خُروج 34 : 1 (URV)
پھر خُداوند نے موسیٰ سے کہا پہلی لَوحوں کی مانند پتھر کی دو لَوحیں اپنے لئے تراش لینا ار مَیں اُن لَوحوں پر وہی باتیں لکھ دُونگا جو پہلی لَوحوں پر جنکو تُو نے توڑ ڈالا مرقوم تھیں ۔
خُروج 34 : 2 (URV)
اور صبح تک تیار ہو جانا اور سویرے ہی کوہِ سینا پر آ کر وہاں پہاڑ کی چوٹی پر میرے سامنے حاضر ہونا ۔
خُروج 34 : 3 (URV)
پر تیرے ساتھ کو ئی اور آدمی نہ آئے اور نہ پہاڑ پر کہیں کو ئی دُوسرا شخص دِکھائی دے ۔ بھیڑ بکریاں اور گائے بیل بھی پہاڑ کے سامنے چرنے نہ پائیں ۔
خُروج 34 : 4 (URV)
اور موسیٰ نے پہلی لَوحوں کی مانند پتھر کی دو لَوحیں تراشیں اور صبح سویرے اُٹھ کر پتھر کی دونوں لَوحیں ہاتھ میں لئے ہو ئے خُداوند کے حُکم کئ مُطابق کوہِ سینا پر چڑھ گیا۔
خُروج 34 : 5 (URV)
تب خُداوند ابر میں ہو کر اُسکے ساتھ وہاں کھڑے ہو کر خُداوند کے نام کا اِعلان کیا ۔
خُروج 34 : 6 (URV)
اور خُداوند اُسکے آگے سے یہ پُکارتا ہُوا گُزرا خُداوند خُداوند خُدای رحیم اور مہربان قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت اور وفا میں غنی ۔
خُروج 34 : 7 (URV)
ہزاروں پر فضل کرنے والا ۔گناہ اور تقصیر اور خطا کا بخشنے والا لیکن وہ مُجرم کو ہرگزبری نہیں کریگا بلکہ باپ دادا کے گناہ کی سزا اُنکے بیٹوں اور پوتوں کو تیسری اور چوتھی پُشت تک دیتا ہے۔
خُروج 34 : 8 (URV)
تب مُوسیٰ نے جلدی سے سر جھکا کر سجدہ کیا۔
خُروج 34 : 9 (URV)
اور کہا اَے خُداوند اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظرہے تو اَے خُداوند میں تیری مِنت کرتا ہوں کہ ہمارے بیچ میں ہو کر چل گو یہ قوم گردن کش ہے اور تو ہمارے گُناہ اور خطا کو معاف کراور ہم کو اپنی میراث کر لے۔
خُروج 34 : 10 (URV)
اُس نے کہا دیکھ میں عہد با ند ھتا ہُوں کہ تیرے سب لوگوں کے سامنے اَیسی کرامات کرونگا جو دنیا بھر میں اور کسِی قَوم میں کبھی کی یہں گیئِں اور وہ سب لوگ جنکے بِیچ تُو رہتا ہے خُداوند کے کام کو دیکھینگے کیونکہ جو میں تُم لوگوں سے کرنے کو ہوں وہ ہَیبت ناک کام ہوگا۔
خُروج 34 : 11 (URV)
آج کے دِن جُو حکم میں تجھے دیتاہُوں تُو اُسے یاد رکھنا ۔دیکھ میں اموریوں اور کنعا نیوں اور حِتّیوںاور فرزّیوں اور حّویوں اور یبوسیوں کو تیرے آگے سے نکالتا ہُوں۔
خُروج 34 : 12 (URV)
سو خبردار رہنا کہ جِسں مُلک کو تُو جاتا ہے اُسکے باشِندوں سے کوئی عہدنہ باندھنا ۔اَیسا نہ ہُو کہ وہ تیرے لئِے پھندااٹھہرے۔
خُروج 34 : 13 (URV)
بلکہ تُم اُنکی قُربانگا ہوں کو ڈھادینا اور اُنکے سُتُونوں کے ٹُکڑےٹُکڑےکردنیا اور اُنکی یسِیرتوںکوکاٹ ڈالنا۔
خُروج 34 : 14 (URV)
کیونکہ تُجھکو کِسی دُوسرے معبُودکی پرستِش نہیں کرنیہوگی اِسِلئےکہ خُداوند جِسکا نام غُیور ہے وہ خُدا ایِغُیور ہے بھی۔
خُروج 34 : 15 (URV)
سواَیسانہ ہو کہ تُو اُس مُلک کے باشِندوں سےکوہی عہدباندھلے اور جب وہ اپنے معُبودوں کی پَیروی میں زِناکار ٹھہریں اور اپنے معُبدوں کے لئِے قُربانی کریں اور کوئی تُجھکو دعوت دے اور تُو اُسکی قُربانی میں سے کُچھ کھا لے۔
خُروج 34 : 16 (URV)
او تُو اُن کی بیٹاں اپنے بیٹوں سے بیاہے اور اُنکی بیٹاں اپنے معُبودوں کی پیروی میں زِنا کار ٹھہریں اور تیرے بیٹوں کو بھی اپنے معُبودوں کی پیروی میں زِنا کار بنا دیں ۔
خُروج 34 : 17 (URV)
تُو اپنے لئے ڈھائے ہو ئے دیوتا نہ بنا لینا۔
خُروج 34 : 18 (URV)
تُو بے خمیری روٹی کی عید مانا کر نا ۔ میرے حُکم کئ مُطابق سات دِن تک ابیب کے مہینے میں وقت ِ مُعیّنہ پر بے خمیری روٹیاں کھانا کیونکہ ماہِاا بیب میں تُو مِصر سے نکلا تھا ۔
خُروج 34 : 19 (URV)
سب پہلوٹھے میرے ہیں اور تیرے چوپایوں میں جو نر پہلوٹھے ہوں کیا بچھڑے کیا بّرے سب میر ے ہو نگے۔
خُروج 34 : 20 (URV)
لیکن گدھے کے پہلے بچے کا فدیہ بّرہ دیکر ہو گا اور اگر تُو فدیہ نہ چا ہے تو اُسکی گردن توڑ ڈالنا پر اپنے سامنے سب خالی ہاتھ دِکھائی نہ دے۔
خُروج 34 : 21 (URV)
چھ دِن کام کاج کرنا لیکن ساتویں دِن آرام کرنا۔ہل جوتنے اور فصل کاٹنے کے مَوسم میں بھی آرام کرنا۔
خُروج 34 : 22 (URV)
اور تُو گہیوں کے پہلے پھل کاٹنے کے وقت ہفتوںکی عِید اور سال کے آخر میں فصل جمع کر نے کی عِید مانا کرنا ۔
خُروج 34 : 23 (URV)
تیرے سب مرد سا ل میں تِین ار خُداوند خُدا کے آگے جو اِسٔرائیل کا خُدا ہے حاضِر ہوں۔
خُروج 34 : 24 (URV)
کیونکہ مَیں قَوموں کو تیرے آگے سے نکال کر تیریسرحدوں کو بڑ ھا دونگا اور جب سال میں تِیں بار تُو خُداوند اپنے خُداکے آگے حاضِر ہو گا تو کوئی تیری زمین کا لالچ نہیں کرے یگا ۔
خُروج 34 : 25 (URV)
تُو میری قُربانی کا خُون خمیری روٹی کے ساتھ نہ گزراننا اور عِید فسح کی قُربانی سے کچھ صبح تک نہ رہنے دینا۔
خُروج 34 : 26 (URV)
اپنی زمین کی پہلی پَیداوار کا پھل خُداوند اپنے خدا کے گھر میں لانا ۔حلو ان کو اُسی کی ما ں کے دوُدھ میں نہ پکانا۔
خُروج 34 : 27 (URV)
اور خُداوند مُوسیٰ سے کہا کہ تُو یہ با تیں لِکھ کیونکہ ان ہی باتوں کے مفہوم کے مطابق تُجھ سے ااسئرایئل سے عہِد باندھتا ہوں۔
خُروج 34 : 28 (URV)
سو وہ چالِیس رات وہیں خُداوند کے پاس رہا اور نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا اور اُس نے اُن لَوحوںپراُس عہد کی باتوں کو یعنی دس احکام کو لِکھا ۔
خُروج 34 : 29 (URV)
اور جب مُوسیٰ شہادت کی دونوں لوحیں اپنے ہاتھ میں لیے ہُوئے کوہِ سیئنا سے اُترا آتا تھا تو پہاڑ سے نِیچے اُتر تے وقت اُسے خبرنہ تھی کہ خُداوند کے ساتھ با تیں کر نے کی وجہ سے اُسکا چہرہ چمک رہا تھا ۔
خُروج 34 : 30 (URV)
اور جب ہارون اور بنی اِسرائیل نے مُوسیٰ پر نظر کی اور اُسکے چہرہ کو چمکتے دیکھا تُو اُسکے نزدِیک آنے سے ڈرے ۔
خُروج 34 : 31 (URV)
تب مُوسیٰ نے اُنکوُ بلا یا اور ہارُون اور جما عت کتے سب سردار اُسکے پا س لَو ٹ آئے اور مُوسیٰ اُن سے با تیں کرنے لگا۔
خُروج 34 : 32 (URV)
اور بعد میں سب بنی اِسرائیل نزدیک آئے اور اُس نے وہ سب احکام جو خُداوند نے کوہِ سئینا پر با تیں کر تے وقت اُسے دِئے تھے اُنکو بتائے۔
خُروج 34 : 33 (URV)
اور جب مُو سیٰ اُن سے باتیں کر چُکا تو اُس نے اپنے مُنہ پر نقاب ڈال ِ لیا۔
خُروج 34 : 34 (URV)
اور جب مُو سیٰ خُداوند سے باتیں کرنے کے لئے اُسکے سا منے جاتا تو با ہرنکلنے کے وقت نقاب کو اُتارے رہتا تھا اور جو حُکم اسے ملتا تھا وہ اُسے باہر آکر بنی اسرائیل کو بتا دیتا تھا ۔
خُروج 34 : 35 (URV)
اور بنی اسرائیل مُوسیٰ کے چہرہ کو دیکھتے تھے کہ اسکے چہرہ کی جلِد چمک رہی ہے اور جب تک مُوسیٰ خُداوند سے با تیں کرنے نہ جاتا تب تک اپنے مُنہ پر نقاب ڈالے رہتا تھا۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: