واعظ 6 : 1 (URV)
ایک زُبُونی ہے جو میں نے دُنیا میں دیکھی اور وہ لوگوں پر گراں ہے۔
واعظ 6 : 2 (URV)
کوئی ایسا ہے کہ خُدا نے اُسے دھن دولت اور عزت بخشی ہے یہاں تک کہ اُس کو کسی چیز کی جسے اُس کا جی چاہتا ہے کمی نہیں تو بھی خدا نے اُسے توفیق نہیں دی کہ اُس سے کھائے بلکہ کوئی اجنبی اُسے کھاتا ہے۔ یہ بُطلان اور سخت بیماری ہے۔
واعظ 6 : 3 (URV)
اگر آدمی کے سو فرزند ہوں اور وہ بُہت برسوں تک جیتا رہے یہاں تک کہ اُس کی عمر کے دن بے شمار ہوں پر اُس کا جی شادمانی سے سیر نہ ہو اور اُس کا دفن نہ ہو تو میں کہتا ہُوں کہ وہ حمل جو گر جائے اُس سے بہتر ہے۔
واعظ 6 : 4 (URV)
کیونکہ وہ بطالت کے ساتھ آیا اور تاریکی میں جاتا ہے اور اُس کا نام اندھیرے میں پوشیدہ رہتا ہے۔
واعظ 6 : 5 (URV)
اُس نے سورج کو بھی نہ دیکھا نہ کسی چیز کو جانا پس وہ اُس دُوسرے سے زیادہ آرام میں ہے۔
واعظ 6 : 6 (URV)
ہاں اگرچہ وہ دو ہزار برس تک زندہ رہے اور اُسے کُچھ راحت نہ ہو۔ کیا یہ سب کے سب ایک ہی جگہ نہیں جاتے ؟۔
واعظ 6 : 7 (URV)
آدمی کی ساری محنت اُس کے مُنہ کے لے ہے تُو بھی اُس کا جی نہیں بھرتا۔
واعظ 6 : 8 (URV)
کیونکہ دانش مند کو احمق پر کیا فضیلت ہے؟ اور مسکین کو جو زندوں کے سامنے چلنا جانتا ہے کیا حاصل ہے؟۔
واعظ 6 : 9 (URV)
آنکھوں سے دیکھ لینا آرزُو کی آوارگی سے بہتر ہے ۔ یہ بھی بُطلان اور ہوا کی چران ہے۔
واعظ 6 : 10 (URV)
جو کُچھ ہوا اُس کا نام زمانہ قدیم میں رکھا گیا اور یہ بھی معلوم ہے کہ وہ انسان ہے اور وہ اُس کے ساتھ جو اس سے زور آور ہے جھگڑ نہیں سکتا۔
واعظ 6 : 11 (URV)
چُونکہ بہت سی چیزیں ہیں جن سے بطالت فراوان ہوتی ہے پس انسان کو کیا فائدہ ہے؟۔
واعظ 6 : 12 (URV)
کیونکہ کون جانتا ہے کہ انسان کے لے اُس کی زندگی میں یعنی اُس کی باطل زندگی کے تمام ایّام میں جن کو وہ پرچھائیں کی مانند بسر کرتا ہے کونسی چیز فائدہ مند ہے؟ کیونکہ انسان کو کون بتا سکتا ہے کہ اُس کے بعد دُنیا میں کیا کمی واقع ہوگا؟۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12