اِمثال 29 : 1 (URV)
جو بار بار تنبیہ پا کر بھی گردن کشی کرتا ہے ناگہان بر باد کیا جٓائیگا اور اُسکا کوئی چارہ نہ ہوگا ۔
اِمثال 29 : 2 (URV)
جب صادق اِقبالمند ہوتے ہیں تو لوگ خوش ہوتے ہیں لیکن جب شریر اِقتدار پاتے ہیں تو لوگ آہیں بھرتے ہیں۔
اِمثال 29 : 3 (URV)
جو کوئی حکمت سے اُلفت رکھتا ہے اپنے باپ کو خوش کرتا ہے لیکن جو کسبیوں سے صحبت رکھتا ہے اپنا مال اُڑاتا ہے۔
اِمثال 29 : 4 (URV)
بادشاہ عدل سے اپنی مملکت کو قیام بخشتا ہے لیکن رِشوت ستان اُسکوویران کرتا ہے ۔
اِمثال 29 : 5 (URV)
جو اپنے ہمسایہ کی خوشامد کرتا ہے اُسکے پاوں کے لئے جٓال بچھاتا ہے۔
اِمثال 29 : 6 (URV)
بد کردار کے گناہ میں پھندا ہے لیکن صادق گاتا اور خوشی کرتا ہے
اِمثال 29 : 7 (URV)
صادق مسکینوں کے معاملہ کا خیال رکھتا ہے لیکن شریر میں اُسکو جٓاننے کی لیاقت نہیں۔
اِمثال 29 : 8 (URV)
ٹھٹھا باز شہر میں آگ لگاتے ہیں لیکن دانا قہر کو دور کر دیتے ہیں۔
اِمثال 29 : 9 (URV)
اگر دانا احمق سے مباحثہ کرے تو خواہ وہ قہر کرے خواہ ہنسے کچھ اِطمینان نہ ہوگا۔
اِمثال 29 : 10 (URV)
خونریزلوگ کاہل آدمی سے کینہ رکھتے ہیں لیکن راستکار اُسکی جٓان بابچانے کا قصد کرتے ہیں ۔
اِمثال 29 : 11 (URV)
احمق اپنا قہر اُگل دیتا ہے لیکن دانا اُسکو روکتا اور پی جٓاتا ہے ۔
اِمثال 29 : 12 (URV)
اگر کوئی حاکم جھوٹ پر کان لگاتا ہے تو اُسکے سب خادم شریر ہو جٓاتے ہیں۔
اِمثال 29 : 13 (URV)
مسکین اور زبردست ایک دوسرے سے ملتے ہیں اور خداوند دونوں کی آنکھیں روشن کرتا ہے۔
اِمثال 29 : 14 (URV)
جو بادشاہ دِیانتداری سے مسکینوں کی عدالت کرتا ہے اُسکا تخت ہمیشہ قائم رہتا ہے ۔
اِمثال 29 : 15 (URV)
چھڑی اور تنبیہ حکمت بخشتی ہیں لیکن جو لڑکا بے تربیت چھوڑدیا جٓاتا ہے اپنی ماں کو رسوا کریگا۔
اِمثال 29 : 16 (URV)
جب شریر اِقبالمند ہوتے ہیں تو بدی زیادہ ہوتی ہے لیکن صادق اُنکی تباہی دیکھینگے ۔
اِمثال 29 : 17 (URV)
اپنے بیٹے کی تربیت کر آرام دیگا اور تیری جٓان کو شادمان کریگا ۔
اِمثال 29 : 18 (URV)
جہاں رویا نہیں وہاں لوگ بے قید ہو جٓاتے ہیں لیکن شریعت پر عمل کرنے والا مبارک ہے۔
اِمثال 29 : 19 (URV)
نوکر باتوں ہی سے نہیں سدھرتا کیونکہ اگرچہ وہ سمجھتا ہے تو بھی پروا نہیں کرتا۔
اِمثال 29 : 20 (URV)
کیا تو بے تامل بولنے والے کو دیکھتا ہے؟ اُسکے مقابلہ میں احمق سے زیادہ اُمید ہے۔
اِمثال 29 : 21 (URV)
جو اپنے خانہ زاد کو لڑکپن سے ناز میں پالتا ہے وہ آخر کار اُسکا بیٹا بن بیٹھیگا۔
اِمثال 29 : 22 (URV)
قہر آلودہ آدمی فتنہ برپاکرتا ہے اور غضبناک گناہ میں زیادتی کرتا ہے ۔
اِمثال 29 : 23 (URV)
آدمی کا غرور اُسکو پست کر یگا لیکن جو دِل سے فروتن ہے عزت حاصل کریگا۔
اِمثال 29 : 24 (URV)
جو کوئی چور شریک ہوتا ہے اپنی جٓان سے دشمنی رکھتا ہے۔وہ حلف اُٹھاتا ہے اور حال بیان نہیں کرتا۔
اِمثال 29 : 25 (URV)
اِنسان کا ڈر پھندا ہے لیکن جو کوئی خداوند پر توکل کرتا ہے محفوظ رہیگا۔
اِمثال 29 : 26 (URV)
حاکم کی مہربانی کے طالب بہت ہیں لیکن اِنسان کا فیصلہ خداوند کی طرف سے ہے۔
اِمثال 29 : 27 (URV)
صادق کو بے اِنصاف سے نفرت ہے اور شریر کو راست رو سے۔
❮
❯