اِمثال 23 : 1 (URV)
جب تو حاکم کے ساتھ کھانے بیٹھے تو خوب غور کر کہ تیرے سامنےکون ہے۔
اِمثال 23 : 2 (URV)
اگر تو کھاو ہے تو اپنے گلے پر چھری رکھدے۔
اِمثال 23 : 3 (URV)
اُسکے مزہ دار کھانوں کی تمنا نہ کر کیونکہ وہ دغابازی کا کھانا ہے۔
اِمثال 23 : 4 (URV)
مالدار ہونے کے لئے پریشان نہ ہو ۔اپنی اِس دانشمندی سے باز آ۔
اِمثال 23 : 5 (URV)
کیا تو اُس چیز پر آنکھ لگائیگا جو ہے ہی نہیں؟کیونکہ دولت یقیناًعقاب کی طرح پر لگا کر آسمان کی طرف اُڑجٓاتی ہے۔
اِمثال 23 : 6 (URV)
تو تنگ چشم کی روٹی نہ کھا اور اُسکے مزہ دار کھانوں کی تمنا نہ کر
اِمثال 23 : 7 (URV)
کیونکہ جیسے اُسکے دِل کے اندیشے ہیں وہ ویسا ہی ہے ۔لیکن اُسکا دِل تیری طرف نہیں۔
اِمثال 23 : 8 (URV)
جو نوالہ تونے کھایا ہے تواُسے اُگل دیگااور تیری میٹھی باتیں بے سود ہونگی۔
اِمثال 23 : 9 (URV)
اپنی باتیں احمق کو نہ سُنا کیونکہ وہ تیرے دانائی کا کلام کی تحقیر کر یگا۔
اِمثال 23 : 10 (URV)
قدیم حدود کو نہ سرکا اور یتیموں کے کھیتوں میں دخل نہ کر۔
اِمثال 23 : 11 (URV)
کیونکہ اُنکا رہائی بخشنے والا زبردست ہے۔وہ خود ہی تیرے خلاف اُنکی وکالت کریگا ۔
اِمثال 23 : 12 (URV)
تربیت پر دِل لگا اور علم کی باتیں سُن۔
اِمثال 23 : 13 (URV)
لڑکے سے تادِیب کو دریغ نہ کر۔ اگر تو اُسے چھڑی سے مار یگا تووہ مرنہ جٓائیگا۔
اِمثال 23 : 14 (URV)
تو اُسے چھڑی سے ماریگا اور اُسکی جٓان کو پاتال سے بچائیگا۔
اِمثال 23 : 15 (URV)
اَے میرے بیٹے !اگر تو دانا دِل ہے تو میرا دل ۔ہاں میرا دل خوش ہوگا۔
اِمثال 23 : 16 (URV)
اور جب تیرے لبوں سے سچی باتیں نکلینگی تو شادمان ہوگا۔
اِمثال 23 : 17 (URV)
تیرا دِل گنہگاروں پر رشک نہ کر ےبلکہ تو دِن بھر خداوند سے ڈرتا رہ۔
اِمثال 23 : 18 (URV)
کیونکہ اجر یقینی ہے اور تیری آس نہیں ٹویئگی ۔
اِمثال 23 : 19 (URV)
اَےمیرے بیٹے !تو سن اور دانا بن اور اپنے دِل کی راہبری کر۔
اِمثال 23 : 20 (URV)
تو شیرابیوں میں شامل نہ ہو اور نہ حریص کبابیوں میں
اِمثال 23 : 21 (URV)
کیونکہ شرانی اور کھاو کنگال ہو جٓائینگے اور نیند اُنکو چتھڑے پہنائیگی ۔
اِمثال 23 : 22 (URV)
اپنے باپ کا ج س سے تو پیدا ہوا شنوا ہو اور اپنی ماں کو اُسکے بڑھاپے میں حقیر نہ جٓان ۔
اِمثال 23 : 23 (URV)
سچائی کو مول لے اور اُسے بیچ نہ ڈال حکمت اور تربیت اور فہم کو بھی۔
اِمثال 23 : 24 (URV)
صادق کا باپ نہایت خوش ہوگااور دانشمندکا باپ اُس سے شادمانی کر یگا۔
اِمثال 23 : 25 (URV)
اپنے ماں باپ کو خوش کر۔اپنی والدہ کو شادمان رکھ۔
اِمثال 23 : 26 (URV)
اَے میرے بیٹے!اپنا دِل مجھ کو دے اور میری راہوں سے تیری آنکھیں خوش ہوں۔
اِمثال 23 : 27 (URV)
کیونکہ فاحشہ گہری خندق ہے اور بیغانہ عورت تنگ گڑھا ہے۔
اِمثال 23 : 28 (URV)
وہ راہزن کی طرح گھات میں لگی ہےاور بنی آدم میں بدکاروں کا شمار بڑھاتی ہے۔
اِمثال 23 : 29 (URV)
کون افسوس کرتا ہے؟کون غمزدہ ہے؟کون جھگڑالوہے؟کون شاکی ہے ؟کون بے سبب گھایل ہے؟اور کس کی آنکھوں میں سرخی ہے؟
اِمثال 23 : 30 (URV)
وہی جو دیر تک مے نوشی کرتے ہیں۔وہی جو ملائی ہوئی مے کی تلاش میں رہتے ہیں۔
اِمثال 23 : 31 (URV)
جب مے لال لال ہو۔جب اُسکا عکس جٓام پر پڑے اور جب وہ روانی کے ساتھ نیچے اُترےتو اُس پر نظر نہ کر
اِمثال 23 : 32 (URV)
کیونکہ انجام کار وہ سانپ کی طرح کاٹتی اور افعی کی طرح ڈس جٓاتی ہے۔
اِمثال 23 : 33 (URV)
تیری آنکھیں عجیب چیزیں دیکھینگی اور تیرے منہ سے اُلٹی سیدھی باتیں نکلینگی ۔
اِمثال 23 : 34 (URV)
بلکہ تو اُسکی مانند ہو گا جو سمندر کے درمیان لیٹ جٓائے یا اُسکی مانند جو مستول کے سر ے پر سورہے۔
اِمثال 23 : 35 (URV)
توکہیگا اُنہوں نے تومجھے پیٹا ہے پر مجھے معلوم بھی نہیں ہوا۔میں کب بیدارہو نگا؟میں پھر اُسکا طالب ہونگا۔
❮
❯