URV)
پھِر دُوسرے نے اُسے لِیا اور تِیسرے نے بھی۔
لُوقا 20 : 31 (URV)
اِسی طرح ساتوں بے اَولاد مر گئے۔
لُوقا 20 : 32 (URV)
آخِر کو وہ عَورت بھی مر گئی۔
لُوقا 20 : 33 (URV)
پَس قِیامت میں وہ عَورت اُن میں سے کِس کی بِیوی ہوگی؟ کِیُونکہ وہ ساتوں کی بِیوی بنی تھی۔
لُوقا 20 : 34 (URV)
یِسُوع نے اُن سے کہا کہ اِس جہان کے فرزندوں میں تو بیاہ شادِی ہوتی ہے۔
لُوقا 20 : 35 (URV)
لیکِن جو لوگ اِس لائِق ٹھہریں گے کہ اُس جہان کو حاصِل کریں اور مُردوں میں سے جی اُٹھیں اُن میں بیاہ شادِی نہ ہوگی۔
لُوقا 20 : 36 (URV)
کِیُونکہ وہ پھِر مرنے کے بھی نہِیں اِس لِئے کے فرِشتوں کے برابر ہوں گے اور قِیامت کے فرزند ہو کر خُدا کے بھی فرزند ہوں گے۔
لُوقا 20 : 37 (URV)
لیکِن اِس بات کو کہ مُردے جی اُٹھتے ہیں مُوسیٰ نے بھی جھاڑی کے ذِکر میں ظاہِر کِیا ہے۔ چُناچہ وہ خُداوند کو ابرہام کا خُدا اور اِضحاق کا خُدا اور یَعقُوب کا خُدا کہتا ہے۔
لُوقا 20 : 38 (URV)
لیکِن خُدا مُردوں کا خُدا نہِیں بلکہ زِندوں کا ہے کِیُونکہ اُس کے نزدِیک سب زِندہ ہیں۔
لُوقا 20 : 39 (URV)
تب بعض فقِیہوں نے جواب میں اُس سے کہا کہ اَے اُستاد تُو نے خُوب فرمایا۔
لُوقا 20 : 40 (URV)
کِیُونکہ اُن کو اُس سے پھِر کوئی سوال کرنے کی جُرأت نہ ہُوئی۔
لُوقا 20 : 41 (URV)
پھِر اُس نے اُن سے کہا مسِیح کو کِس طرح داؤد کا بَیٹا کہتے ہیں؟
لُوقا 20 : 42 (URV)
داؤد تو زبُور میں آپ کہتا ہے کہ خُداوند نے میرے خُداوند سے کہا میری دہنی طرف بَیٹھ۔
لُوقا 20 : 43 (URV)
جب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں تَلے کی چَوکی نہ کر دُوں۔
لُوقا 20 : 44 (URV)
پَس داؤد تو اُسے خُداوند کہتا ہے پھِر وہ اُس کا بَیٹا کیونکر ٹھہرا؟
لُوقا 20 : 45 (URV)
جب سب لوگ سُن رہے تھے تو اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا۔
لُوقا 20 : 46 (URV)
کہ فقِیہوں سے خَبردار رہنا جو لمبے لمبے جامے پہنکر پھِرنے کا شَوق رکھتے ہیں اور بازاروں میں سَلام اور عِبادت خانوں میں اعلٰی درجہ کی کُرسِیاں اور ضِیافتوں میں صدر نشِینی پسند کرتے ہیں۔
لُوقا 20 : 47 (URV)
وہ بیواؤں کے گھروں کو دبا بَیٹھتے ہیں اور دِکھاوے کے لِئے نماز کو طُول دیتے ہیں۔ اِنہِیں زِیادہ سزا ہوگی۔
❮
❯