انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)
1. اور ساؔرہ کی عُمر اِیک سو ستائیس برس کی ہوئی ۔ ساؔرہ کی زندگی کے ا،تنے ہی سال تھے۔
2. اور ساؔرہ نے قؔربت اربع میں وفات پائی۔ یہ کنعؔان میں ہے اور حؔبُرون بھی کہلاتا ہے اور ابرؔہام ساؔرہ کے لئِے ماتم اور نوحہ کرنے کو وہاں گیا۔
3. پھر ابرؔہام میت کے پاس سے اُٹھ کر بنی حِتؔ سے باتیں کرنے لگا اور کہا کہ۔
4. مَیں تمہارے درمیان پردیسی اور غریب الوطن ہُوں۔ تم اپنے ہاں گورِستان کے لئے کوئی مِلکیت مُجے دو تا کہ مَیں اپنے مُردہ کو آنکھ کے سامنے سے ہٹا کر دفن کر دُوں ۔
5. تب بنی حِؔت نے ابرؔہام کو جواب دِیا کہ ۔
6. اَے خُداوند ہماری سُن ۔ تُو ہمارے درمیان زبردست سردار ہے ۔ ہماری قبروں میں جو سب سے اچّھی ہو اُس میں تُو اپنے مُردہ کو دفن کر ہم میں اَیسا کوئی نہیں جو تُجھ سے اپنی قبر کا اِنکار کرے تا کہ تُو اپنا مُردہ دفن نہ کر سکے۔
7. ابرؔہام نے اُٹھ کر اور بنی حِتؔ کے آگے جو اُس مُلک کے لوگ ہیں آداب بجا لا کر۔
8. اُن سے یُوں گفتگو کی کہ اگر تُمہاری مرضی ہو کہ مَیں اپنے مرُدہ کو آنکھ کے سامنے سے ہٹا کر دفن کردُو تو میری عرض سُنو اور صُحؔر کے بیٹے عِفرون سے میری سفارِش کرو۔
9. کہ وہ مکفیؔلہ کے غار کوجو اُسکا ہے اور اُسکے کھیت کے کنارے پر ہے اُسکی پُوری قیمت لیکر مجھے دیدے تا کہ وہ گورِستان کےلئے تُمہارے درمیان میری ملکیت ہو جائے۔
10. اور عِفؔرون بنی حِؔت کے درمیان بیٹھا تھا۔ تب عؔفرون حِتّی نے بنی حِؔت کے سامنے اُن سب لوگوں کے رُو برو جو اُسکے شہر کے دروازہ سے دِاخل ہوتے تھے۔ ابرؔہام کو جواب دیا۔
11. اِے میرے خُداوند یوُں نہ ہوگا بلکہ میری سُن ۔ مَیں یہ کھیت تجُھے دیتا ہُوں اور وہ غار بھی جو اُس میں ہے تُجھے دِئے دیتا ہُوں ۔ یہ مَیں اپنی قُوم کے لوگوں کے سامنے تُجھے دیتا ہوں تو پنے مُردہ کو دفن کر۔
12. تب ابرؔہام اُ س مُلک کے لوگوں کے سامنے جُھکا۔
13. پِھر اُ س نے مُلک کے لوگوں کے سُنتے ہُوئے عِفؔرون سے کہاکہ اگر تُو دینا ہی چاہتا ہے تو میری سُن ۔ مَیں تجھے اُس کھیت کا دام دُونگا ۔ یہ تُو مجھ سے لے لے تومَیں اپنے مُردہ کو وہاں دفن کرونگا۔
14. عفِؔرون نے ابؔرہام کو جواب دِیا ۔
15. اَے میرے خُداوند میری بات سُن۔ یہ زمین چاندی کی چار سَو مثَقال کی ہے سو میرے اور تیرے درمیان یہ ہے کہ؟ پس اپنا مُردہ دفن کرونگا۔
16. اورابرؔہام نے عِفرون نے ابرؔہام کی بات مان لی ۔ سو ابؔرہام نے عِفرون کو اُتنی ہی چاندی کی چار سَو مِثقال جو سَوداگروں میں رائج تھی ۔
17. سو عِؔفرون کا وہ کھیت جو مکؔفیلہ میں مؔمرے کے سامنے تھا اور وہ غار جو اُس میں تھا اور سب درخت جو اُس کھیت میں اور اُسکی چاروں طرف کی حُدود میں تھے ۔
18. یہ سب بنی حِؔت کے اور اُن سب کے رُوبرو جو اُسکے شہر کے دروازہ سے دخِل ہوتے تھے ابرؔہام کی خاص ملکیت قرار دِئے گئے ۔
19. اَسکے بعد ابؔرہام نے اپنی بیوی ساؔرہ کو مکفیؔلہ کے کھیت کے غار میں جو مُلکِ کنعان میں مؔمرے یعنی حَبرُونؔ کے سامنے ہے دفن کِیا ۔
20. چنانچہ وہ کھیت اور وہ غٓر جو اُس میں تھا بنی حِتؔ کی طفر سے گورِستان کے لِئے ابرہؔام کی مِلکیت قرار دِئے گئے۔
کل 50 ابواب, معلوم ہوا باب 23 / 50
1 اور ساؔرہ کی عُمر اِیک سو ستائیس برس کی ہوئی ۔ ساؔرہ کی زندگی کے ا،تنے ہی سال تھے۔ 2 اور ساؔرہ نے قؔربت اربع میں وفات پائی۔ یہ کنعؔان میں ہے اور حؔبُرون بھی کہلاتا ہے اور ابرؔہام ساؔرہ کے لئِے ماتم اور نوحہ کرنے کو وہاں گیا۔ 3 پھر ابرؔہام میت کے پاس سے اُٹھ کر بنی حِتؔ سے باتیں کرنے لگا اور کہا کہ۔ 4 مَیں تمہارے درمیان پردیسی اور غریب الوطن ہُوں۔ تم اپنے ہاں گورِستان کے لئے کوئی مِلکیت مُجے دو تا کہ مَیں اپنے مُردہ کو آنکھ کے سامنے سے ہٹا کر دفن کر دُوں ۔ 5 تب بنی حِؔت نے ابرؔہام کو جواب دِیا کہ ۔ 6 اَے خُداوند ہماری سُن ۔ تُو ہمارے درمیان زبردست سردار ہے ۔ ہماری قبروں میں جو سب سے اچّھی ہو اُس میں تُو اپنے مُردہ کو دفن کر ہم میں اَیسا کوئی نہیں جو تُجھ سے اپنی قبر کا اِنکار کرے تا کہ تُو اپنا مُردہ دفن نہ کر سکے۔ 7 ابرؔہام نے اُٹھ کر اور بنی حِتؔ کے آگے جو اُس مُلک کے لوگ ہیں آداب بجا لا کر۔ 8 اُن سے یُوں گفتگو کی کہ اگر تُمہاری مرضی ہو کہ مَیں اپنے مرُدہ کو آنکھ کے سامنے سے ہٹا کر دفن کردُو تو میری عرض سُنو اور صُحؔر کے بیٹے عِفرون سے میری سفارِش کرو۔ 9 کہ وہ مکفیؔلہ کے غار کوجو اُسکا ہے اور اُسکے کھیت کے کنارے پر ہے اُسکی پُوری قیمت لیکر مجھے دیدے تا کہ وہ گورِستان کےلئے تُمہارے درمیان میری ملکیت ہو جائے۔ 10 اور عِفؔرون بنی حِؔت کے درمیان بیٹھا تھا۔ تب عؔفرون حِتّی نے بنی حِؔت کے سامنے اُن سب لوگوں کے رُو برو جو اُسکے شہر کے دروازہ سے دِاخل ہوتے تھے۔ ابرؔہام کو جواب دیا۔ 11 اِے میرے خُداوند یوُں نہ ہوگا بلکہ میری سُن ۔ مَیں یہ کھیت تجُھے دیتا ہُوں اور وہ غار بھی جو اُس میں ہے تُجھے دِئے دیتا ہُوں ۔ یہ مَیں اپنی قُوم کے لوگوں کے سامنے تُجھے دیتا ہوں تو پنے مُردہ کو دفن کر۔ 12 تب ابرؔہام اُ س مُلک کے لوگوں کے سامنے جُھکا۔ 13 پِھر اُ س نے مُلک کے لوگوں کے سُنتے ہُوئے عِفؔرون سے کہاکہ اگر تُو دینا ہی چاہتا ہے تو میری سُن ۔ مَیں تجھے اُس کھیت کا دام دُونگا ۔ یہ تُو مجھ سے لے لے تومَیں اپنے مُردہ کو وہاں دفن کرونگا۔ 14 عفِؔرون نے ابؔرہام کو جواب دِیا ۔ 15 اَے میرے خُداوند میری بات سُن۔ یہ زمین چاندی کی چار سَو مثَقال کی ہے سو میرے اور تیرے درمیان یہ ہے کہ؟ پس اپنا مُردہ دفن کرونگا۔ 16 اورابرؔہام نے عِفرون نے ابرؔہام کی بات مان لی ۔ سو ابؔرہام نے عِفرون کو اُتنی ہی چاندی کی چار سَو مِثقال جو سَوداگروں میں رائج تھی ۔ 17 سو عِؔفرون کا وہ کھیت جو مکؔفیلہ میں مؔمرے کے سامنے تھا اور وہ غار جو اُس میں تھا اور سب درخت جو اُس کھیت میں اور اُسکی چاروں طرف کی حُدود میں تھے ۔ 18 یہ سب بنی حِؔت کے اور اُن سب کے رُوبرو جو اُسکے شہر کے دروازہ سے دخِل ہوتے تھے ابرؔہام کی خاص ملکیت قرار دِئے گئے ۔ 19 اَسکے بعد ابؔرہام نے اپنی بیوی ساؔرہ کو مکفیؔلہ کے کھیت کے غار میں جو مُلکِ کنعان میں مؔمرے یعنی حَبرُونؔ کے سامنے ہے دفن کِیا ۔ 20 چنانچہ وہ کھیت اور وہ غٓر جو اُس میں تھا بنی حِتؔ کی طفر سے گورِستان کے لِئے ابرہؔام کی مِلکیت قرار دِئے گئے۔
کل 50 ابواب, معلوم ہوا باب 23 / 50
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References