اِمثال 24 : 1 (URV)
تو شریروں پر رشک نہ کرنا اور اُنکی صحبت کی خواہش نہ رکھنا
اِمثال 24 : 2 (URV)
کیونکہ اُنکے دِل ظلم کی فکر کرتے ہیں اور اُنکے لب شرارت کا چرچا۔
اِمثال 24 : 3 (URV)
حکمت سے گھر تعمیر کیا جٓاتا ہے اور فہم سے اُسکوقیام ہوتا ہے۔
اِمثال 24 : 4 (URV)
اور علم کے وسیلہ سے کوٹھریاں نفیس ولطیف مال سے معمور کی جٓاتی ہیں۔
اِمثال 24 : 5 (URV)
دانا آدمی زور آور ہے بلکہ صاحب علم کا زور بڑھتا رہتا ہے
اِمثال 24 : 6 (URV)
کیونکہ تو نیک صلاح لیکر جنگ کرسکتا ہےاور صلاح کاروں کی کثرت میں سلامتی ہے۔
اِمثال 24 : 7 (URV)
حکمت احمق کے لئے بہت بلند ہے۔وہ پھاٹک پر منہ نہیں کھول سکتا ۔
اِمثال 24 : 8 (URV)
جو بدی کے منصوبے باندھتا ہے فتنہ انگیز کہلایئگا۔
اِمثال 24 : 9 (URV)
حمایت کا منصوبہ بھی گناہ ہے اور ٹھٹھاکرنے والے سے لوگوں کو نفرت ہے۔
اِمثال 24 : 10 (URV)
اگر تومصیبت کے دِن بیدِل ہو جٓائے تو تیری طاقت بہت کم ہے۔
اِمثال 24 : 11 (URV)
جو قتل کے لئے گھسیٹےجٓاتے ہیں اُنکو چھڑا۔جو مارے جٓانے کو ہیں اُنکو حوالہ نہ کر۔
اِمثال 24 : 12 (URV)
اگر توکہے دیکھوہمکویہ معلوم نہ تھاتو کیا دِلوں کوجٓانچنے والا یہ نہیں سمجھتا؟اور کیا تیری جٓان کا نگہبان یہ نہیں جٓانتا؟اور کیا وہ ہر شخص کو اُسکے کام کے مطابق اجر نہ دیگا؟
اِمثال 24 : 13 (URV)
اَے میرے بیٹے !تو شہد کھا کیونکہ وہ اچھا ہے اور شہد کا چھتا بھی کیونکہ وہ مجھے میٹھا لگتا ہے۔
اِمثال 24 : 14 (URV)
حکمت بھی تیری جٓان کے لئے اَیسی ہی ہوگی۔اگر وہ تجھے مل جٓائے تو تیرے لئے اجر ہوگااور تیری آس نہیں ٹوٹیگی ۔
اِمثال 24 : 15 (URV)
اَے شریر تو صادق کے گھر کی گھات میں نہ بیٹھنا اُسکی آرامگاہ کو غارت نہ کرنا۔
اِمثال 24 : 16 (URV)
کیونکہ صادق سات بار گرتا ہے اور پھر اُٹھ کھڑا ہوتا ہے لیکن شریر بلا میں گرکر پڑاہی رہتا ہے۔
اِمثال 24 : 17 (URV)
جب تیرا دشمن گر پڑے تو خوشی نہ کرنا اور جب وہ پچھاڑکھائے تو دلشاد نہ ہونا
اِمثال 24 : 18 (URV)
مبادا خداوند اِسے دیکھکر ناراض ہو اور اپنا قہر اُس پر سے اُٹھا لے۔
اِمثال 24 : 19 (URV)
تو بد کرداروں کے سبب سے بی نہ ہونا اور شریر پر رشک نہ کر۔
اِمثال 24 : 20 (URV)
کیونکہ بد کردار کے لئے کچھ اجر نہیں۔شریروں کا چراغ بجھادِیا جٓائیگا۔
اِمثال 24 : 21 (URV)
اَے میرے بیٹے!خداوند سے اور بادشاہ سے ڈر اور مفسدوں کے ساتھ صحبت نہ رکھ
اِمثال 24 : 22 (URV)
کیونکہ اُن پر ناگہان آفت آیئگی اور اُن دونوں کی طرف سے آنے والی ہلاکت کوکون جٓانتا ہے؟
اِمثال 24 : 23 (URV)
یہ بھی داناوں کے اقوال ہیں۔ عدالت میں طرفداری کرنااچھا نہیں۔
اِمثال 24 : 24 (URV)
جو شریر سے کہتا ہے تو صادق لوگ اُس پر لعنت کر ینگے اور اُمتیں اُس سے نفرت رکھینگی ۔
اِمثال 24 : 25 (URV)
لیکن جو اُسکو ڈانٹتے ہیں خوش ہو نگے اور اُنکو بڑی برکت ملیگی ۔
اِمثال 24 : 26 (URV)
جو حق بات کہتا ہے لبوں پر بوسہ دیتا ہے۔
اِمثال 24 : 27 (URV)
اپنا کام باہر تیار کر۔اُسے اپنے لئے کھیت میں دُرست کر لے اور اُسکے بعد اپنا گھر بنا۔
اِمثال 24 : 28 (URV)
بے سبب اپنے ہمسایہ کے خلاف گواہی نہ دینا اور اور اپنے لبوں سے فریب نہ دینا۔
اِمثال 24 : 29 (URV)
یوں نہ کہہ میں اُس نے مجھ سے کیا۔میں اُس آدمی سے اُسکے کام کے مطابق سلوک کرونگا۔
اِمثال 24 : 30 (URV)
میں کاہل کے کھیت کے اور بے عقل کے تاکستان کے پاس سے گذرا
اِمثال 24 : 31 (URV)
اور دیکھووہ سب کا سب کانٹوں سے بھرا تھا اور بچھوبوٹی سے ڈھکا تھااور اُسکی سنگین دیوار گرائی گئی تھی۔
اِمثال 24 : 32 (URV)
تب میں نے دیکھ اور اُس پر خوب غور کیا۔ہاں میں نے اُس پر نگاہ کی اور عبرت پائی ۔
اِمثال 24 : 33 (URV)
تھوڑی سی نیند ۔ایک اور جھپکی ۔ذرا پڑے رہنے کو ہاتھ پر ہاتھ ۔
اِمثال 24 : 34 (URV)
اِسی طرح تیری مفلسی راہزن کی طرح اور رتیری تنگدستی مسلح آدمی کی طرح آپڑیگی۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: