لُوقا 12 : 1 (URV)
اِتنے میں جب ہزاروں آدمِیوں کی بھِیڑ لگ گئی یہاں تک کہ ایک دُوسرے پر گِرا پڑتا تھا تو اُس نے سب سے پہلے اپنے شاگِردوں سے یہ کہنا شُرُوع کِیا کہ اُس خمِیر سے ہوشیار رہنا جو فرِیسِیوں کی رِیاکاری ہے۔
لُوقا 12 : 2 (URV)
کِیُونکہ کوئی چِیز ڈھکی نہِیں جو کھولی نہ جائے گی اور نہ کوئی چِیز چھِپی ہے جو جانی نہ جائے گی۔
لُوقا 12 : 3 (URV)
اِس لِئے جو کُچھ تُم نے اندھرے میں کہا ہے وہ اُجالے میں سُنا جائے گا اور جو کُچھ تُم نے کوٹھرِیوں کے اَندر کان میں کہا ہے کوٹھوں پر اُس کی منادی کی جائے گی۔
لُوقا 12 : 4 (URV)
مگر تُم دوستوں سے مَیں کہتا ہُوں کہ اُن سے نہ ڈرو جو بَدَن کو قتل کرتے ہیں اور اُس کے بعد اور کُچھ نہِیں کرسکتے۔
لُوقا 12 : 5 (URV)
لیکِن مَیں تُمہیں جتاتا ہُوں کہ کِس سے ڈرنا چاہیئے۔ اُس سے ڈرو جِس کو اِختیّار ہے کہ قتل کرنے کے بعد جہنّم میں ڈالے۔ ہاں مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اُسی سے ڈرو۔
لُوقا 12 : 6 (URV)
کیا دو پیسے کی پانچ چِڑیاں نہِیں بِکتِیں؟ تو بھی خُدا کہ حضُور اُن میں سے ایک بھی فراموش نہِیں ہوتی۔
لُوقا 12 : 7 (URV)
بلکہ سر کے سارے بال بھی گِنے ہُوئے ہیں۔ ڈرو مت۔ تُمہاری قدر تو بہُت سی چِڑیوں سے زیادہ ہے۔
لُوقا 12 : 8 (URV)
اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو کوئی آدمِیوں کے سامنے میرا اِقرار کرے اِبنِ آدم بھی خُدا کے فرِشتوں کے سامنے اُس کا اِقرار کرے گا۔
لُوقا 12 : 9 (URV)
مگر جو آدمِیوں کے سامنے میرا اِنکار کرے خُدا کے فرِشتوں کے سامنے اُس کا اِنکار کِیا جائے گا۔
لُوقا 12 : 10 (URV)
اور جو کوئی اِبنِ آدم کے خِلاف کوئی بات کہے اُس کو مُعاف کِیا جائے گا لیکِن جو رُوحُ القُدس کے حق میں کُفر بکے اُس کو مُعاف نہ کِیا جائے گا۔
لُوقا 12 : 11 (URV)
اور جب وہ تُم کو عِبادت خانوں میں اور حاکِموں اور اِختیّار والوں کے پاس لے جائیں تو فِکر نہ کرنا کہ ہم کِس طرح یا کیا جواب دیں یا کیا کہیں۔
لُوقا 12 : 12 (URV)
کِیُونکہ رُوحُ القُدس اُسی گھڑی تُمہیں سِکھا دے گا کہ کیا کہنا چاہیئے۔
لُوقا 12 : 13 (URV)
پھِر بھِیڑ میں سے ایک نے اُس سے کہا اَے اُستاد! میرے بھائِی سے کہہ کہ میراث کا میرا حصّہ مُجھے دے۔
لُوقا 12 : 14 (URV)
اُس نے اُس سے کہا۔ میاں! کِس نے مُجھے تُمہارا مُنصِف یا بانٹنے والا مُقرّر کِیا ہے؟
لُوقا 12 : 15 (URV)
اور اُس نے اُن سے کہا خَبردار! اپنے آپ کو ہر طرح کے لالچ سے بَچائے رکھّو کِیُونکہ کِسی کی زِندگی اُس کے مال کی کثرت پر مَوقُوف نہِیں۔
لُوقا 12 : 16 (URV)
اور اُس نے اُن سے ایک تَمثِیل کہی کہ کِسی دَولتمند کی زمِین میں بڑی فصل ہُوئی۔
لُوقا 12 : 17 (URV)
پَس وہ اپنے دِل میں سوچ کر کہنے لگا مَیں کیا کرُوں کِیُونکہ میرے ہاں جگہ نہِیں جہاں اپنی پَیداوار بھر رکھّوں۔
لُوقا 12 : 18 (URV)
اُس نے کہا مَیں یُوں کرُوں گا کہ اپنی کوٹھیاں ڈھا کر اُن سے بڑی بناؤں گا۔
لُوقا 12 : 19 (URV)
اور اُن میں اپنا سارا اَناج اور مال بھر رکھّونگا اور اپنی جان سے کہوں گا اَے جان! تیرے پاس بہُت برسوں کے لِئے بہُت سا مال جمع ہے۔ چین کر۔ کھا پی۔ خُوش رہ۔
لُوقا 12 : 20 (URV)
مگر خُداوند نے اُس سے کہا اَے نادان! اِسی رات تیری جان تُجھ سے طلب کر لی جائے گی۔ پَس جو کُچھ تُو نے تیّار کِیا ہے وہ کِس کا ہوگا؟
لُوقا 12 : 21 (URV)
اَیسا ہی وہ شَخص ہے جو اپنے لِئے خزانہ جمع کرتا ہے اور خُدا کے نزدِیک دَولتمند نہِیں۔
لُوقا 12 : 22 (URV)
پھِر اُس نے اپنے شاگِرد سے کہا اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اپنی جان کی فِکر نہ کرو کہ ہم کیا کھائیں گے اور نہ اپنے بَدَن کی کہ کیا پہنیں گے۔
لُوقا 12 : 23 (URV)
کِیُونکہ جان خُوراک سے بڑھ کر ہے اور بَدَن پوشاک سے۔
لُوقا 12 : 24 (URV)
کوّؤں پر غور کرو کہ نہ بوتے ہیں نہ کاٹتے ہیں۔ نہ اُن کے کھتّا ہوتا ہے نہ کوٹھی تو بھی خُدا اُنہِیں کھِلاتا ہے۔ تُمہاری قدر تو پرِندوں سے کہِیں زِیادہ ہے۔
لُوقا 12 : 25 (URV)
تُم میں اَیسا کَون ہے جو فِکر کر کے اپنی عُمر میں ایک گھڑی بڑھا سکے؟
لُوقا 12 : 26 (URV)
پَس جب سے چھوٹی بات نہِیں کرسکتے تو باقی چِیزوں کی فِکر کِیُوں کرتے ہو؟
لُوقا 12 : 27 (URV)
سَوسن کے دَرختوں پر غور کرو کہ کِس طرح بڑھتے ہیں۔ وہ نہ محنت کرتے ہیں نہ کاتتے ہیں تَو بھی مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ سُلیمان بھی باوجُود اپنی ساری شان و شوکت کے اُن میں سے کِسی کی مانِند مُلبّس نہ تھا۔
لُوقا 12 : 28 (URV)
پَس جب خُدا مَیدان کی گھاس کو جو آج ہے اور کل تنُور میں جھونکی جائے گی اَیسی پوشاک پہناتا ہے تو اَے کم اِعتِقادو تُم کو کِیُوں نہ پہنائے گا؟
لُوقا 12 : 29 (URV)
اور تُم اِس کی تلاش میں نہ رہو کہ کیا کھائیں گے کیا پہنیں گے اور نہ شکّی بنو۔
لُوقا 12 : 30 (URV)
کِیُونکہ اِن سب چِیزوں کی تلاش میں دُنیا کی قَومیں رہتی ہیں لیکِن تُمہارا باپ جانتا ہے کہ تُم اِن چِیزوں کے محتاج ہو۔
لُوقا 12 : 31 (URV)
ہاں اُس کی بادشاہی کی تلاش میں رہو تو یہ چِیزیں بھی تُمہیں مِل جائیں گی۔
لُوقا 12 : 32 (URV)
اَے چھوٹے گلّے نہ ڈر کِیُونکہ تُمہارے باپ کو پسند آیا کہ تُمہیں بادشاہی دے۔
لُوقا 12 : 33 (URV)
اپنا مال اسباب بیچ کر خَیرات کر دو اور اپنے لِئے اَیسے بٹوّے بناؤ جو پُرانے نہِیں ہوتے یعنی آسمان پر اَیسا خزانہ جو خالی نہِیں ہوتا۔ جہاں چور نزدِیک نہِیں جاتا اور کِیڑا خراب نہِیں کرتا۔
لُوقا 12 : 34 (URV)
کِیُونکہ جہاں تُمہارا خزانہ ہے وَہیں تُمہارا دِل بھی لگا رہے گا۔
لُوقا 12 : 35 (URV)
تُمہاری کمریں بندھی رہیں اور تُمہارے چراغ جلتے رہیں۔
لُوقا 12 : 36 (URV)
اور تُم اُن آدمِیوں کو مانِند بنو جو اپنے مالِک کی راہ دیکھتے ہوں کہ وہ شادِی میں سے کب لَوٹے گا تاکہ جب وہ آ کر دروازہ کھٹکھٹائے تو فوراً اُس کے واسطے کھول دیں۔
لُوقا 12 : 37 (URV)
مُبارک ہیں وہ نَوکر جِن کا مالِک آ کر اُنہِیں جاگتا پائے۔ مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ وہ کمر باندھ کر اُنہِیں کھانا کھانے کو بِٹھائے گا اور پاس آ کر اُن کی خِدمت کرے گا۔
لُوقا 12 : 38 (URV)
اور اگر وہ رات کے دُوسرے پہر میں یا تِیسرے پہر میں آ کر اُن کو اَیسے حال میں پائے تو وہ نَوکر مُبارک ہیں۔
لُوقا 12 : 39 (URV)
لیکِن یہ جان رکھّو کہ اگر گھر کے مالِک کو معلُوم ہوتا کہ چور کِس گھڑی آئے گا تو جاگتا رہتا اور اپنے گھر میں نقب لگنے نہ دیتا۔
لُوقا 12 : 40 (URV)
تُم بھی تیّار رہو کِیُونکہ جِس گھڑی تُمہیں گُمان بھی نہ ہوگا اِبنِ آدم آ جائے گا۔
لُوقا 12 : 41 (URV)
پطرس نے کہا اَے خُداوند تُو یہ تَمثِیل ہم سے ہی کہتا ہے یا سب سے؟
لُوقا 12 : 42 (URV)
خُداوند نے کہا کَون ہے وہ دِیانتدار اور عقلمند داروغہ جِس کا مالِک اُس کے اپنے نَوکر چاکروں پر مُقرّر کرے کہ ہر ایک کی خُوراک وقت پر بانٹ دِیا کرے؟
لُوقا 12 : 43 (URV)
مُبارک ہے وہ نَوکر جِس کا مالِک آ کر اُس کو اَیسا ہی کرتے پائے۔
لُوقا 12 : 44 (URV)
مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ وہ اُسے اپنے سارے مال پر مُختار کرے گا۔
لُوقا 12 : 45 (URV)
لیکِن اگر وہ نَوکر اپنے دِل میں یہ کہہ کر کہ میرے مالِک کے آنے میں دیر ہے غلاموں اور لَونڈیوں کو مارنا اور کھا پی کر متوالا ہونا شُرُوع کرے۔
لُوقا 12 : 46 (URV)
تو اُس نَوکر کا مالِک اَیسے دِن کہ وہ اُس کی راہ نہ دیکھتا ہو اور اَیسی گھڑی کہ وہ نہ جانتا ہو آ موجُود ہو گا۔ اور خُوب کوڑے لگا کر اُسے بے اِیمانوں میں شامِل کرے گا۔
لُوقا 12 : 47 (URV)
اور وہ نَوکر جِس نے اپنے مالِک کی مرضی جان لی اور تیّاری نہ کی نہ اُس کی مرضی کے مُوفِق عمل کِیا بہُت مار کھائے گا۔
لُوقا 12 : 48 (URV)
مگر جِس نے نہ جان کر مار کھانے کے کام کِیا وہ تھوڑی مار کھائے گا اور جِسے بہُت دِیا گیا اُس سے بہُت طلب کِیا جائے گا اور جِسے بہُت سونپا گیا اُس سے زیادہ طلب کریں گے۔
لُوقا 12 : 49 (URV)
مَیں زمِین پر آگ بھڑکانے آیا ہُوں اور اگر لگ چُکی ہوتی تو مَیں کیا ہی خُوش ہوتا!
لُوقا 12 : 50 (URV)
لیکِن مُجھے ایک بپتِسمہ لینا ہے اور جب تک وہ نہ ہولے مَیں بہُت ہی تنگ رہُوں گا!
لُوقا 12 : 51 (URV)
کیا تُم گُمان کرتے ہو کہ مَیں زمِین پر صُلح کرانے آیا ہُوں؟ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ نہِیں بلکہ جُدائی کرانے۔
لُوقا 12 : 52 (URV)
کِیُونکہ اَب سے ایک گھر کے پانچ آدمِی آپ میں مُخالفت رکھّیں گے۔ دو سے تِین اور تِین سے دو۔
لُوقا 12 : 53 (URV)
باپ بَیٹے سے مُخالفت رکھّے گا اور بَیٹا باپ سے۔ ماں بَیٹی سے اور بَیٹی ماں سے۔ ساس بہو سے اور بہو ساس سے۔
لُوقا 12 : 54 (URV)
پھِر اُس نے لوگوں سے بھی کہا جب بادل کو پچھّم سے اُٹھتے دیکھتے ہو تو فوراً کہتے ہو کہ مینہ برسیگا اور اَیسا ہی ہوتا ہے۔
لُوقا 12 : 55 (URV)
اور جب تُم معلُوم کرتے ہو کہ دکھّنِا چل رہی ہے تو کہتے ہو کہ لُو چلے گی اور اَیسا ہی ہوتا ہے۔
لُوقا 12 : 56 (URV)
اَے رِیاکارو زمِین اور آسمان کی صُورت میں تو اِمتیاز کرنا تُمہیں آتا ہے لیکِن اِس زمانہ کی بابت اِمتیاز کرنا کِیُوں نہِیں آتا؟
لُوقا 12 : 57 (URV)
اور تُم اپنے آپ ہی کِیُوں فیصلہ نہِیں کرلیتے کہ کیا واجِب ہے۔
لُوقا 12 : 58 (URV)
جب تُو اپنے مُدّعی کے ساتھ حاکِم کے پاس جا رہا ہے تو راہ میں کوشِش کر کہ اُس سے چھُوٹ جائے۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ تُجھ کو مُنصِف کے پاس کھینچ کے لے جائے اور مُنصِف تُجھ کو سِپاہی کے حوالہ کرے اور سِپاہی تُجھے قَید میں ڈالے۔
لُوقا 12 : 59 (URV)
مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں کہ جب تک تُو دمڑی دمڑی ادا نہ کرے گا وہاں سے ہرگِز نہ چھُوٹے گا۔
❮
❯