اِمثال 3 : 1 (URV)
اے میرے بیٹے!میری تعلیم کو فراموش نہ کر۔بلکہ تیرا دل میرے حکموں کو مانے ۔
اِمثال 3 : 2 (URV)
کیونکہ تو اِن سے عمر کی درازی اور پیری اور سلامتی حاصل کریگا۔
اِمثال 3 : 3 (URV)
شفقت اور سچائی تجھ سے جدانہ ہوں۔تو اُنکو اپنے گلے کا طوق بنانا اور اپنے دِل کی تختی پر لکھ لینا۔
اِمثال 3 : 4 (URV)
یوں تو خدا اور اِنسان کی نظر میں مقبولیت اور عقلمندی حاصل کریگا ۔
اِمثال 3 : 5 (URV)
سارے دِل سے خداوند پر توکل کراور اپنے فہم پر تکیہ نہ کر ۔
اِمثال 3 : 6 (URV)
اپنی سب راہوں میں اُسکو پہچان اور وہ تیری راہنمائی کریگا ۔
اِمثال 3 : 7 (URV)
تو اپنی ہی نگاہ میں دانشمندنہ بن۔خداوند سے ڈر اور بدی سے کنارہ کر۔
اِمثال 3 : 8 (URV)
یہ تیری ناف کی صحت اور تیری ہڈیوں کی تازگی ہو گی۔
اِمثال 3 : 9 (URV)
اپنے مال سے اور اپنی ساری پیداوار کے پہلے پھلوں سے خداوند کی تعظیم کر۔
اِمثال 3 : 10 (URV)
یُوں تیرے کھتے خوب بھرے رہینگے اور تیرے حوض نئی مے سے لبریز ہونگے ۔
اِمثال 3 : 11 (URV)
اے میرےبیٹے!خداوند کی تنبیہ کو حقیر نہ جٓاناور اُسکی ملامت سے بی نہ ہو ۔
اِمثال 3 : 12 (URV)
کیونکہ خداوند اُسی کو ملامت کرتا ہے ج سے اُسے محبت ہے ۔ جیسے باپ اُس بیٹے کو جِس سے وہ خوش ہے۔
اِمثال 3 : 13 (URV)
مُبارک ہے وہ آدمی جو حکمت کو پاتا ہےاور وہ جو فہم حاصل کرتا ہے
اِمثال 3 : 14 (URV)
کیونکہ اِسکا حصول چاندی کے حصول سے اور اُسکا نفع کندن سے بہتر ہے۔
اِمثال 3 : 15 (URV)
وہ مرجٓان سے زیادہ بی بہا ہے اور تیری مرغوب چیزوں میں بے نظیر۔
اِمثال 3 : 16 (URV)
اُسکے دہنے ہاتھ میں عمر کی درازی ہے اور اُسکے با ہاتھ میں دولت وعزت۔
اِمثال 3 : 17 (URV)
اُسکی راہیں خوشگوار راہیں ہیں اور اُسکے سب راستے سلامتی کے ہیں۔
اِمثال 3 : 18 (URV)
جو اُسے پکڑے رہتے ہیں وہ اُنکے لئے حیات کا درخت ہےاور ہر ایک جو اُسے لئے رہتا ہے مبارک ہے۔
اِمثال 3 : 19 (URV)
خداوند نے حکمت سے زمین کی بُنیاد ڈالی اور فہم سے آسمان کو قائم کیا۔
اِمثال 3 : 20 (URV)
اُسی کے علم سے گہراؤ کے سوتے پھوٹ نکلے اور افلاک شبنم ٹپکاتے ہیں۔
اِمثال 3 : 21 (URV)
اَے میرے بیٹے !دانائی اور تمیز کی حفاظت کر۔اُنکو اپنی آنکھوں سے اوجھل نہ ہونے دے ۔
اِمثال 3 : 22 (URV)
یوں وہ تیری جٓان کی حیات اور تیرے گلے کی زینت ہو نگی ۔
اِمثال 3 : 23 (URV)
تب تو بے کھٹکے اپنے راستہ پر چلیگا اور تیرےپاؤں کو ٹھیس نہ لگیگی۔
اِمثال 3 : 24 (URV)
جب تو لیٹیگا تو خوف نہ کھا یئگا ۔ بلکہ تو لیٹ جٓایئگا اور تیری نیند میٹھی ہو گی۔
اِمثال 3 : 25 (URV)
نا گہانی دہشت سے خوف نہ کھانااور نہ شریروں کی ہلاکت سے جب وہ آئے۔
اِمثال 3 : 26 (URV)
کیونکہ خداوند تیرا سہارا ہوگا اور تیرے پاؤں کو پھنس جٓانے سے محفوظ رکھیگا۔
اِمثال 3 : 27 (URV)
بھلائی کے حقدار سے اُسے دریغ نہ کر نا
اِمثال 3 : 28 (URV)
جب تیرے پاس دینے کو کُچھ ہو تواپنے ہمسایہ سے یہ نہ کہنا اب جٓا ۔پھر آنا۔میں تجھے کل دُونگا ۔
اِمثال 3 : 29 (URV)
اپنے ہمسا یہ کے خلاف بُرائی کا منصوبہ نہ باندھنا ۔جِس حال کہ وہ تیرے پڑوس میں بے کھٹکے رہتا ہے۔
اِمثال 3 : 30 (URV)
اگر کسی تجھے نقصان نہ پہنچایا ہو تو اُس سے بے سبب جھگڑا نہ کرنا۔
اِمثال 3 : 31 (URV)
تندخو آدمی پر حسد نہ کرنا اور اُسکی کسی روش کو اختیار نہ کرنا ۔
اِمثال 3 : 32 (URV)
کیونکہ کجروسے خداوند کو نفرت ہےلیکن راستباز اُسکے محرم راز ہیں۔
اِمثال 3 : 33 (URV)
شریروں کے گھرپر خداوند کی لعنت ہے لیکن صادقوں کے مسکن پر اُسکی برکت ہے ۔
اِمثال 3 : 34 (URV)
(34-35) یقیناًوہ ٹھٹھابازوں پر ٹھٹھے مارتاہے لیکن فروتنوں پر فضل کرتا ہے۔دانا جلال کے وارِث ہونگےلیکن احمقوں کی ترقی شرمندگی ہو گی ۔
❮
❯