یرمیاہ 10 : 1 (URV)
اَے اِسرائیل کے گھرانے ! وہ کلام جو خداوند تم سے کرتا ہے سُنو۔
یرمیاہ 10 : 2 (URV)
خداوند ےُوں فرماتا ہے کہ تم دیگر اقوام کی روش نہ سیکھو اور آسمانی علامات سے ہر اسان نہ ہو اگرچہ دِیگر اقوام اُن سے ہراسان ہوتی ہیں ۔
یرمیاہ 10 : 3 (URV)
کیونکہ اُنکے آئین بطالت ہیں چنانچہ کوئی جنگل میں کلہاڑی سے درخت کاٹتا ہے جو بڑھئی کے ہاتھ کا کام ہے۔
یرمیاہ 10 : 4 (URV)
وہ اُسے چاندی اور سونے سے آراستہ کرتے ہیں اور اُس میں ہتھوڑوں سے منیحے لگا کر اُسے مضبوط کرتے ہیں تاکہ قائم رہے۔
یرمیاہ 10 : 5 (URV)
وہ کھجور کی مانند مخروطی سُتون ہیں پر بولتے نہیں۔اُنکو اُٹھا کر لے جانا پڑتا ہے کیونکہ وہ چل نہیں سکتے ۔ اُن اُٹھا کر لے جانا پڑتا ہے کیونکہ وہ چل نہیں سکتے ۔ اُن سے فائدہ بھی نہیں پہنچ سکتا۔
یرمیاہ 10 : 6 (URV)
اَے خداوند ! تیرا کو ئی نظیر نہیں ۔ تو عظیم ہے اور قدرت کے سبب سے تیرا نام بُزرگ ہے۔
یرمیاہ 10 : 7 (URV)
اَے قوموں کے بادشاہ ! کون ہے جو تجھ سے نہ ڈر ے ؟ یقیناًیہ تجھ ہی کو زیبا ہے کیونکہ قوموں کے سب حکیموں میں اُنکی تمام مملکتوں میں تیرا ہمتا کوئی نہیں۔
یرمیاہ 10 : 8 (URV)
مگر وہ سب حیوان خصلت اور احمق ہیں۔بُتوں کی تعلیم کیا ۔ وہ تو لکڑی ہیں! ۔
یرمیاہ 10 : 9 (URV)
تر سیس ؔ سے چاند ی کا پیٹا ہوا پّتر اور اُوفاز ؔ سے سونا آتا ہے جو کاریگر کی کاریگر ی اور سُنار کی دستکاری ہے۔ اُنکا لباس نیلا اور ارغوانی ہے اور یہ سب کچھ ماہر اُستادوں کی دستکاری ہے۔
یرمیاہ 10 : 10 (URV)
لیکن خداوند سّچا خدا ہے۔ وہ زِندہ خدا اور ابدی بادشاہ ہے۔ اُسکے قہر سے زمین تھرتھراتی ہے اور قوموں میں اُسکے قہر کی تاب نہیں ۔
یرمیاہ 10 : 11 (URV)
تم اُن سے ےُوں کہنا کہ یہ معبود جنہوں نے آسمان کے نیچے سے نیست ہو جائینگے۔
یرمیاہ 10 : 12 (URV)
اُسی نے اپنی قدرت سے زمین کو بنایا ۔ اُسی نے اپنی حکمت سے جان کو قائم کیا اور اپنی عقل سے آسمان کو تان دِیا ہے۔
یرمیاہ 10 : 13 (URV)
اُسکی آواز سے آسمان میں پانی کی فراوانی ہوتی ہے اور وہ زمین کی انتہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے۔ اور وہ بارش کے لئے بجلی چمکاتا ہے اور اپنے خزانوں سے ہوا چلاتا ہے۔
یرمیاہ 10 : 14 (URV)
ہر آدمی حیوان خصلت اور بے علم ہو گیا ہے۔ ہر ایک سُنار اپنی کھودی ہُوئی مُورت سے رُسوا ہے کیونکہ اُسکی ڈھالی ہُوئی مُورت باطل ہے۔ اُن میں دم نہیں۔
یرمیاہ 10 : 15 (URV)
وہ باطل فعل فریب ہیں ۔ سزا کے وقت برباد ہو جائینگی ۔
یرمیاہ 10 : 16 (URV)
یعقوب کا بخرہ اُنکی مانند نہیں کیونکہ وہ سب چیزوں کا خالق ہے اور اِسرائیل اُسکی میراث کا عصاہے ۔ ربُّ الافواج اُسکا نام ہے۔
یرمیاہ 10 : 17 (URV)
اَے مُحاصرہ میں رہنے والی ! زمین پر سے اپنی گٹھری اُٹھالے ۔
یرمیاہ 10 : 18 (URV)
کیونکہ خداوند ےُوں فرماتا ہے کہ دیکھ میں اِس ملک کے باشندوں کو اب کی بار گویا فلا خن میں رکھکر پھینک دُونگا اور اُنکو اَیسا تنگ کُرونگا کہ جان لیں ۔
یرمیاہ 10 : 19 (URV)
ہائے میری خستگی ! میرا زخم درد ناک ہے اور میں نے سمجھ لیا کہ یقیناًمجھے یہ دُکھ برادشت کرنا ہے ۔
یرمیاہ 10 : 20 (URV)
میرا خیمہ غارت کیا گیا اور میری سب طنا ہیں توڑ دی گئیں ۔ میرے بچے میرے پاس سے چلے گئے اور وہ ہیں نہیں ۔اب کوئی نہ رہا جو میرا خیمہ کھڑا کرے اور میرے پردے لگائے ۔
یرمیاہ 10 : 21 (URV)
کیونکہ چرواہے حیوان بن گئے اور خداوند کے طالب نہ ہُوئے اِسلئےِ وہ کامیاب نہ ہُوئے اور اُنکے سب گلّے تِتّر بتر ہوگئے ۔
یرمیاہ 10 : 22 (URV)
دیکھ شمال کے ملک سے بڑے غوغا اور ہنگامہ کی آواز آتی ہے تاکہ یہوادہؔ کے شہروں کو اُجاڑ کر گیدڑوں کا مسکن بنائے۔
یرمیاہ 10 : 23 (URV)
اَے خداوند ! میں جانتا ہوں کہ اِنسا ن اپنی روش میں اپنے قدموں کی راہنمائی نہیں کر سکتا ۔
یرمیاہ 10 : 24 (URV)
اَے خداوند ! مجھے تنبیہ کر پر اندازہ سے ۔ اپنے قہر سے نہیں ۔ نہ ہو کہ تو مجھے نا بودہ کر دے ۔
یرمیاہ 10 : 25 (URV)
اَے خداوند! اُن قوموں پر جو تجھے نہیں جا نتیں اور اُن گھرانوں پر جو تیرا نام نہیں لیتے اپنا قہر اُنڈیل دے کیونکہ وہ یعقوب کو کھا گئے ۔ وہ اُسے نگل گئے اور چٹ کر گئے اور اُسکے مسکن کو اُجاڑ دِیا۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: