پیَدایش 23 : 1 (URV)
اور ساؔرہ کی عُمر اِیک سو ستائیس برس کی ہوئی ۔ ساؔرہ کی زندگی کے ا،تنے ہی سال تھے۔
پیَدایش 23 : 2 (URV)
اور ساؔرہ نے قؔربت اربع میں وفات پائی۔ یہ کنعؔان میں ہے اور حؔبُرون بھی کہلاتا ہے اور ابرؔہام ساؔرہ کے لئِے ماتم اور نوحہ کرنے کو وہاں گیا۔
پیَدایش 23 : 3 (URV)
پھر ابرؔہام میت کے پاس سے اُٹھ کر بنی حِتؔ سے باتیں کرنے لگا اور کہا کہ۔
پیَدایش 23 : 4 (URV)
مَیں تمہارے درمیان پردیسی اور غریب الوطن ہُوں۔ تم اپنے ہاں گورِستان کے لئے کوئی مِلکیت مُجے دو تا کہ مَیں اپنے مُردہ کو آنکھ کے سامنے سے ہٹا کر دفن کر دُوں ۔
پیَدایش 23 : 5 (URV)
تب بنی حِؔت نے ابرؔہام کو جواب دِیا کہ ۔
پیَدایش 23 : 6 (URV)
اَے خُداوند ہماری سُن ۔ تُو ہمارے درمیان زبردست سردار ہے ۔ ہماری قبروں میں جو سب سے اچّھی ہو اُس میں تُو اپنے مُردہ کو دفن کر ہم میں اَیسا کوئی نہیں جو تُجھ سے اپنی قبر کا اِنکار کرے تا کہ تُو اپنا مُردہ دفن نہ کر سکے۔
پیَدایش 23 : 7 (URV)
ابرؔہام نے اُٹھ کر اور بنی حِتؔ کے آگے جو اُس مُلک کے لوگ ہیں آداب بجا لا کر۔
پیَدایش 23 : 8 (URV)
اُن سے یُوں گفتگو کی کہ اگر تُمہاری مرضی ہو کہ مَیں اپنے مرُدہ کو آنکھ کے سامنے سے ہٹا کر دفن کردُو تو میری عرض سُنو اور صُحؔر کے بیٹے عِفرون سے میری سفارِش کرو۔
پیَدایش 23 : 9 (URV)
کہ وہ مکفیؔلہ کے غار کوجو اُسکا ہے اور اُسکے کھیت کے کنارے پر ہے اُسکی پُوری قیمت لیکر مجھے دیدے تا کہ وہ گورِستان کےلئے تُمہارے درمیان میری ملکیت ہو جائے۔
پیَدایش 23 : 10 (URV)
اور عِفؔرون بنی حِؔت کے درمیان بیٹھا تھا۔ تب عؔفرون حِتّی نے بنی حِؔت کے سامنے اُن سب لوگوں کے رُو برو جو اُسکے شہر کے دروازہ سے دِاخل ہوتے تھے۔ ابرؔہام کو جواب دیا۔
پیَدایش 23 : 11 (URV)
اِے میرے خُداوند یوُں نہ ہوگا بلکہ میری سُن ۔ مَیں یہ کھیت تجُھے دیتا ہُوں اور وہ غار بھی جو اُس میں ہے تُجھے دِئے دیتا ہُوں ۔ یہ مَیں اپنی قُوم کے لوگوں کے سامنے تُجھے دیتا ہوں تو پنے مُردہ کو دفن کر۔
پیَدایش 23 : 12 (URV)
تب ابرؔہام اُ س مُلک کے لوگوں کے سامنے جُھکا۔
پیَدایش 23 : 13 (URV)
پِھر اُ س نے مُلک کے لوگوں کے سُنتے ہُوئے عِفؔرون سے کہاکہ اگر تُو دینا ہی چاہتا ہے تو میری سُن ۔ مَیں تجھے اُس کھیت کا دام دُونگا ۔ یہ تُو مجھ سے لے لے تومَیں اپنے مُردہ کو وہاں دفن کرونگا۔
پیَدایش 23 : 14 (URV)
عفِؔرون نے ابؔرہام کو جواب دِیا ۔
پیَدایش 23 : 15 (URV)
اَے میرے خُداوند میری بات سُن۔ یہ زمین چاندی کی چار سَو مثَقال کی ہے سو میرے اور تیرے درمیان یہ ہے کہ؟ پس اپنا مُردہ دفن کرونگا۔
پیَدایش 23 : 16 (URV)
اورابرؔہام نے عِفرون نے ابرؔہام کی بات مان لی ۔ سو ابؔرہام نے عِفرون کو اُتنی ہی چاندی کی چار سَو مِثقال جو سَوداگروں میں رائج تھی ۔
پیَدایش 23 : 17 (URV)
سو عِؔفرون کا وہ کھیت جو مکؔفیلہ میں مؔمرے کے سامنے تھا اور وہ غار جو اُس میں تھا اور سب درخت جو اُس کھیت میں اور اُسکی چاروں طرف کی حُدود میں تھے ۔
پیَدایش 23 : 18 (URV)
یہ سب بنی حِؔت کے اور اُن سب کے رُوبرو جو اُسکے شہر کے دروازہ سے دخِل ہوتے تھے ابرؔہام کی خاص ملکیت قرار دِئے گئے ۔
پیَدایش 23 : 19 (URV)
اَسکے بعد ابؔرہام نے اپنی بیوی ساؔرہ کو مکفیؔلہ کے کھیت کے غار میں جو مُلکِ کنعان میں مؔمرے یعنی حَبرُونؔ کے سامنے ہے دفن کِیا ۔
پیَدایش 23 : 20 (URV)
چنانچہ وہ کھیت اور وہ غٓر جو اُس میں تھا بنی حِتؔ کی طفر سے گورِستان کے لِئے ابرہؔام کی مِلکیت قرار دِئے گئے۔
❮
❯