اِمثال 4 : 1 (URV)
اَے میرے بیٹو!باپ کی تربیت پر کان لگاؤ اور فہم حاصل کرنے کے لئے توجہ کرو ۔
اِمثال 4 : 2 (URV)
کیونکہ میں تمکو اچھی تلقین کرتا ہوں۔تم میری تعلیم کو ترک نہ کرنا۔
اِمثال 4 : 3 (URV)
کیونکہ میں بھی اپنے کا بیٹا تھااور اپنی ماں کی نگاہ میں نازک اور اکیلا لاڈلا۔
اِمثال 4 : 4 (URV)
باپ نے مجھے سکھایا اور مجھ سے کہا میری بای تیرے دِل میں رہیں ۔ میرے فرمان بجا لااور زندہ رہ ۔
اِمثال 4 : 5 (URV)
حکمت حاصل کر ۔فہم حاصل کر ۔بھولنا مت اور میرے مُنہ کی باتوں سے بر گشتہ نہ ہونا ۔
اِمثال 4 : 6 (URV)
حکمت کو ترک نہ کرنا ۔وہ تیری حفاظت کر یگی ۔اُس سے محبت رکھنا ۔وہ تیری نگہبان ہو گی۔
اِمثال 4 : 7 (URV)
حکمت افضل اصل ہے ۔پس حکمت حاصل کر بلکہ اپنے تما م حاصلات سے فہم حاصل کر۔
اِمثال 4 : 8 (URV)
اُسکی تعظیم کر۔وہ تجھے سر فراز کر یگی ۔ جب تو اُسے گلے لگایئگا وہ تجھے عزت بخشیگی۔
اِمثال 4 : 9 (URV)
وہ تیرے سرپر زینت کا سہرا باندھیگی اور تجھ کو جمال کا تاج عطا کر یگی ۔
اِمثال 4 : 10 (URV)
اَے میرے بیٹے !سُن اور میری باتوں کو قبول کر اور تیری زندگی کے دِن بُہت سے ہونگے ۔
اِمثال 4 : 11 (URV)
میں نے تجھے حکمت کی راہ بتائی ہے اور راہِ راست پر تیری راہنمائی کی ہے
اِمثال 4 : 12 (URV)
جب تو چلیگا تیرے قدم کو تاہ نہ ہو نگے اور اگر تو دوڑے تو ٹھوکر نہ کھا یئگا ۔
اِمثال 4 : 13 (URV)
تربیت کو مضبوطی سے پکڑے رہ۔اُسے جٓانے نہ دے اُسکی حفاظت کر کیونکہ وہ تیری حیات ہے۔
اِمثال 4 : 14 (URV)
شریروں کے راستہ میں نہ جٓانا اور بُرے آدمیوں کی راہ میں نہ چلنا۔
اِمثال 4 : 15 (URV)
اُس سے بچنا ۔اُسکے پاس سے نہ گذرنا ۔ اُس سے مڑ کر آگے بڑھ جٓانا ۔
اِمثال 4 : 16 (URV)
کیونکہ وہ جب تک بُرائی نہ کر لیں سوتے نہیں۔اور جب تک کسی کو گرانہ دیں اُنکی نیند جٓاتی رہتی ہے۔
اِمثال 4 : 17 (URV)
کیونکہ وہ شرارت کی روٹی کھاتے اور ظلم کی مے پیتے ہیں۔
اِمثال 4 : 18 (URV)
لیکن صادقوں کی راہ نور سحر کی مانند ہے جٓسکی روشنی دوپہر تک بڑھتی ہی جٓاتی ہے۔
اِمثال 4 : 19 (URV)
شریروں کی راہ تاریکی کی مانند ہے۔وہ نہیں جٓانتے کہ کن چیزوں سے اُنکو ٹھوکر لگتی ہے۔
اِمثال 4 : 20 (URV)
اَے میرےبیٹے !میری باتوں پر توجہ کر۔میرے کلام پر کان لگا ۔
اِمثال 4 : 21 (URV)
اُسکو اپنی آنکھ سے اوجھل نہ ہونے دے۔اُسکواپنے دِل میں رکھ ۔
اِمثال 4 : 22 (URV)
کیونکہ جو اِسکوپالیتے ہیں یہ اُنکی حیات اور اُنکے سارے جسم کی صحت ہے۔
اِمثال 4 : 23 (URV)
اپنے دِل کی خوب حفاطت کر کیونکہ زندگی کا سر چشمہ وہی ہے۔
اِمثال 4 : 24 (URV)
کجگومنہ تجھ سے الگ رہے۔دروغگولب تجھ سے دور ہوں۔
اِمثال 4 : 25 (URV)
تیری آنکھیں سامنے ہی نظر کریں اور تیری پلکیں سیدھی رہیں۔
اِمثال 4 : 26 (URV)
اپنے پاؤں کے راستے کو ہموار بنا اور تیری سب راہیں قائم رہیں ۔
اِمثال 4 : 27 (URV)
نہ دہنے مڑ نہ بائیں اور پاؤں کو بدی سے ہٹالے ۔
❮
❯