زکریاہ 4 : 1 (URV)
اور وہ فرشتہ جو مجھ سے باتیں کرتا تھا پھر آیا اور اُس نے گویا مُجھے نیند سے جگا دیا۔
زکریاہ 4 : 2 (URV)
اور پوچھا اور تُو کیا دیکھتا ہے ؟ اور میں نے کہا کہ میں ایک سونے کا شمعدان دیکھتا ہُوں جس کے سر پر ایک کٹورا ہے اور اُس کے اُوپر سات چراغ ہیں اور اُن ساتوں چراغوں پر اُن کی سات سات نلیاں ۔
زکریاہ 4 : 3 (URV)
اور اُس کے پاس زیتُون کے دو درخت ہیں ایک تو کٹورے کی دہنی طرف اور دُوسرا بائیں طرف ۔
زکریاہ 4 : 4 (URV)
اور میں نے اُس فرشتہ سے جو مُجھ سے کلام کرتا تھا پوچھا اے میرے آقا یہ کیا ہیں؟۔
زکریاہ 4 : 5 (URV)
تب اُس فرشتہ نے جو مُجھ سے کلام کرتا تھا کہا کیا تُو نہیں جانتا یہ کیا ہیں؟ میں نے کہا نہیں اے میرے آقا ۔
زکریاہ 4 : 6 (URV)
تب اُس نے مُجھے جواب دیا کہ یہ زرُبابل کے لئے خُدا وند کا کلام ہے کہ نہ تو زور سے اور نہ تُو توانائی سے بلکہ میری رُوح سے ربُ الافواج فرماتا ہے۔
زکریاہ 4 : 7 (URV)
اے بڑے پہاڑ تُو کیا ہے؟ تُو زربابل کے سامنے میدان ہو جاے گا اور جب وہ چوٹی کا پتھر نکال لاے گا تو لوگ پُکاریں گے کہ اُس پر فضل ہو۔ فضل ہو ۔
زکریاہ 4 : 8 (URV)
پھر خُدا وند کا کلام مجھ پر نازل ہوا۔
زکریاہ 4 : 9 (URV)
کہ زربابل کے ہاتھوں نےاُس گھر کی نیو ڈالی اور اُسی کے ہاتھ اسے تمام بھی کریں گے۔تب تُو جانے گا کہ ربُ الافواج نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے۔
زکریاہ 4 : 10 (URV)
کیونکہ کون ہے جس نے چھوٹی چیزوں کے دن کی تحقیر کی ہے؟ کیونکہ خُداوند کی وہ سات آنکھیں جو ساری زمین کی سیر کرتی ہیں خوشی سے اُس ساہول کو دیکھتی ہیں جو زربابل کے ہاتھ میں ہے۔
زکریاہ 4 : 11 (URV)
تب میں نے اُس سے پوچھا کہ یہ دونوں زیتون کے درخت جو شمعدان کے دہنے بائیں ہیں کیا ہیں؟ ۔
زکریاہ 4 : 12 (URV)
اور میں نے دُوبارہ اُس سے پوچھا کہ زیتون کی یہ دو شاخیں کیا ہیں جو سونے کی دو نلیوں کے مُتصل ہیں جن کی راہ سے سُنہلا تیل نکلا چلا جاتا ہے؟۔
زکریاہ 4 : 13 (URV)
اُس نے مجھے جواب دیا کیا تُو نہیں جانتا یہ کیا ہیں؟ میں نے کہا نہیں اے میرے آقا ۔
زکریاہ 4 : 14 (URV)
اُس نے کہا یہ وہ مُمسوح ہیں جو ربُ العالمین کے حضور کھڑے رہتے ہیں۔
❮
❯
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14