حزقی ایل 34 : 1 (URV)
اور خداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔
حزقی ایل 34 : 2 (URV)
کہ اے آدمزاد اسرائیل کے چرواہوں کے خلاف نبوت کر ۔ہاں نبوت کر اور ان سے کہہ خداوند خدا چرواہوں کو یوں فرماتا ہے کہ اسرائیل کے چرواہوں پر افسوس ج اپنا ہی پیٹ بھرتے ہیں ۔کیا چرواہوں کو مناسب نہیں کہ بھےڑوں کو چرائیں؟
حزقی ایل 34 : 3 (URV)
تم چکنائی کھاتے اور اون پہنتے ہو اور جو فربہ ہیں ان کو ذبح کرتے ہو لیکن گلہ نہیں چراتے ۔
حزقی ایل 34 : 4 (URV)
تم نے کمزوروں کو توانائی اور بیماروں کو شفا نہیں دی اور ٹوٹے ہوئے کو نہیں باندھا اور جو نکال دئے گئے ان کو واپس نہیں لائے اور گمشدہ کی تلاش نہیں کی بلکہ زبردستی اور سختی سے ان پر حکومت کی ۔
حزقی ایل 34 : 5 (URV)
اور وہ تتر بتر ہو گئے کیونکہ کوئی پاسبان نہ تھا اور وہ پراگندہ ہو کر میدان کے سب درندوں کی خوراک ہوئے ۔
حزقی ایل 34 : 6 (URV)
میری بھیڑےں تمام پہاڑوں پر اور ہر ایک اونچے ٹےلے پر بھٹکتی پھرتی تھیں ۔ہاں میری بھیڑےں تمام رویِ زمین پر تتر بتر ہو گئےں اور کسی نے نہ ان کو ڈھونڈا نہ ان کی تلا ش کی ۔
حزقی ایل 34 : 7 (URV)
اسلئے اے پاسبانو خداوند کا کلام سنو ۔
حزقی ایل 34 : 8 (URV)
خداوند خدا فرماتا ہے مجھے اپنی حےات کی قسم چونکہ میری بھےڑےں شکار ہو گئےں ہاں میری بھیڑےں ہر ایک دشتی درندہ کی خوراک ہوئیں کیونکہ کوئی پاسبان نہ تھا اور مےرے پاسبانوں نے میری بھےڑوں کی تلاش نہ کی بلکہ انہوں نے اپنا پیٹ بھرا اور میری بھےڑوں کو نہ چراےا ۔
حزقی ایل 34 : 9 (URV)
اسلئے اے پاسبانوں خداوند کا کلام سنو ۔
حزقی ایل 34 : 10 (URV)
خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ دیکھ میں چرواہوں کا مخالف ہوں ساور اپنا گلہ ان کے ہاتھ سے طلب کرونگا اور ان کو گلہ بانی سے معزول کرونگا ۔اور چرواہے آیندہ کو اپنا پیٹ نہ بھر سکینگے کیونکہ میں اپنا گلہ ان کے منہ سے چھڑالونگا تاکہ وہ ان کی خوراک نہ ہو ۔
حزقی ایل 34 : 11 (URV)
کیونکہ خداوند خدا فرماتا ہے کہ دیکھ میں خود پنی بھےڑوں کی تلاش کرونگا اور ان کو ڈھونڈ نکالونگا ۔
حزقی ایل 34 : 12 (URV)
جس طرح چرواہا اپنے گلہ کی تلاش کرتا ہے جب کہ وہ اپنی بھےڑوں کے درمیان ہو جو پراگندہ ہو گی ہیں اسی طرح میں اپنی بھےڑوں کو ڈھونڈونگا اور ان کو ہر جگہ سے جہاں وہ ابر اور تارےکی کے دن تتر بتر ہو گئی ہیں چھڑالاﺅنگا ۔
حزقی ایل 34 : 13 (URV)
اور میں ان کو سب امتوں کے درمیان سے واپس لاﺅنگا اور سب ملکوں کے درمیان سے فراہم کرونگا اور ان ہی کے ملک میں پہنچاﺅنگا اور اسرائیل کے پہاڑوں پر نہروں کے کنارے اور زمین کے تمام آباد مکانوں میں چراﺅنگا ۔
حزقی ایل 34 : 14 (URV)
اور انکو اچھی چراگاہ میں چراﺅنگااور ان کی آرام گاہ اسرائیل کے اونچے پہاڑ پر ہو گی ۔وہاں وہ عمدہ آرامگاہ میں لیٹینگی اور ہری چراگاہ میں اسرائیل کے پہاڑوں پر چرینگی ۔
حزقی ایل 34 : 15 (URV)
میں ہی اپنے گلہ کو چراﺅنگا اور ان کو لٹاﺅنگا خداوند خدا فرماتا ہے ۔
حزقی ایل 34 : 16 (URV)
میں گمشدہ کی تلاش کرونگااور خارج شدہ کو واپس لاﺅنگا اور شکستہ کو باندھونگا اور بےماروں کو تقوےت دونگا لیکن موٹوں اور زبردستوں کو ہلاک کرونگا ۔ میںان کو سیاست کا کھانا کھلاﺅنگا ۔
حزقی ایل 34 : 17 (URV)
اور تمہارے حق میں خداوند خدا یوں فرماتا ہے اے میری بھےڑو دیکھو میں بھےڑ بکریوں اور مینڈھوں اور بکروں کے درمیان امتےاز کرکے انصاف کرونگا ۔
حزقی ایل 34 : 18 (URV)
کیا تم کو یہ ہلکی سی بات معلوم ہوئی کہ تم اچھا سبزہ زار کھا جاﺅ اور باقی ماندہ کو پاﺅں سے گدلا کرو ؟
حزقی ایل 34 : 19 (URV)
اور جو تم نے پاﺅں سے لتاڑا ہے وہ میری بھیڑیں کھاتی ہیں اور جو تم نے پاﺅں ے گدلا کی پیتی ہیں ۔
حزقی ایل 34 : 20 (URV)
اسلئے خداوند خدا نکو یوں فرماتا ہے کہ دیکھو میں ہاں میں موٹی اورر دبلی بھےڑوں کے درمیان انساف کرونگا ۔
حزقی ایل 34 : 21 (URV)
چونکہ تم نے پہلو اور کندھے سے دھکیلا ہے اور تمام بیماروں کو اپنے سینگوں سے رےلا ہے یہاں تک کہ وہ تتر بتر ہوئے ۔اسلئے میں اپنے گلہ کو بچاﺅنگا ۔
حزقی ایل 34 : 22 (URV)
وہ پھر کبھی شکار نہ ہو نگے اور میں بھےڑ بکرےوں کے درمیان انساف کرونگا ۔
حزقی ایل 34 : 23 (URV)
اور میں ان کے لئے ایک چوپان مقرر کرونگا اور وہ ان کو چرائےگا یعنی میرا بندہ داﺅد ۔وہ ان کو چرائےگا اور وہی ان کا چوپان ہو گا ۔
حزقی ایل 34 : 24 (URV)
اور میں خداوند انکا خدا ہونگا اور میر ا بندہ داﺅد ان کے درمیان فرمانروا ہو گا ۔میں خداوند نے یوں فرمایا ہے ۔
حزقی ایل 34 : 25 (URV)
اور میں ان کے ساتھ صلح کا عہد باندھوگا اور سب برے درندو کو ملک سے نابود کرونگا اور وہ بیابان میں سلامتی سے رہا کرینگے اور جنگلوں میں سوئےنگے ۔
حزقی ایل 34 : 26 (URV)
اور میں ان کو اور ان جگہوں کو جو مےرے پہاڑ کے آس پاس ہیں برکت کا باعث بناﺅ نگا اور میں بروقت مینہ برساﺅں گا ۔ برکت کی بارش ہو گی ۔
حزقی ایل 34 : 27 (URV)
اور میدان کے درخت اپنا میوہ دےنگے اور زمین اپنا حاصل دےگی اور وہ سلامتی کے ساتھ اپنے ملک میں بسےنگے اور جب میں ان کے جوئے کا بندھن توڑ ونگا اور ان کے ہاتھ سے جو ان سے خدمت کرواتے ہیں چھاڑﺅنگا تو وہ جانےنگے کہ میں خداند ہوں ۔
حزقی ایل 34 : 28 (URV)
اور وہ آگے کو قوموں کا شکار نہ ہو نگے اور زمین کے درندے انکو نگل نہ سکینگے بلکہ وہ امن سے بسےنگے اور ان کو کوئی نہ ڈرائےگا ۔
حزقی ایل 34 : 29 (URV)
اور میں ان کے لئے ایک نامور پودا برپا کرونگا اور وہ پھر کبھی اپنے ملک میں قحط سے ہلاک نہ ہو نگے اور آگے کو قوموں کا طعنہ نہ اٹھائےنگے ۔
حزقی ایل 34 : 30 (URV)
اور وہ جانےنگے کہ میں خداوند انکا خدا انکے ساتھ ہوں اور وہ یعنی بنی اسرائیل مےرے لوگ ہیں خداوند خدا فرماتا ہے ۔
حزقی ایل 34 : 31 (URV)
اور تم اے میری بھےڑو میری چراہ گاہ کی بھےڑ و ہو اور میں تمہارا خدا ہوں خداوند خدا فرماتا ہے۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: