زبُور 144 : 1 (URV)
خُداوند میری چٹان مُبارِک ہو۔جو میرے ہاتھوں کو جنگ کرنا۔ اور میری اُنگلیوں کو لڑنا سِکھاتا ہے۔
زبُور 144 : 2 (URV)
وہ مجھ پر شفقت کرنے والا اور میرا قلعہ ہے۔ میرا اُونچا بُرج اور میرا چُھڑانے والا۔ وہ میری سِپر اور میری پناہ گاہ ہے۔ جو میرے لوگوں کو میرے تابع کرتا ہے۔
زبُور 144 : 3 (URV)
اَے خُداوند ! اِنسان کیا ہے کہ تُو اُسے یاد رکھے؟ اور آدم زاد کیا ہے کہ تو اُسکا خیال کرے؟
زبُور 144 : 4 (URV)
اِنسان بُطلان کی مانند ہے۔ اُسکے دِن ڈھلتے سایہ کی مانند ہیں۔
زبُور 144 : 5 (URV)
اَے خُداوند! آسمانوں کو جھُکا کر اُتر آ۔ پہاڑوں کو چُھو تو اُن سے دھواں اُٹھیگا۔
زبُور 144 : 6 (URV)
بجلی گِرا کر اُنکو پراگندہ کردے۔ اپنے تیِر چلا کر اُنکو شکست دے۔
زبُور 144 : 7 (URV)
اُوپر سے ہاتھ بڑھا۔ مجھے رہائی دے اور بڑے سَیلاب یعنی پر دیسیوں کے ہاتھ سے چُھڑا۔
زبُور 144 : 8 (URV)
جِنکے مُنہ سے بطالت نکلتی رہتی ہے۔اور جِنکا دہنا ہاتھ جھوٹ کا دہنا ہاتھ ہے۔
زبُور 144 : 9 (URV)
اَے خُدا میَں تیرے لئے نیا گیت گاؤنگا۔ دس تار والی بربط پر میَں تیری مدح سرائی کرونگا۔
زبُور 144 : 10 (URV)
وہی بادشاہوں کو نجات بخشتا ہے۔ اور اپنے بندہ داؤؔد کو مہلک تلوار سے بچاتا ہے۔
زبُور 144 : 11 (URV)
مجھے بچا اور پردیسیوں کے ہاتھ سے چُھڑا جِنکے مُنہ سے بطالت نکلتی رہتی ہے۔ اور جِنکا دہنا ہاتھ جھوٹ کا دہنا ہاتھ ہے۔
زبُور 144 : 12 (URV)
جب میرے بیٹے جوانی میں قد آور پُدوں کی مانند ہوں۔ اور ہماری بیٹیاں محّل کے کونے کے لئے تراشے ہوئے پتھروں کی مانند ہوں۔
زبُور 144 : 13 (URV)
جب ہمارے کھتّے بھرے ہوں جِن سے ہر قسم کی جِنس مِل سکے۔ اور ہماری بھیڑ بکریوں ہمارے کُوچوں میں ہزاروں اور لاکھوں بچے دیں۔
زبُور 144 : 14 (URV)
جب ہمارے بیَل خُوب لدے ہوں جب نہ رختہ ہو نہ خروج اور نہ ہمارے کوچوں میں واویلا ہو۔
زبُور 144 : 15 (URV)
مُبارِک ہے وہ قوم جِسکا یہ حال ہے۔ مُبارِک ہے وہ قوم جِسکا خُدا خُداوند ہے۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15