اِمثال 7 : 1 (URV)
اَے میرے بیٹے !میری باتوں کو مان اور میرے فرما ن کو نگاہ میں رکھ۔
اِمثال 7 : 2 (URV)
میرے فرمان کو بجالا اور زندہ رہ اور میری تعلیم کو اپنی آنکھ کی پتلی جٓان ۔
اِمثال 7 : 3 (URV)
اُنکو اپنے اُنگلیوں پر باندھ لے ۔اُنکو اپنے دِل کی تختی پر لکھ لے۔
اِمثال 7 : 4 (URV)
حکمت سے کہہ تو میری بہن ہے اور فہم کو اپنا رشتہ دار قراردے ۔
اِمثال 7 : 5 (URV)
تاکہ وہ تجھ کو پرائی عورت سے بچائیں یعنی ب یگا عورت سے جو چاپلوسی کی باتیں کرتی ہے
اِمثال 7 : 6 (URV)
کیونکہ میں نے اپنے گھر کی کھڑکی سے یعنی جھروکے میں سے باہر نگاہ کی
اِمثال 7 : 7 (URV)
اور میں نے ایک بے عقل جوان کو نادانوں کے درمیان دیکھا۔یعنی نوجوانون کے درمیان وہ مجھے نظر آیا
اِمثال 7 : 8 (URV)
کہ اُس عورت کے گھر کے پاس گلی کے موڑسے جٓارہا ہے اور اُس نے اُسکے گھر کا راستہ لیا ۔
اِمثال 7 : 9 (URV)
دِن چھپے شام کے وقت ۔رات کے اندھیرے اور تاریکی میں
اِمثال 7 : 10 (URV)
اور دیکھو !وہاں اُس سے ایک عورت آملی جو دِل کی چالاک اور کسبی کا لباس پہنےتھی ۔
اِمثال 7 : 11 (URV)
وہ غوغائی اور خود سر ہے۔اُسکے پاؤں اپنے گھر میں نہیں ٹکتے ۔
اِمثال 7 : 12 (URV)
ابھی وہ کوچوں میں ہے۔ابھی بازاروں میں اور ہر موڑ پر گھات میں بیٹھتی ہے۔
اِمثال 7 : 13 (URV)
سو اُس نے اُسکو پکڑکر چوما اور بے حیامنہ سے اُس سے کہنے لگی
اِمثال 7 : 14 (URV)
سلامتی کی قربانی کے ذبی مجھ پر فرض تھے۔آج میں نے اپنی نذریں ادا کی ہیں۔
اِمثال 7 : 15 (URV)
اِسی لئے میں تیری ملاقات کو نکلی کہ کسی طرح تیرا دِیدار حاصل کروں ۔سو تو مجھے مل گیا۔
اِمثال 7 : 16 (URV)
میں نے اپنے پلنگ پر کامدار غالیچےاور مصر کے سوت کے دھاری دار کپڑے بچھائے ہیں۔
اِمثال 7 : 17 (URV)
میں نے اپنے بستر کو مرا ور عود اور دار چینی سے معطر کیا ہے۔
اِمثال 7 : 18 (URV)
آہم صبح تک دِل بھر کر عشق بازی کریں اور محبت کی باتوں سے دِل بہلائیں ۔
اِمثال 7 : 19 (URV)
کیونکہ میرا شوہر گھر میں نہیں ۔اُس نے دُور کا سفر کیا ہے۔
اِمثال 7 : 20 (URV)
وہ اپنے ساتھ روپے کی تھیلی لے گیا ہےاور پورے چاند کے وقت گھر آیئگا ۔
اِمثال 7 : 21 (URV)
اُس نے میٹھی میٹھی باتوں سے اُسکوپُھسلا لیا اور اپنےلبوں کی چاپلوسی سے اُسکو بہکا لیا ۔
اِمثال 7 : 22 (URV)
وہ فوراً اسکے پیچھے ہو لیا۔جیسے ب ذبح ہونے کو جٓاتا ہے یا ب ڑوں میں احمق سزا پانے کو۔
اِمثال 7 : 23 (URV)
جیسے پرندہ جٓال کی طرف تیز جٓاتا ہےاور نہیں جٓانتا کہ وہ اُسکی جٓان کے لئے ہے۔حتی کہ تیراسکے جگر کے پار ہو جٓائیگا ۔
اِمثال 7 : 24 (URV)
سواب اے بیٹو!میری سنو اور میرے منہ کی باتوں پر توجہ کرو
اِمثال 7 : 25 (URV)
تیرا دل اسکی راہوں کی طرف مائل نہ ہو۔تو اسکے راستوں میں گمراہ نہ ہونا ۔
اِمثال 7 : 26 (URV)
کیونکہ اُس نے بہتوں کو زخمی کرکے گرا دیا ہے۔بلکہ اسکے مقتول بے شمار ہیں ۔
اِمثال 7 : 27 (URV)
اسکا گھر پاتال کا راستہ ہےاور موت کی کوٹھریوں کو جٓاتا ہے۔
❮
❯