اِمثال 17 : 1 (URV)
سلامتی کے ساتھ خشک نوالہ اِس سے بہتر ہے کہ گھر نعمت سے پُر ہو اور اُسکے ساتھ جھگڑا ہو۔
اِمثال 17 : 2 (URV)
عقلمند نوکر اُس بیٹے پر جو رُسوا کرتا ہے حکمران ہوگا اور بھائیوں میں شامل ہوکر میراث کا حصہ لیگا ۔
اِمثال 17 : 3 (URV)
چاندی کے لئے کٹھالی ہے اور سونے کے لئے بھٹی پر دِلوں کو خداوند پرکھتا ہے۔
اِمثال 17 : 4 (URV)
بدکردار جھوٹے لبوں کی سُنتا ہےاور دروغگو مفید زبان کا شنوا ہوتا ہے۔
اِمثال 17 : 5 (URV)
مسکین پر ہنسنے والا اُسکے خالق کی اِہانت کرتا ہے اور جو اَوروں کی مصبیت سے خوش ہوتا ہے بے سزا نہ چھوٹیگا ۔
اِمثال 17 : 6 (URV)
بیٹوں کے بیٹے بُوڑھوں کے لئے تاج ہیں اور بیٹوں کے فخر کا باعث اُنکے باپ دادا ہیں۔
اِمثال 17 : 7 (URV)
خوشگوئی احمق کو نہیں سجتی تو کس قدر کم دروغگوئی شریف کو سجیگی۔
اِمثال 17 : 8 (URV)
رِشوت جس ہاتھ میں ہے اُسکی نظر میں گران بہا جوہرہے اور وہ جدھر توجہ کرتا ہے کامیاب ہوتا ہے۔
اِمثال 17 : 9 (URV)
جو خطا پوشی کرتا ہے دوستی کا جویان ہےپر جو اَیسی بات کو باربار چھیڑتاہے دوستوں میں جدائی ڈالتا ہے۔
اِمثال 17 : 10 (URV)
صاحب فہم پر ایک جھڑکی احمق پر سو کوڑوں سے زیادہ اثر کرتی ہے۔
اِمثال 17 : 11 (URV)
شریر محض سر کشی کا جویان ہے۔اُسکے مقابلہ میں سنگدل قاصد بھیجاجٓائیگا ۔
اِمثال 17 : 12 (URV)
جس ریچھنی کے بچے پکڑے گئے ہوں آدمی کا اُس سےدو چار ہونا اِس سے بہتر ہے کہ احمق کی حمایت میں اُس کے سامنے آئے ۔
اِمثال 17 : 13 (URV)
جو نیکی کے بدلے میں بدی کرتا ہےاُسکے گھر سے بدی ہرگز جُدا نہ ہوگی۔
اِمثال 17 : 14 (URV)
جھگڑے کا شروع پانی پھوٹ نکلنے کی مانند ہےاِسلئے لڑائی سے پہلے جھگڑے کو چھوڑدو۔
اِمثال 17 : 15 (URV)
جو شریر کو صادق اور جو صادق کو شریر ٹھہراتا ہے خداوند کو اُن دونوں سے نفرت ہے۔
اِمثال 17 : 16 (URV)
حکمت خریدنے کو احمق کے ہاتھ میں قیمت سے کیا فائدہ ہے حالانکہ اُسکا دِل اُسکی طرف نہیں ؟
اِمثال 17 : 17 (URV)
دوست ہر وقت محبت دِکھاتا ہے اور بھائی مصبیت کے دِن کے لئے پیدا ہوا ہے ۔
اِمثال 17 : 18 (URV)
بے عقل آدمی ہاتھ پر ہاتھ مارتا ہے اور اپنے ہمسایہ کے رُو بُرو ضامن ہوتا ہے۔
اِمثال 17 : 19 (URV)
فساد پسند خطا پسند ہے اور اپنے دروازہ کو بلند کرنے والا ہلاکت کا طالِب۔
اِمثال 17 : 20 (URV)
کج دِلا بھلائی کو نہ دیکھیگا اور جس زبان کجگو ہے مصیبت میں پڑ یگا ۔
اِمثال 17 : 21 (URV)
بیوقوف کے والد کے لئے غم ہے کیونکہ احمق کے باپ کو خوشی نہیں ۔
اِمثال 17 : 22 (URV)
شادمان دِل شفا بخشتا ہے لیکن افسردہ دِلی ہڈیوں کو خشک کر دیتی ہے۔
اِمثال 17 : 23 (URV)
شریر بغل میں رشوت رکھ لیتا ہے تاکہ عدالت کی راہیں بگاڑے ۔
اِمثال 17 : 24 (URV)
حکمت صاحب فہم کے رُو بُرو ہے لیکن احمق کی آنکھیں زمین کے کناروں پر لگی ہیں۔
اِمثال 17 : 25 (URV)
احمق بیٹا اپنے باپ کے لئے غم اور اپنی ماں کے لئے تلخی ہے۔
اِمثال 17 : 26 (URV)
صادق کو سزا دینا اور شریفوں کو اُنکی راستی کے سبب سے مارنا خوب نہیں ۔
اِمثال 17 : 27 (URV)
صاحبِ علم کم گو ہےارو صاحب فہم متین ہے۔
اِمثال 17 : 28 (URV)
احمق بھی جب تک کاموش ہے عقلمند گنا جٓاتا ہے۔جو اپنے لب بندرکھتا ہے ہوشیار ہے۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: