اِمثال 5 : 1 (URV)
اَے میرے بیٹے!میری حکمت پر توجہ کر ۔میرے فہم پر کان لگا۔
اِمثال 5 : 2 (URV)
تاکہ تو تمیز کو محفوظ رکھے اور تیرے لب علم کے نگہبان ہوں۔
اِمثال 5 : 3 (URV)
کیونکہ بی یگا عورت کے ہونٹوں سے شہد ٹپکتا ہے اور اُسکا مُنہ تیل سے زیادہ چکنا ہے
اِمثال 5 : 4 (URV)
پر اُسکا انجام ناگدونے کی مانندتلخ اور دودھاری تلوار کی مانند تیز ہے۔
اِمثال 5 : 5 (URV)
اُسکے پاؤں موت کی طرف جٓاتے ہیں ۔اُسکے قدم پاتال تک پہنچتے ہیں ۔
اِمثال 5 : 6 (URV)
سواُسے زندگی کا ہموار راستہ نہیں ملتا ۔اُسکی راہیں بے ٹھکانا ہیں پر وہ بے خبر ہے۔
اِمثال 5 : 7 (URV)
اِسلئے اَے میرے بیٹو !میری سُنو اور میرے مُنہ کی باتوں سے برگشتہ نہ ہو۔
اِمثال 5 : 8 (URV)
اُس عورت سےاپنی راہ دور رکھ اور اُسکے گھر کے دروازہ کے پاس بھی نہ جٓا۔
اِمثال 5 : 9 (URV)
اَیسا نہ ہو کہ تواپنی آبروکسی غیر کے اور اپنی عمر بے رحم کے حوالہ کرے۔
اِمثال 5 : 10 (URV)
اَیسا نہ ہو کہ بی یگا تیری قوت سے سیر ہوں اور تیری کمائی کسی غیر کے گھر جٓائے۔
اِمثال 5 : 11 (URV)
اور جب تیرا گوشت اور تیرا جسم گھل جٓائیں توتو اپنے انجام پر نوحہ کرے
اِمثال 5 : 12 (URV)
اور کہے میں نے تربیت سے کیسی عدوات رکھی اور میرے دِل نے ملامت کو حقیر جٓانا۔
اِمثال 5 : 13 (URV)
نہ میں نے اُستادوں کا کہا مانا نہ اپنے تربیت کرنے والوں کی سُنی!
اِمثال 5 : 14 (URV)
میں جماعت اور مجلس کے درمیان قریباًسب بُرائیوں میں مبتلا ہوا۔
اِمثال 5 : 15 (URV)
تو پانی اپنے ہی حوض سے اور بہتا پانی اپنے ہی چشمہ سے پینا۔
اِمثال 5 : 16 (URV)
کیا تیرے چشمے باہر بہ جٓائیں اور پانی کی ندیاں کوچوں میں؟
اِمثال 5 : 17 (URV)
وہ فقط تیرے ہی لئے ہوں۔نہ تیرے ساتھ غیروں کے لئے بھی۔
اِمثال 5 : 18 (URV)
تیرا سوتا مُبارک ہواور تو اپنی جوانی کی بیوی کے ساتھ شادرہ ۔
اِمثال 5 : 19 (URV)
پیاری ہرنی اور دلفریب غزال کی ماننداُسکی چھاتیاں تجھے ہر وقت آسودہ کریں اور اُسکی محبت تجھے ہمیشہ فریفتہ رکھے۔
اِمثال 5 : 20 (URV)
اَے میرے بیٹے !تجھے ب یگا عورت کیوں فریفتہ کرے اور تو غیر عورت سے کیوں ہم آغوش ہو؟
اِمثال 5 : 21 (URV)
کیونکہ اِنسان کی راہیں خداوند کی آنکھوں کے سامنے ہیں اور وہی اُسکے سب راستوں کو ہموار بناتا ہے۔
اِمثال 5 : 22 (URV)
شریر کو اُسی کی بدکاری پکڑیگی اور وہ اپنے ہی گناہ کی رسیوں سے جکڑا جٓایئگا ۔
اِمثال 5 : 23 (URV)
وہ تربیت نہ پانے کے سبب سے مر جٓائیگا ۔اور اپنی سخت حمایت کے سبب سے گمراہ ہو گا۔
❮
❯