انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)
1. اور اب اے یعقوب! خداوند جس نے تجھ کو پیدا کیا اورجس نے اے اسرائیل تجھ کو بنایا یوں فرماتا ہے کہ خوف نہ کر کیونکہ میں نے تیرا فدیہ دیا ہے۔ میں نے تیرا نام لیکر تجھے بلایا ہے تومیرا ہے۔
2. جب تو سیلاب میں سے گذرے تو میں تیرے ساتھ ہونگا اورجب تو ندیوں میں سے گزرے تو وہ تجھے نہ ڈبائینگی۔ جب تو آگ پر چلے گا تو تجھے آنچ نہ لگیگی اورشعلہ تجھے نہ جلائیگا۔
3. کیونکہ میں خداوند تیرا خدا اسرائیل کا قدوس تیرا نجات دینے والا ہوں۔ میں نے تیرے فدیہ میں مصر کو اورتیرے بدلے میں کوش اور سبا کو دیا۔
4. چونکہ تو میری نگاہ میں بیش قیمت اور مکرم ٹھہرااور میں نے تجھ سے محبت رکھی اس لیے میں تیرے بدلے لوگ اورتیری جان کے بدلے میں امتیں دے دونگا۔
5. تو خوف نہ کر کیونکہ میں تیرے ساتھ ہوں۔ میں تیری نسل کو مشرق سے لے آونگا اور مغرب سے تجھے فراہم کرونگا۔
6. میں شمال سے کہونگا کہ دے ڈال اورجنوب سے کہ رکھ نہ چھوڑ۔ میرے بیٹوں کو دور سے اور میری بیٹیوں کو زمین کی انتہا سے لاؤ۔
7. ہر ایک کو جو میرے نام سے کہلاتا ہے اورجسکو میں نے اپنے جلال کے لیے خلق کیاجسے میں نے پیدا کیا ہاں جسے میں ہی نے بنایا۔
8. ان اندھے لوگوں کو جو آنکھیں رکھتے ہیں اور ان بہروں کو جن کے کان ہیں باہر لاؤ۔
9. تمام قومیں فراہم کی جائیں اور سب امتیں جمع ہوں۔ انکے درمیان کون ہے جو اسے بیان کرے یا ہم کو پچھلی باتیں بتائے؟ وہ اپنے گواہوں کو لائیں تاکہ وہ سچے ثابت ہوں اورلوگ سنیں اورکہیں کہ یہ سچ ہے۔
10. خداوند فرماتا ہے کہ تم میرے گواہ ہو اورمیرا خادم بھی جسے میں نے برگزیدہ کیا تاکہ تم جانو اور مجھ پر ایمان لاؤ اور سمجھو کی میں وہی ہوں۔ مجھ سے پہلے کوئی خدا نہ ہوا اور میرے بعد بھی نہ ہو گا۔
11. میں ہی یہوواہ ہوں اور میرے سوا کوئی بچانے والا نہیں۔
12. میں نے اعلان کیا اور میں نے نجات بخشی اور میں ہی نے ظاہر کیا جب تم میں کوئی اجنبی معبود نہیں تھا سو تم میرے گواہ ہو خداوند فرماتا ہے کہ میں ہی خدا ہوں۔
13. آج سے میں ہی ہوں اور کوئی نہیں جر میرے ہاتھ سے چھڑا سکے۔ میں کام کرونگا۔ کون ہے جو اسے رد کر دکے۔
14. خداوند تمہارا نجات دینے والا اسرائیل کا قدوس یوں فرماتا ہےکہ تمہاری خاطر میں نے بابل پر خروج کرایا اورمیں ان سب کو فراریوں کی حالت میں اورکسدیوں کو بھی جو اپنے جہازوں میں للکارتےتھے لے آونگا۔
15. میں خداوند تمہار قدوس اسرائیل کا خالق تمہارا بادشاہ ہوں ۔
16. جس نے سمندر میں راہ اورسیلاب میں گذر گاہ بنائی۔
17. جو جنگی رتھوں اورگھوڑوں اور لشکر اوربہادروں کو نکال لاتا ہے ( وہ سب کے سب لیٹ گئے وہ پھرنہ اٹھینگے وہ بجھگئے ہاں وہ بتی کی طرح بجھ گئے) ۔
18. یعنی خداوند یوں فرماتا ہے کہ پچھلی باتوں کو یاد نہ کر اورقدیم باتوں پر سوچتےنہ رہو۔
19. دیکھو میں ایک نیا کام کرونگا۔ اب وہ ظہور میں آئیگا کیا تم اس سے ناواقف رہو گے؟ ہاں میں بیابان میں ایک راہ اورصحرا میں ندیاں جاری کرونگا۔
20. جنگلی جانور گیدڑاور شتر مرغ میری تعظیم کرینگے کیونکہ میں بیابان میں پانی اورصحرا میں ندیاں جاری کرونگا تاکہ میرے لوگوں کے لیے یعنی میرے برگزیدوں کے پینے کے لیے پانی ہو۔
21. میں نے ان لوگوں کو اپنے لیےبنایا تاکہ وہ میری حمد کریں۔
22. تو بھی اے یعقوب تو نے مجھے نہ پکارا بلکہ اے اسرائیل تو مجھ سے تنگ آگیا۔
23. تو بروں کو اپنی سوختنی قربانیوں کے لیے میرے حضور نہ لایا اورتو نے اپنے ذبیحوں سے میری تعظیم نہیں کی۔ میں نے تجھے ہدیے لانے پر مجبور نہیں کیا اور لبان جلانے کی تکلیف نہیں دی۔
24. تو نے روپیہ سے میرے لئے اِگر کو نہیں خریدا اورتو نے مجھے اپنے ذبیحوں کی چربی سے سیر نہیں کیا لیکن تونے اپنے گناہوں سے مجھے زیر بار کیا اور اپنی خطاؤں سے مجھے بیزار کر دیا۔
25. میں ہی وہ ہوں جو اپنے نام کی خاطر تیرے گناہوں کو مٹاتا ہوں اور میں تیری خطاؤں کو یاد نہیں رکھونگا۔
26. مجھے یاد دلا۔ ہم آپس میں بحث کریں۔ اپنا حال بیان کر تاکہ تو صادق ٹھہرے۔
27. تیرے بڑے باپ نے گناہ کیا اور تیرے تفسیر کرنے والوں نے میری مخالفت کی ہے۔
28. اس لیے میں نے مقدس کے اسیروں کو ناپاک ٹھہرایا اور یعقوب کو لعنت اوراسرائیل کو طعنہ زنی کے حوالہ کیا۔
کل 66 ابواب, معلوم ہوا باب 43 / 66
1 اور اب اے یعقوب! خداوند جس نے تجھ کو پیدا کیا اورجس نے اے اسرائیل تجھ کو بنایا یوں فرماتا ہے کہ خوف نہ کر کیونکہ میں نے تیرا فدیہ دیا ہے۔ میں نے تیرا نام لیکر تجھے بلایا ہے تومیرا ہے۔ 2 جب تو سیلاب میں سے گذرے تو میں تیرے ساتھ ہونگا اورجب تو ندیوں میں سے گزرے تو وہ تجھے نہ ڈبائینگی۔ جب تو آگ پر چلے گا تو تجھے آنچ نہ لگیگی اورشعلہ تجھے نہ جلائیگا۔ 3 کیونکہ میں خداوند تیرا خدا اسرائیل کا قدوس تیرا نجات دینے والا ہوں۔ میں نے تیرے فدیہ میں مصر کو اورتیرے بدلے میں کوش اور سبا کو دیا۔ 4 چونکہ تو میری نگاہ میں بیش قیمت اور مکرم ٹھہرااور میں نے تجھ سے محبت رکھی اس لیے میں تیرے بدلے لوگ اورتیری جان کے بدلے میں امتیں دے دونگا۔ 5 تو خوف نہ کر کیونکہ میں تیرے ساتھ ہوں۔ میں تیری نسل کو مشرق سے لے آونگا اور مغرب سے تجھے فراہم کرونگا۔ 6 میں شمال سے کہونگا کہ دے ڈال اورجنوب سے کہ رکھ نہ چھوڑ۔ میرے بیٹوں کو دور سے اور میری بیٹیوں کو زمین کی انتہا سے لاؤ۔ 7 ہر ایک کو جو میرے نام سے کہلاتا ہے اورجسکو میں نے اپنے جلال کے لیے خلق کیاجسے میں نے پیدا کیا ہاں جسے میں ہی نے بنایا۔ 8 ان اندھے لوگوں کو جو آنکھیں رکھتے ہیں اور ان بہروں کو جن کے کان ہیں باہر لاؤ۔ 9 تمام قومیں فراہم کی جائیں اور سب امتیں جمع ہوں۔ انکے درمیان کون ہے جو اسے بیان کرے یا ہم کو پچھلی باتیں بتائے؟ وہ اپنے گواہوں کو لائیں تاکہ وہ سچے ثابت ہوں اورلوگ سنیں اورکہیں کہ یہ سچ ہے۔ 10 خداوند فرماتا ہے کہ تم میرے گواہ ہو اورمیرا خادم بھی جسے میں نے برگزیدہ کیا تاکہ تم جانو اور مجھ پر ایمان لاؤ اور سمجھو کی میں وہی ہوں۔ مجھ سے پہلے کوئی خدا نہ ہوا اور میرے بعد بھی نہ ہو گا۔ 11 میں ہی یہوواہ ہوں اور میرے سوا کوئی بچانے والا نہیں۔ 12 میں نے اعلان کیا اور میں نے نجات بخشی اور میں ہی نے ظاہر کیا جب تم میں کوئی اجنبی معبود نہیں تھا سو تم میرے گواہ ہو خداوند فرماتا ہے کہ میں ہی خدا ہوں۔ 13 آج سے میں ہی ہوں اور کوئی نہیں جر میرے ہاتھ سے چھڑا سکے۔ میں کام کرونگا۔ کون ہے جو اسے رد کر دکے۔ 14 خداوند تمہارا نجات دینے والا اسرائیل کا قدوس یوں فرماتا ہےکہ تمہاری خاطر میں نے بابل پر خروج کرایا اورمیں ان سب کو فراریوں کی حالت میں اورکسدیوں کو بھی جو اپنے جہازوں میں للکارتےتھے لے آونگا۔ 15 میں خداوند تمہار قدوس اسرائیل کا خالق تمہارا بادشاہ ہوں ۔ 16 جس نے سمندر میں راہ اورسیلاب میں گذر گاہ بنائی۔ 17 جو جنگی رتھوں اورگھوڑوں اور لشکر اوربہادروں کو نکال لاتا ہے ( وہ سب کے سب لیٹ گئے وہ پھرنہ اٹھینگے وہ بجھگئے ہاں وہ بتی کی طرح بجھ گئے) ۔ 18 یعنی خداوند یوں فرماتا ہے کہ پچھلی باتوں کو یاد نہ کر اورقدیم باتوں پر سوچتےنہ رہو۔ 19 دیکھو میں ایک نیا کام کرونگا۔ اب وہ ظہور میں آئیگا کیا تم اس سے ناواقف رہو گے؟ ہاں میں بیابان میں ایک راہ اورصحرا میں ندیاں جاری کرونگا۔ 20 جنگلی جانور گیدڑاور شتر مرغ میری تعظیم کرینگے کیونکہ میں بیابان میں پانی اورصحرا میں ندیاں جاری کرونگا تاکہ میرے لوگوں کے لیے یعنی میرے برگزیدوں کے پینے کے لیے پانی ہو۔ 21 میں نے ان لوگوں کو اپنے لیےبنایا تاکہ وہ میری حمد کریں۔ 22 تو بھی اے یعقوب تو نے مجھے نہ پکارا بلکہ اے اسرائیل تو مجھ سے تنگ آگیا۔ 23 تو بروں کو اپنی سوختنی قربانیوں کے لیے میرے حضور نہ لایا اورتو نے اپنے ذبیحوں سے میری تعظیم نہیں کی۔ میں نے تجھے ہدیے لانے پر مجبور نہیں کیا اور لبان جلانے کی تکلیف نہیں دی۔ 24 تو نے روپیہ سے میرے لئے اِگر کو نہیں خریدا اورتو نے مجھے اپنے ذبیحوں کی چربی سے سیر نہیں کیا لیکن تونے اپنے گناہوں سے مجھے زیر بار کیا اور اپنی خطاؤں سے مجھے بیزار کر دیا۔ 25 میں ہی وہ ہوں جو اپنے نام کی خاطر تیرے گناہوں کو مٹاتا ہوں اور میں تیری خطاؤں کو یاد نہیں رکھونگا۔ 26 مجھے یاد دلا۔ ہم آپس میں بحث کریں۔ اپنا حال بیان کر تاکہ تو صادق ٹھہرے۔ 27 تیرے بڑے باپ نے گناہ کیا اور تیرے تفسیر کرنے والوں نے میری مخالفت کی ہے۔ 28 اس لیے میں نے مقدس کے اسیروں کو ناپاک ٹھہرایا اور یعقوب کو لعنت اوراسرائیل کو طعنہ زنی کے حوالہ کیا۔
کل 66 ابواب, معلوم ہوا باب 43 / 66
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References