پیَدایش 30 : 1 (URV)
(1-2) اَور جب رؔاخل نے دیکھا کہ یعؔقوب سے اُسکے اَولاد نہیں ہوتی تو راؔخل کو اپنی بہن پر رشک آیا سو وہ یعؔقوب سے کہنے لگی کہ مُجھے بھی اولد دے نہیں تو مَیں مر جاؤنگی ۔ تب یعقؔوب کا قہر رؔاخل پر بھڑکا اور اُس نے کہا کیا مَیں خُدا کی جگہ ہُوں جس نے تجھ کو اَولاد سے مُروم رکھاّ ہے ؟ ۔
پیَدایش 30 : 3 (URV)
اُس نے کہا دیکھ میری لَونڈی بلؔہاہ حاضر ہے ۔ اُسکے پاس جا تاکہ میرے لئے اُس سے اَولاد ہو اور وہ اولاد میری ٹھہرے ۔
پیَدایش 30 : 4 (URV)
اور اُس نے اپنی لَونڈی بِلؔہاہ کو اُسے دیا کہ اُسکی بیوی بنے اور یعؔقوب اُسکے پاس گیا
پیَدایش 30 : 5 (URV)
اور بِلؔہاہ حامِلہ ہوئی اور یعقؔوب سے اُسکے بیٹا ہُوا۔
پیَدایش 30 : 6 (URV)
تب رؔاخل نے کہا کہ خُدا نے میرا اِنصاف کِیا اور میری فریاد بھی سُنی اور مُجھ کو بیٹا بخشا اِسلئے اُس نے اُسکا نام دؔان رکھاّ ۔
پیَدایش 30 : 7 (URV)
اور رؔاخل نے کی لَونڈی بلؔہاہ پھر حاملہ ہُوئی اور یعؔقوب سے اُسکے دُوسرا بیٹا ہُوا ۔
پیَدایش 30 : 8 (URV)
تب رؔاخل نے کہا مَیں اپنی بہن کے ساتھ نہایت زور مار مار کر کُشتی لڑی اور مَیں نے فتح پائی۔ سو اپس نے اُسکا نام نفؔتالی رکّھا ۔
پیَدایش 30 : 9 (URV)
جب لؔیاہ نے دیکھا کہ وہ جننے سے رہ گئی تو اُس نے اپنی لَونڈی زؔلفہ کو لیکر یعقؔوب کو دیا کہ اُسکی بیوی بنے ۔
پیَدایش 30 : 10 (URV)
(10-11) اور لؔیاہ کی لَونڈی زِؔلفہ کے بھی یعؔقوب سے ایک بیٹا ہُوا۔ تب لؔیاہ کہا زہے قسمت ! سو اُس نے اُسکا نام جؔد رکھا۔
پیَدایش 30 : 12 (URV)
تب لیؔاہ کی لَونڈی زِؔلفہ کے یعؔقوب سے پھر ایک بیٹا ہُوا ۔
پیَدایش 30 : 13 (URV)
تب لؔیاہ نے کہا کہ میں خُوش قِسمت ہُوں ۔ عورتیں مجھے خوش قسمت کہینگی اور اُس نے اُسکا نام آشؔر رکّھا ۔
پیَدایش 30 : 14 (URV)
اور رؔوبن گیہوں کاٹنے کے موسم میں گھر سے نِکلا اور اُسے کھیت میں مردُم گیاہ مِل گئے اور وہ اپنی ماں لؔیاہ کے پاس لے آیا۔ تب رؔاخل نے لؔیاہ سے کہا کہ اپنے بیٹے کے مردُم گیاہ میں سے مجھے بھی کُچھ دیدے۔
پیَدایش 30 : 15 (URV)
اُس نے کہا کیا یہ چھوٹی بات ہے کہ تُو نے میرے شوہر کو لے لیا اور اب کیا میرے بیٹے کے مردُم گیاہ بھی لینا چاہتی ہے؟ راؔخل نے کہا بس تو آج رات وہ تیرے بیٹے کے مردُم گیاہ کی خاطر تیرے ساتھ سوئیگا۔
پیَدایش 30 : 16 (URV)
جب یعؔقوب شام کو کھیت سے آرہا تھا تو لؔیاہ آگے سے اُس سے مِلنے کو گئی اور کہنے لگی کہ تجھے میرے پاس آنا ہوگا کیونکہ مَیں نے اپنے بیٹے کے مردُم گیاہ کے بدلے تجھے اُجرت پر لیا ہے ۔ سو وہ اُس رات اُسی کے ساتھ سویا۔
پیَدایش 30 : 17 (URV)
اور خُدا نے لِؔیاہ کی سُنی اور وہ حامِلہ ہوئی اور یعؔقوب سے اُسکے پانچواں بیٹا ہُوا۔
پیَدایش 30 : 18 (URV)
تب لِؔیاہ نے کہا کہ خُدا نے میری اُجرت مُجھے دی کیونکہ مَیں نے اپنے شوہر کو اپنی لَونڈی دی اور اُس نے اُسکا نام ابؔشکا رکھا ۔
پیَدایش 30 : 19 (URV)
اور لِؔیاہ پھر حامِلہ ہوئی اور یعؔقوب سے اُسکے چھٹا بیٹا ہُوا ۔
پیَدایش 30 : 20 (URV)
تب لؔیاہ نے کہا کہ خُد ا نے اچھا مہر مجھے بخشا ۔ اب میرا شہوہر میرے ساتھ رہیگا کیونکہ میرے اُس سے چھ بیتے ہو چکے ہیں ۔ سو اُس نے اُس کا نام زبلُون رکھّا۔
پیَدایش 30 : 21 (URV)
اِسکے بعد اُسکے ایک بیٹی ہوئی اور اُس نے اُسکا نام وؔینہ رکھا ۔
پیَدایش 30 : 22 (URV)
اور خُدا نے راؔخل کو یاد کیا اور خُدا نے اُسکی سُن کر اُسکے رَحم کو کھولا۔
پیَدایش 30 : 23 (URV)
اور وہ حامِلہ ہوئی اور اُسکے بیٹا ہُوا۔ تب اُس نے کہا کہ خُدا نے مُجھ سے رُسوائی دُور کی ۔
پیَدایش 30 : 24 (URV)
اور اُس نے اُسک انام یُوسؔف یہ کہہ کر رکّھا کہ خُداوند مُجھ کو ایک اور بیٹا بخشے ۔
پیَدایش 30 : 25 (URV)
اور جب رؔاخِل سے یوُسؔف پیدا ہوا تو یعؔقوب نے لؔابن سے کہا مُجھے رُخصت کر کہ مَیں اپنے گھر اور اپنے وطن کو جاؤں۔
پیَدایش 30 : 26 (URV)
میری بیویاں اور میرے بال بچے جنکی خاطرِ مَیں نے تیری خدمت کی ہے میرے حوالہ کر اور مُجھے جانے دے کیونکہ تُو آپ جانتا ہے کہ میں نے تیری کَیسی خِدمت کی ہے ۔
پیَدایش 30 : 27 (URV)
تب لؔابن نے اُسے کہا اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو یہیں رہ کیونکہ مَیں جان گیا ہُوں کہ خُداوند نے تیرے سبب سے مُجھ کو برکت بخشی ہے۔
پیَدایش 30 : 28 (URV)
اور یہ بھی کہا کہ مُجھ سے اپنی اُجرت ٹھہرالے اور مَٰن تجھے دِیا کرونگا۔
پیَدایش 30 : 29 (URV)
اُس نے اُسے کہا کہ تُو آپ جانتا ہے کہ مَیں نے تیری کیسی خدمت کی اور تیرے جانور میرے ساتھ کیَسے رہے ۔
پیَدایش 30 : 30 (URV)
کیونکہ میرے آنے سے پہلے یہ تھوڑے تھے اور اب بڑھ کر بہت سے ہو گئے ہیں اور خُداوند نے جہاں جہاں میرے قدم پڑے تجھے برکت بخشی ۔ اب مَیں اپنے گھر کا بندوبست کب کرو۔؟
پیَدایش 30 : 31 (URV)
اُ س نے کہا تجھے مَیں کیا دُوں؟ یعؔقوب نے کہا تو مجھے کُچھ نہ دینا پر اگر تُو میرے لئےِ ایک کام کردے تو مَیں تیری بھیڑ بکریوں کو پھر چراؤنگا اور اُنکی نِگہبانی کرُونگا۔
پیَدایش 30 : 32 (URV)
مَیں آج تیری سب بھیڑ بکریوں میں چکر لگاؤنگا اور جتنی بھیڑیں چِتلی اور ابلق اور کالی ہوں اور جتنی بکریا ابلق اور چِتلی ہوں اُن سب کو الگ ایک طرف کردُونگا۔ اِن ہی کو میں اپنی اُجرت ٹھہراتا ہوں ۔
پیَدایش 30 : 33 (URV)
اورآیندہ جب کبھی میری اُجرت کا حِساب تیرے سامنے ہو تو میری صداقت آپ میری طرف سے ا،س طرح بول اُٹھیگی کہ جو بکریاں چِتلی اور ابلق نہیں اور جو بھیڑیں کالی نہیں اگر وہ میرے پاس ہوں تو چُرائی ہوئی سمجھی جائینگی ۔
پیَدایش 30 : 34 (URV)
لؔابن نے کہا مَیں راضی ہُوں۔ جو تُو کہے وُہی سہی ۔
پیَدایش 30 : 35 (URV)
اور اُس نے اُسی روز دھار یدار اور ابلق بکروں کو اور سب چتلی اور ابلق بکریوں کو جن میں کُچھ سفید ی تھی اور تیمام کالی بیڑوں کو الگ کرک ے اُنکو اپنے بیٹوں کے حوالہ کِیا۔
پیَدایش 30 : 36 (URV)
اور اُس نے اپنے اور یعؔقوب کے درمیان تین دِن کے سفر کا فاصلہ ٹھہرایا اور یعؔقوب لؔابن کے باقی ریوڑوں کو چرانے لگا ۔
پیَدایش 30 : 37 (URV)
اور یعؔقوب نے سفیدہ اور بادام اور چنار کی ہری ہری چھڑیاں لیں اور اُنکو چھیل چھیل کر اِس طرح گنڈیدار بنا لیا کہ اُن چھڑیوں کی سفیدی دِکھائی دینے لگی۔
پیَدایش 30 : 38 (URV)
اور اُس نے وہ گنڈیدار چھڑیاں بھیڑ بکریوں کے سامنے حَوضوں اور نالیوں میں جہاں وہ پانی پینے آتی تھیں کھڑی کر دیں اور جب وہ پانی پینے آئیں سو گابھن ہوگئیں ۔
پیَدایش 30 : 39 (URV)
اور اُن چھڑیوں کے آگے گابن ہونے کی وجہ سے اُنہوں نے دھاریدار چتلے اور ابلق بچے دِئے۔
پیَدایش 30 : 40 (URV)
اور یعؔقوب نے گھیڑ بکریوں کے اُن بچوں کو الگ کیا اور لاؔبن کی بھیڑ بکریوں کے منہ دھاریدار اور کالے بچوں کی طرف پھیر دِئے ۔ اور اُس نے اپنے ریوڑوں کو جُدا کِیا اور لؔابن کی بھیڑ بکریوں میں مِلنے نہ دِیا۔
پیَدایش 30 : 41 (URV)
اور جب مضبوط بھیڑ بکریاں گابھن ہوتی تھیں تو یعؔقوب چھڑیوں کو نالیوں میں اُن کی آنکھوں کے سامنے رکھ دیتا تھا تاکہ وہ اُن چھڑیوں کے آگے گابھن ہوں۔
پیَدایش 30 : 42 (URV)
پر جب بھیڑ بکریاں دُبلی ہوتیں تو وہ اُنکو وہاں نہیں رکھتا تھا۔ سو دُبلی تو لاؔبن کی رہیں اور مضبوط یعؔقوب کی ہوگئیں ۔
پیَدایش 30 : 43 (URV)
چنانچہ وہ نہایت بڑھتا گیا اور اُسکے پاس بہت سے ریوڑ اور لَونڈیاں اور نوکر چاکر اور اُونٹ اور گدھے ہوگئے۔
❮
❯