مرقس 12 : 1 (URV)
پِھر وہ اُن سے تَمثِیلوں میں بات کرنے لگا کہ ایک شَخص نے تاکِستان لگایا اور اُس کی چاروں طرف اِحاطہ گھیرا اور حَوض کھودا اور بُرج بنایا اور اُسے باغبانوں کو ٹھیکے پر دے کر پردیس چلا گیا۔
مرقس 12 : 2 (URV)
پِھر پھَل کے موسَم میں اُس نے ایک نَوکر کو باغبانوں کے پاس بھیجا تاکہ باغبانوں سے تاکِستان کے پھَلوں کا حِصّہ لے لے۔
مرقس 12 : 3 (URV)
لیکِن اُنہوں نے اُسے پکڑکر پِیٹا اور خالی ہاتھ لَوٹا دِیا۔
مرقس 12 : 4 (URV)
اُس نے پِھر ایک اَور نَوکر کو اُن کے پاس بھیجا مگر اُنہوں نے اُس کا سر پھوڑ دِیا اور بے عِزّت کِیا۔
مرقس 12 : 5 (URV)
پِھر اُس نے ایک اَور کو بھیجا۔ اُنہوں نے اُسے قتل کِیا۔ پِھراَور بہُتیروں کو بھیجا۔ اُنہوں نے اُن میں سے بعض کو پیٹا اور بعض کو قتل کِیا۔
مرقس 12 : 6 (URV)
اب ایک باقی تھا جو اُس کا پیارا بَیٹا تھا اُس نے آخِر اُسے اُن کے پاس یہ کہہ کر بھیجا کہ وہ میرے بَیٹے کا تو لِحاظ کریں گے۔
مرقس 12 : 7 (URV)
لیکِن اُن باغبانوں نے آپس میں کہا یہی وارِث ہے۔ آؤ اِسے قتل کر ڈالیں۔ مِیراث ہماری ہو جائے گی۔
مرقس 12 : 8 (URV)
پَس اُنہوں نے اُسے پکڑکر قتل کِیا اور تاکِستان کے باہِر پھینک دِیا۔
مرقس 12 : 9 (URV)
اب تاکِستان کا مالِک کیا کرے گا ؟وہ آئے گا اوراُن باغبانوں کو ہلاک کر کے تاکِستان اَوروں کو دے دے گا۔
مرقس 12 : 10 (URV)
کیا تُم نے یہ نوِشتہ بھی نہِیں پڑھا کہ جِس پتھّر کو معِماروں نے ردّ کِیا وُہی کونے کے سرے کا پتھّر ہوگیا۔
مرقس 12 : 11 (URV)
یہ خُداوند کی طرف سے ہُؤا اور ہماری نظر میں عجِیب ہے؟۔
مرقس 12 : 12 (URV)
اِس پر وہ اُسے پکڑنے کی کوشِش کرنے لگے مگر لوگوں سے ڈرے کِیُونکہ وہ سَمَجھ گئے تھے کہ اُس نے یہ تَمثِیل اُن ہی پر کہی۔ پَس وہ اُسے چھوڑ کر چلے گئے۔
مرقس 12 : 13 (URV)
پِھر اُنہوں نے بعض فرِیسِیوں اور ہیرودِیوں کو اُس کے پاس بیھجا تاکہ باتوں میں اُس کو پھنسائیں۔
مرقس 12 : 14 (URV)
اور اُنہوں نے آ کر اُس سے کہا اَے اُستاد ہم جانتے ہیں کہ تُو سّچا ہے اور کِسی کی پروا نہِیں کرتا کِیُونکہ تُو کِسی آدمِی کا طرفدار نہِیں بلکہ سَچّائی سے خُدا کی راہ کی تعلِیم دیتا ہے۔
مرقس 12 : 15 (URV)
پَس قیصر کو جِزیہ دینا روا ہے یا نہِیں؟ہم دیں یا نہ دیں؟اُس نے اُن کی ریا کاری معلُوم کر کے اُن سے کہا تُم مُجھے کِیُوں آزماتے ہو؟میرے پاس ایک دِینار لاؤ کہ مَیں دیکھُوں۔
مرقس 12 : 16 (URV)
وہ لے آئے۔ اُس نے اُن سے کہا یہ صُورت اور نام کِس کا ہے؟اُنہوں نے اُس سے کہا قیصر کا۔
مرقس 12 : 17 (URV)
یِسُوع نے اُن سے کہا جو قَیصر کا ہے قَیصر کو اور جو خُدا کا ہے خُدا کو ادا کرو۔ وہ اُس پر بڑا تعّجُب کرنے لگے۔
مرقس 12 : 18 (URV)
پِھر صدُوقِیوں نے جو کہتے ہیں کہ قِیامت نہِیں ہوگی اُس کے پاس آ کر اُس سے یہ سوال کِیا کہ۔
مرقس 12 : 19 (URV)
اَے اُستاد!ہمارے لِئے مُوسٰی نے لِکھا ہے کہ اگر کِسی کا بھائِی بے اَولاد مر جائے اور اُس کی بِیوی رہ جائے تو اُس کا بھائِی اُس کی بِیوی کو لے لے تاکہ اپنے بھائِی کے لِئے نسل پَیدا کرے۔
مرقس 12 : 20 (URV)
سات بھائِی تھے۔ پہلے نے بِیوی کی اور بے اَولاد مرگیا۔
مرقس 12 : 21 (URV)
دُوسرے نے اُسے لِیا اور بے اَولاد مرگیا اور اِسی طرح تِیسرے نے۔
مرقس 12 : 22 (URV)
یہاں تک کہ ساتوں بے اَولاد مرگئے۔ سب کے بعد وہ عَورت بھی مرگئی۔
مرقس 12 : 23 (URV)
قِیامت میں یہ اُن میں سے کِس کی بِیوی ہوگی؟ کِیُونکہ وہ ساتوں کی بِیوی بنی تھی۔
مرقس 12 : 24 (URV)
یِسُوع نے اُن سے کہا کیا تُم اِس سبب سے گُمراہ نہِیں ہوکہ نہ کِتاِب مُقدّس کو جانتے ہو نہ خُدا کی قدُرت کو؟۔
مرقس 12 : 25 (URV)
کِیُونکہ جب لوگ مُردوں میں سے جی اُٹھیں گے تو اُن میں بیاہ شادِی نہ ہوگی بلکہ آسمان پر فرِشتوں کی مانِند ہوں گے۔
مرقس 12 : 26 (URV)
مگر اِس بارے میں کہ مُردے جی اُٹھتے ہیں کیا تُم نے مُوسٰی کی کِتاب میں جھاڑی کے ذِکر میں نہِیں پڑھا کہ خُدا نے اُس سے کہا کہ مَیں ابرہام کا خُدا اور ِاضحاق کا خُدا اور یَعقُوب کا خُدا ہُوں؟۔
مرقس 12 : 27 (URV)
وہ تو مُردوں کا خُدا نہِیں بلکہ ِزندوں کا ہے۔ پَس تُم بڑے گُمراہ ہو۔
مرقس 12 : 28 (URV)
اور فقِیہوں میں سے ایک نے اُن کو بحث کرتے سُن کر جان لِیا کہ اُس نے اُن کو خُوب جواب دِیا ہے۔ وہ پاس آیا اور اُس سے پوُچھا کہ سب حُکموں میں اوّل کَون سا ہے؟۔
مرقس 12 : 29 (URV)
یِسُوع نے جواب دِیا کہ اوّل یہ ہے اَے اِسرائیل سُن۔ خُداوند ہمارا خُدا ایک ہی خُداوند ہے۔
مرقس 12 : 30 (URV)
اور تُو خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اوراپنی ساری عقل اور اپنی ساری طاقت سے محبّت رکھ۔
مرقس 12 : 31 (URV)
دُوسرا یہ ہے کہ تُو اپنے پڑوسِی سے اپنے برابر محبّت رکھ۔ اِن سے بڑا اَور کوئی حُکم نہِیں۔
مرقس 12 : 32 (URV)
فِقیہ نے اُس سے کہا اَے اُستاد بہُت خُوب!تُو نے سَچ کہا کہ وہ ایک ہی ہے اور اُس کے سِوا اَور کوئی نہِیں۔
مرقس 12 : 33 (URV)
اور اُس سے سارے دِل اور ساری عقل اور ساری طاقت سے محبّت رکھنا اور اپنے پڑوسِی سے اپنے برابر محبّت رکھنا سب سوختنی قُربانِیوں اور ذبِیحوں سے بڑھ کر ہے۔
مرقس 12 : 34 (URV)
جب یِسُوع نے دیکھا کہ اُس نے دانائی سے جواب دِیا تو اُس سے کہا تُو خُدا کی بادشاہی سے دُور نہِیں اور پِھر کِسی نے اُس سے سوال کرنے کی جُراَت نہ کی۔
مرقس 12 : 35 (URV)
پِھر یِسُوع نے ہَیکل میں تعلِیم دیتے وقت یہ کہا کہ فقِیہ کیونکر کہتے ہیں کہ مسِیح داؤد کا بَیٹا ہے؟۔
مرقس 12 : 36 (URV)
داؤد نے خُود رُوح اُلقُدس کی ہِدایت سے کہا ہے کہ خُداوند نے میرے خُداوند سے کہا میری دہنی طرف بَیٹھ جب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں کے نِیچے کی چَوکی نہ کر دُوں۔
مرقس 12 : 37 (URV)
داؤد تو آپ اُسے خُداوند کہتا ہے۔ پِھر وہ اُس کا بَیٹا کہاں سے ٹھہرا؟اور عام لوگ خُوشی سے اُس کی سُنتے تھے۔
مرقس 12 : 38 (URV)
پِھر اُس نے اپنی تعلِیم میں کہا کہ فقِیہوں سے خَبردار رہو جو لمبے لمبے جامے پہن کر پِھرنا اور بازاروں میں سَلام۔
مرقس 12 : 39 (URV)
اور عِبادت خانوں میں اعلٰے درجہ کی کرُسیاں اور ضِیافتوں میں صدر نشینی چاہتے ہیں۔
مرقس 12 : 40 (URV)
اور وہ بیواؤں کے گھروں کو دبا بَیٹھتے ہیں اور دِکھاوے کے لِئے نماز کو طُول دیتے ہیں۔ اِن ہی کو زیادہ سزا مِلے گی۔
مرقس 12 : 41 (URV)
پِھر وہ ہَیکل کے خزانہ کے سامنے بَیٹھا دیکھ رہا تھا کہ لوگ ہَیکل کے خزانہ میں پَیسے کِس طرح ڈالتے ہیں اور بہُتیرے دَولتمند بہُت کُچھ ڈال رہے تھے۔
مرقس 12 : 42 (URV)
اِتنے میں ایک کنگال بیوہ نے آ کر دو دمڑیاں یعنی ایک دھیلا ڈالا۔
مرقس 12 : 43 (URV)
اُس نے اپنے شاگِردوں کو پاس بُلا کر اُن سے کہا مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں جو ہَیکل کے خزانہ میں ڈال رہے ہیں اِس کنگال بیوہ نے اُن سب سے زیادہ ڈالا۔
مرقس 12 : 44 (URV)
کِیُونکہ سبھوں نے اپنے مال کی بہُتات سے ڈالا مگر اِس نے اپنی ناداری کی حالت میں جو کچھ اِس کا تھا یعنی اپنی ساری روزی ڈال دی۔
❮
❯