اِمثال 6 : 1 (URV)
اے میرے بیٹے !اگر تو اپنے پڑوسی کا ضامن ہوا ہے ۔اگر تو ہاتھ مار کر کسی ب یگا کا ذمہ وار
اِمثال 6 : 2 (URV)
تو تو اپنے ہی منہ کی باتوں میں پھنسا ۔تو اپنے ہی منہ کی باتوں سے پکڑا گیا ۔
اِمثال 6 : 3 (URV)
سو اَے میرے بیٹے !چونکہ تو اپنے پڑوسی کے ہاتھ میں پھنس گیا ہے۔اب یہ کر اور اپنے آپ کو بچالے ۔جٓا۔خاکسار بن کر اپنے پڑوسی سے اِصرار کر۔
اِمثال 6 : 4 (URV)
تو نہ اپنی آنکھوں میں نیند آنے دے اور نہ اپنی پلکوں میں جھپکی۔
اِمثال 6 : 5 (URV)
اپنے آپ کو ہرنی کی مانند صیاد کے ہاتھ سے اور چڑیاکی ما نند یمار کے ہاتھ سے چھڑا۔
اِمثال 6 : 6 (URV)
اَے کاہل !چیو نٹی کے پاس جٓا ۔اُسکی روشوں پر غورکر اور دانشمندبن ۔
اِمثال 6 : 7 (URV)
جو با ؤجودیکہ اُسکانہ کوئی نہ سردار نہ ناظر نہ حاکم ہے۔
اِمثال 6 : 8 (URV)
گرمی کے موسم میں اپنی خوراک مہیا کرتی ہے اور فصل کٹنے کے وقت اپنی خورش جمع کرتی ہے۔
اِمثال 6 : 9 (URV)
اَے کاہل !تو کب تک پڑارہیگا؟تو نیند سے کب اُٹھیگا ؟
اِمثال 6 : 10 (URV)
تھوڑی سی نیند ۔ایک اور جھپکی۔ذراپڑے رہنے کو ہاتھ پر ہاتھ ۔
اِمثال 6 : 11 (URV)
اِسی طرح تیری مُفلسی راہزن کی طرح اور تیری تنگ دستی مسلح آدمی کی طرح آپڑیگی۔
اِمثال 6 : 12 (URV)
خبیث وبدکارآدمی ٹیڑھی ترچھی زبان لئے پھرتا ہے۔
اِمثال 6 : 13 (URV)
وہ آنکھ مارتا ہے۔وہ پاؤں سے باتیں اور اُنگلیوں سے اِشارہ کر تا ہے۔
اِمثال 6 : 14 (URV)
اُسکے دِل میں کجی ہے ۔وہ بُرائی کے منصوبے باندھتا رہتا ہے۔وہ فتنہ انگیز ہے۔
اِمثال 6 : 15 (URV)
اِسلئے آفت اُس پر ناگہاں آپڑیگی ۔وہ یک لخت توڑدِیا جٓا ئیگااورکوئی چارہ نہ ہو گا ۔
اِمثال 6 : 16 (URV)
چیزیں ہیں جن سے خداوند کو نفرت ہےسات ہیں جن سے اُسے کراہیت ہے۔
اِمثال 6 : 17 (URV)
اوچی آنکھیں ۔جھوٹی زبان ۔بے گناہ کاخون بہانے والے ہاتھ ۔
اِمثال 6 : 18 (URV)
بُرے منصوبے باندھے والا دِل ۔شرارت کے لئے تیز رو پاؤں ۔
اِمثال 6 : 19 (URV)
جھوٹا گواہ جو دروغ گوئی کر تا ہےاور جو بھائیوں میں نفاق ڈالتا ہے۔
اِمثال 6 : 20 (URV)
اَے میرے بیٹے !اپنے باپ کے فرمان کو بجالا اور اپنی ماں کی تعلیم کو نہ چھوڑ۔
اِمثال 6 : 21 (URV)
اِنکو اپنے دِل پر باندھے رکھ اور اپنے گلے کا طوق بنالے ۔
اِمثال 6 : 22 (URV)
یہ چلتے وقت تیری رہبری اور سوتے وقت تیری نگہبانی اور جٓاگتے وقت تجھ سے باتیں کر یگی ۔
اِمثال 6 : 23 (URV)
کیونکہ فرمان چراغ ہے اور تعلیم نُور اور تربیت کی ملامت حیات کی راہ ہے۔
اِمثال 6 : 24 (URV)
تاکہ تجھ کو بری عورت سے بچائے یعنی ب یگا عورت کی زبان کی چاپُلوسی سے۔
اِمثال 6 : 25 (URV)
تو اپنے دِل میں اُسکے حُسن پر عاشق نہ ہواور وہ تجھ کو اپنی پلکوں سے شکار نہ کرے ۔
اِمثال 6 : 26 (URV)
کیونکہ چھنال کے سبب سے آدمی ٹکڑ ے کا محتاج ہو جٓا تا ہے۔اور زانیہ قیمتی جٓان کا شکار کرتی ہے۔
اِمثال 6 : 27 (URV)
کیا ممکن ہے کہ آدمی اپنے سینہ میں آگ رکھےاور اسکے کپڑے نہ جلیں ؟
اِمثال 6 : 28 (URV)
یا کوئی انگاروں پر چلے اور اُسکے پاؤں نہ جھلسیں ؟
اِمثال 6 : 29 (URV)
وہ بھی اَیسا ہے جو اپنے پڑوسی کی بیوی کے پاس جٓاتا ہے۔جو کوئی اُسے چھوئے بے سزا نہ رہیگا۔
اِمثال 6 : 30 (URV)
چوراگر بھو ک کے مارے اپنا پیٹ بھرنے کو چوری کرے تو لوگ اُسے حقیر نہیں جٓانتے ۔
اِمثال 6 : 31 (URV)
پر اگر وہ پکڑا جٓائے تو سات گنا بھر یگا ۔اُسے اپنے گھر کا سارا مال دینا پڑیگا ۔
اِمثال 6 : 32 (URV)
جو کسی عورت سے زنا کر تا ہے وہ بے عقل ہے ۔ وہی اَیسا کرتا ہے جو اپنی جٓان کو ہلاک کرنا چاہتا ہے۔
اِمثال 6 : 33 (URV)
وہ زخم اور ذلت اُٹھائیگا اور اسکی رُسوائی کبھی نہ ہٹیگی ۔
اِمثال 6 : 34 (URV)
کیونکہ غیرت سے آدمی غضبناک ہو تا ہےاور وہ اِنتقام کے دِن نہیں چھوڑیگا ۔
اِمثال 6 : 35 (URV)
وہ کوئی فدیہ منظور نہیں کر یگا اور گو تو بہت سے انعام بھی دے تو بھی وہ راضی نہ ہو گا ۔
❮
❯