پیَدایش 29 : 1 (URV)
اور یعؔقوب آگے چل کر مشرقی لوگوں کے مُلک میں پہنچا۔
پیَدایش 29 : 2 (URV)
اور اُس نے دیکھا کہ مَیدان میں ایک کُوآں ہے اور کُوئیں کے نزدیک بھیڑ بکریوں کے تین ریوڑ بیٹھے ہیں کیونکہ چرواہے اِسی کُوئیں سے ریوڑوں کو پانی پلاتے تھے اور کُوئیں کے مُنہ پر ایک بڑا پتھر دحرا رہتا تھا۔
پیَدایش 29 : 3 (URV)
اور جب سب ریوڑ وہاں اِکھٹے ہوتے تھے تب وہ اُس پتھر کو کوئیں کے مُنہ پر سے ڈھلکاتے اور بھیڑوں کو پانی پلا کر اُس پتھر کو پِھر اُسی جگہ کُوئیں کے مُنہ پر رکھ دیتے تھے ۔ تب یعؔقوب نے اُن سے کہا اَے میرے بھائیوں تُم کہاں کے ہو؟ اُنہوں نے کہا ہم حؔاران کے ہیں ۔
پیَدایش 29 : 4 (URV)
پیَدایش 29 : 5 (URV)
پھر اُس نے پُوچھا کہ تُم نؔحُور کے بیٹے لؔابن سے واقف ہوَ انُہوں نے کہا کہ ہم واقف ہیں ۔
پیَدایش 29 : 6 (URV)
اُس نے پُوچھا کیا وہ خیریت سے ہے ۔؟ اُنہوں نے کہا خَیریت سے ہے اور وہ دیکھ اُسکی بیٹی راؔخل بھیڑ بکریوں کے ساتھ چلی آتی ہے۔
پیَدایش 29 : 7 (URV)
اور اُس نے کہا دیکھو ابھی تو دِن بہت ہے اور چوپایوں کے جمع ہونے کا وقت نہیں ۔ تُم بھیڑ بکریوں کو پانی پلا کر پھر چرانے کو لے جاؤ۔
پیَدایش 29 : 8 (URV)
اُنہوں نے کہا ہم اَیسا نہیں کر سکتے جب تک کہ سب ریوڑ جمع نہ ہو جائیں ۔ تب ہم اُس پتھر ہم اُ س پتھر کو کُوئیں کے منہ پر سے ڈھلکاتے ہیں اور بھیڑ بکریوں کو پانی پلاتے ہیں ۔
پیَدایش 29 : 9 (URV)
وہ اُن سے باتیں کر ہی رہا تھا کہ رؔاخل اپنے باپ کی بھیڑ بکریوں کے ساتھ آئی کیونکہ وہ اُنکو چرایا کرتی تھی۔
پیَدایش 29 : 10 (URV)
جب یعقؔوب نے اپنے ماموں لؔابن کی بیٹی راؔخل کو اور اپنے ماموں لابؔن کے ریوڑ کو دیکھا تو وہ نزدیک گیا اور پتھر کو کُوئیں کے مُنہ پر سے ڈھلکا کر اپنے ماموں لؔابن کے ریوڑ کو پانی پلایا۔
پیَدایش 29 : 11 (URV)
اور یؔعقوب نے راؔخل سے کو چُوما اور چِلاّ چِلّا کر رویا۔
پیَدایش 29 : 12 (URV)
اور یعقؔوب نے راؔخل سے کہا کہ مَیں تیرے باپ کا رشتہ دار اور رِؔبقہ کا بیٹا ہوں ۔ تب اُس نے دَوڑ کر اپنے باپ کو خبر دی۔
پیَدایش 29 : 13 (URV)
لؔابن اپنے بھانچے کی خبر پاتے ہی اُس سے مِلنے کو دَوڑا اور اُسکو گلے لگایا اور چُوما اور اُسے اپنے گھر لیا تب اُس نے لؔابن کو اپنا سارا حال بتایا۔
پیَدایش 29 : 14 (URV)
لؔابن نے اُسے کہا کہ تُو واقعی میری ہڈّی اور میرا گوشت ہے ۔ سو وہ ایک مہینہ اُسکے ساتھ رہا۔
پیَدایش 29 : 15 (URV)
تب لؔابن نے یعؔقوب سے کہا چونکہ تُو میرا رِشتہ دار ہے تو کیا اِسلئِے لازِم ہے کہ تُو میری خِدمت مفت کرے؟ سو مُجھے بتا کہ تیری اُجرت کیا ہوگی ؟۔
پیَدایش 29 : 16 (URV)
اور لؔابن کی دو بیٹیاں تھیں ۔ بڑی کا نام لؔیاہ اور چھوڑی کا نام رؔاخِل تھا ۔
پیَدایش 29 : 17 (URV)
لؔیاہ کی آنکھیں چُندھی تھیں پر رؔاخل حسین اور خوبصورت تھی۔
پیَدایش 29 : 18 (URV)
اور یعقوب رؔاخل پر فریفتہ تھا۔ سو اپس نے کہا کہ تیری چھوٹی بیٹی رؔاخل کی خاطر میں سات برس تیری خدمت کر دُونگا۔
پیَدایش 29 : 19 (URV)
لاؔبن نے کہا اُسے غیر آدمی کو دینے کی جگہ تو تجھی کو دینا بہتر ہے ۔ تُو میرے پاس رہ۔
پیَدایش 29 : 20 (URV)
چُنانچہ یؔعقوب سات بر س تک راؔخل کی خاطر خدمت کرتا رہا پر وہ اُسے رؔاخل کی محّت کے سبب سے چند دِنوں کے برابر معلوم ہُوئے ۔
پیَدایش 29 : 21 (URV)
اور یعؔقوب نے لؔابن سے کہا کہ میری مُدّت پُوری ہو گئی ۔ سو میری بیوی مُجھے دے تا کہ مَیں اُسکے پاس جاؤں ۔
پیَدایش 29 : 22 (URV)
تب لؔابن نے اُس جگہ کے سب لوگوں کو بُلا کر جمع کیا اور اُنکی ضیافت کی۔
پیَدایش 29 : 23 (URV)
اور جب شام ہوئی تو اپنی بیٹی لؔیاہ کو اُسکے پاس لے آیا اور یعؔقوب اُس سے ہم آغوش ہُوا۔
پیَدایش 29 : 24 (URV)
اور لؔابن نے اپنی لَونڈی زِؔلفہ اپنی بیٹی لؔیاہ کے ساتھ کر دی کہ اُسکی لَونڈی ہو۔
پیَدایش 29 : 25 (URV)
جب صُبح کو معلوم ہُوا کہ یہ تو لؔیاہ ہے تب اُس نے لؔابن سے کہ کہ تُو نے مُجھ سے یہ کیا کیا؟ کیا میں نے جو تیری خدمت کی وہا رؔاکل کی خاطر نہ تھی؟ پھر تُونے کیوں مجھے دُھوکا دیا ؟۔
پیَدایش 29 : 26 (URV)
لؔابن نے کہا ہمارے مُلک میں یہ دستور نہیں کہ پہلوٹی سے پہلے چھوٹی کو بیاہ دیں ۔
پیَدایش 29 : 27 (URV)
تُو اِسکا ہفتہ پُورا کر دے پِھر ہم دُوسری بھی تُجھے دیدینگے جِسکی خاطر تجھے سات برس اَور میری خدمت کرنی ہوگی۔
پیَدایش 29 : 28 (URV)
یؔعقوب نے اٰسا ہی کِیا کہ ۔ؔیاہ کا ہفتہ پُورا کیا تب لؔبن نے اپنی بیتی رؔاخِل بھی اُسے بیاہ دی۔
پیَدایش 29 : 29 (URV)
اور اپنی لَونڈی بِلؔہاہ اپنی بیٹی رؔاخِل کے ساتھ کر دی کہ اُسکی لَونڈی ہو۔
پیَدایش 29 : 30 (URV)
سو وہ رؔاخِل سے بھی ہم آغوش ہُوا اور وہ ۔ؔیاہ سے زیداہ رؔاخل کو چاہتا تھا اور ست برس اَور ساتھ رہ کر لؔابن کی خدمت کی۔
پیَدایش 29 : 31 (URV)
اور جب خُداوند نے دیکھا کہ لؔیاہ سے نفرت کی گئی تو اُس نے اُسکا رَحِم کھولا مگر رؔاخَل بانجھ رہی ۔
پیَدایش 29 : 32 (URV)
اور لؔیاہ حامِلہ ہُوئی اور اُسکے بیٹا ہُوا اور اُس نے اُسکا نام رؔوبن رکھاّ کیونکہ اُس نے کہا کہ خُداوند نے میرا دُکھ دیکھ لیا سو میرا شوہر اب مُجھے پیرا کریگا۔
پیَدایش 29 : 33 (URV)
وہ پھر حامِلہ ہوئی اور اُسکے بیٹا ہُوا ۔ تب اُس نے کہا کہ خُداوند نے سُنا کہ مُجھ سے نفرت کی گئی اِسلئِے اُس نے مُجھے یہ بھی بخشا۔ سو اُس نے اُسکا نام شمعؔون رکھا۔
پیَدایش 29 : 34 (URV)
اور وہ پِھر حاملہ ہوئی اور اُسکے بیٹا ہُوا۔ تب اُس نے کہا کہ اب اِس بار میرے شوہر کو مُجھ سے لگن ہوگی کیونکہ اُس سے میرے تین بیٹے ہوئے اِسلئِے اُسک انام لؔاوی رکّھا گیا۔
پیَدایش 29 : 35 (URV)
اور وہ پِھر حامِلہ ہوئی اور اُسکے بیٹا ہُوا ۔ تب اُس نے کہا کہ اب مَیں خُداوند کی ستایش کرونگی اِسلئے اُسکا نام یہؔوداہ رکھّا۔ پھر اُسکے اَولاد ہونے میں توقُف ہُوا۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: