انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)
1. اَے میر ے لو گو ! میر ی شر یعت کو سنُو ۔ میر ے منہ کی با تو ں پر کا ن لگاوؑ۔
2. میں تمیثل میں کلا م کر وؑں گا ۔ اور قدیم معمُےکہوُ ںگا ۔
3. جنکو ہم نے سنُا اور جان لیا اور ہما رے با پ دادا نے ہم کو بتایا۔
4. اور جنکو ہم اپنی اَولاد سے پو شیدہ نہیں رکھیں گے ۔بلکہ آیند ہ پُشت کو بھی خُداوند کی تعر یف اور اُسکی قُد رت اور عجُا ئب جو اُس نے کئے بتا ئیں گے ۔
5. کیو نکہ اُس نے یعقو ؔب میں ایک شہا دت قائم کی او ر اِسر ائیل میں شِریعت مُقر ر کی جنکی با بت اُس نے ہما رے با پ دادا کو حُکم دیا ۔کہ وہ ہمار ی اولاد کو تعلیم دیں۔
6. تاکہ آیند ہ پشُت یعنی وہ فر زند جو پیدا ہو ں گے ۔اُنکو جان لیںاور وہ بڑ ے ہو کر اپنی اولاد کو سکھائیں ۔
7. کہ وہ خُدا پر آس رکھیں اور اُسکے کاموں کو بھُو ل نہ جائیں بلکہ اُس حکُمو ں پر عمل کر یں ۔
8. اور اپنے باپ دادا کی طر ح سر کش اور باغی نسل نہ بنیں۔اَیسی نسل جِس نے اپنا دِل دُرُست نہ کیا اور جِسکی روح خُدا کے حضور وفادار نہ رہی۔
9. بنی اِفرایمً مسّلح ہو کر اور کمانیں رکھتے ہیں۔ لڑائی کے دِن پھِر گئے ۔
10. اُنہوں نے خُدا کے عہد کو قائم نہ رکھا۔اور اُسکی شریعت پر چلنے سے انکار کیا ۔
11. اور اُس کے کاموں کو اور اُس کے عجائب کو جو اُس نے اُن کو دیکھائے تھے بھول گئے۔
12. اُس نے مُلکِ مصؔر میں۔ ضُعؔن کے علاقہ میں اُنکے باپ دادا کے سامنے عجیب و غریب کام کئے۔
13. اُس نے سمنُدر کے دو حصّے کر کے اُنکو پار اُتارا۔ اور پانی کو تودا کی طرح کھڑا کر دیا۔
14. اُس نے دِن کو بادل سے اُنکی رہبری کی اور رات بھر آگ کی روشنی سے۔
15. اُس نے بیابان میں چٹانوں کو چیرا اور اُنکو گویا بحر سے خوب پلایا۔
16. اُس نے چٹانوں میں سے ندیاں جاری کیں۔اور دریاؤں کی طرح پانی بہایا۔
17. تو بھی وہ اُس کے خِلاف گُناہ کرتے ہی گئے۔اور بیابان میں حق تعالیٰ سے سرکشی کرتے رہے۔
18. اور اُنہوں نے اپنی خواہش کے مطابق کھانا مانگ کر اپنے دل میں خُدا کو آزمایا۔
19. بلکہ وہ خُدا کے خلاف بکنے لگے اور کہا کیا خُدا بیابان میں دستر خوان بچھا سکتا ہے؟
20. دیکھو! اُس نے چٹان کو مارا تو پانی پھوٹ نکلا اور ندیاں بہنے لگیں۔کیا وہ روٹی بھی دے سکتا ہے؟ کیا وہ اپنے لوگوں کے لئے گوشت مُہیا کردیگا؟
21. پس خُداوند سُن کر غضبناک ہوا۔ اور یعقُؔوب کے خلاف آگ بھڑک اُٹھی اور اِسؔرائیل پر قہر ٹوٹ پڑا ۔
22. اِسلئے کہ وہ خُدا پر ایمان نہ لائے اور اُسکی نجات پر بھروسہ نہ کیا۔
23. تُو بھی اُس نے افلاک کو حکم دیا اور آسمان کے دروازے کھولے ۔
24. اور کھانے کے لئے اُن پر من برسایا اور اُن کو آسمانی خوراک بخشی۔
25. اِنسان نے فرِشتوں کی غذا کھائی اُس نے کھانا بھیج کر اُن کو آسوُدا کیا۔
26. اُس نے آسمان میں پُروا چلائی اور اپنی قُدرت سے دکھّنا بہائی ۔
27. اُس نے اُن پر گوشت کو خاک کی مانِند برسایا اور پرنِدوں کو سمُندر کی ریت کی مانند ۔
28. جِنکو اُس نے اُن کی خیمہ گاہ میں اُنکے مسکنوں کے آس پاس گِرایا ۔
29. پَس وہ کھا کر خُوب سیَر ہوئےاور اُس نے اُنکی خواہش پوری کی ۔
30. وہ اپنی خواہش سے باز نہ آئے اور اُنکا کھانا اُنکے مُنہ ہی میں تھا ۔
31. کہ خُدا کا غضب اُن پر ٹوٹ پڑا اور اُن کے سب سے موٹے تازے آدمی قتل کئے۔ اور اِسرائیلی جوانوں کو مار گِرایا۔
32. باوُجوُد اِن سب باتوں کے وہ گُناہ کرتے ہی رہے۔ اور اُسکے عجیب و غریب کاموں پر ایمان نہ لائے۔
33. اِس لئے اُس نے اُن کے دِلوں کو بطالت سے اور اُنکے برسوں کو دہشت سے تمام کر دیا۔
34. جب وہ اُنکو قتل کرنے لگا تو وہ اُسکے طالب ہوئے اور رجوع ہو کر دِل و جان سے خُدا کو ڈھوُنڈنے لگے۔
35. اور اُنکو یاد آیا کہ خُدا اُن کی چٹان ہے اور حق تعالیٰ اُنکا فدیہ دینے والا ہے ۔
36. لیکن اُنہوں نے اپنے مُنہ سے اُسکی خُوشامد کی اور اپنی زُبان سے اُس سے جھوٹ بولا۔
37. کیونکہ اُن کو دل اُسکے حضور دُرُست نہ تھا اور وہ اُسکے عہد میں وفاو دار نہ نِکلے۔
38. لیکن وہ رحیم ہو کر بدکاری معاف کرتا ہے اور ہلاک نہیں کرتا بلکہ بارہا اپنے قہر کو روک لیتا ہے۔اور اپنے پُورے غضب کو بھڑکنے نہیں دیتا ۔
39. اور اُسے یاد رہتا ہے کہ یہ محض بشر ہیں یعنی ہوا جو چلی جاتی ہے اور پھِر نہیں آتی۔
40. کِتنی بار اُنہوں نے بیابان میں اُس سے سر کشی کی اور صحرا میں اُسے آزُردہ کیا!
41. اور وہ پھِر خُدا کو آزمانے لگے اور اُنہوں نے اِسرائیل کے قدوس کو ناراض کیا۔
42. اُنہوں نے اُسکے ہاتھ کو یاد نہ رکھا۔ نہ اُس دِن کو جب اُنہوں نے فِدیہ دے کر اُنکو مُخالِف سے رہائی بخشی ۔
43. اُس نے مؔصر میں اپنے نشان دیکھائے اور ضعؔن کے علاقہ میں اپنے عجائب ۔
44. اور اُنک دراؤں کو خُون بنا دیا اور وہ اپنی ندی سے پی نہ سکے۔
45. اُس نے اُن پر مچھروں کے غول بھیجے جو اُنکو کھا گئے۔ اور مینڈک جِنہوں نے اُنکو تباہ کر دیا۔
46. اُس نے اُنکی پیداوار کیِڑوں کو اور اُنکی محنت کا پھل ٹڈِیوں کو دیدیا۔
47. اُس نے اُنکی تاکوں کو اولوں سے اور اُن کے گولر کے درختوں کو پالے سے مارا۔
48. اُس نے اُن کے چوپایوں کو اولوں کے حوالہ کیا اور اُنکی بھیڑ بکریوں کو بجلی کے۔
49. اُس نے عذاب کے فرِشتوں کو فوج بھیجکر اپنے قہر کی شِدّت غَیظ و غضب اور بلا کو اُن پر نازل کیا۔
50. اُس نے اپنے قہر کے لئے راستہ بنایا اور اُنکی جان موت سے نہ بچائی بلکہ اُنکی زندگی وبا کے حوالہ کی۔
51. اُس نے مصؔر کے سب پہلوٹھوں کو یعنی حاؔم کے مسکنوں میں اُنکی قُوّت کے پھل کو مارا۔
52. لیکن وہ اپنے لوگوں کو بھیڑوں کی مانند لے چلا اور بیابان میں گلّہ کی مانند اُن کی راہنمائی کی۔
53. اور وہ اُنکو سلامت لے گیا اور وہ نہ ڈرے۔ لیکن اُن کے دُشمنوں کو سمُندر نے چھُپا لیا ۔
54. اور وہ اُن کو اپنے مقدِس کی حد تک لایا۔یعنی اُس پہاڑ تک جِسے اُسکے دہنے ہاتھ نے حاصل کیا تھا۔
55. اُس نے اُور قوموں کو اُن کے سامنے سے نِکال دیا ۔ جِنکی میراث جرِیب ڈالکر اُنکو بانٹ دی ۔ اور جِنکے خَیموں میں اِسرائیل کے قبیلوں کو بسایا۔
56. تو بھی اُنہوں نے خُدا تعالیٰ کو آزمایا اور اُسی سے سرکشی کی اور اُسکی شہادتوں کو نہ مانا۔
57. بلکہ برگشتہ ہو کر اپنے باپ دادا کی طرح بیوفائی کی اور دھوکا دینے والی کمان کی طرح ایک طرف کو جھُک گئے۔
58. کیونکہ اُنہوں نے اپنے اُونچے مقاموں کے باعث اُس کو قہر بھڑکایا۔ اور اپنی کھودی ہوئی مورتوں سے اُسے غرت دِلائی۔
59. خُدا یہ سُن کر غضب ناک ہوا اور اِسرائؔیل سے سخت نفرت کی ۔
60. سو اُس نے سیَلؔا کے مسکن کو ترک کر دیا یعنی اُس خیمہ کو جو بنی آدم کے درمیان کھڑا کیا تھا۔
61. اور اُس نے اپنی قُوت کو اسیری میں اور اپنی حشمت کو مُخالِف کے ہاتھ میں دیدیا۔
62. اُس نے اپنے لوگوں کو تلوار کے حالے کر دیا اور اپنی میراث سے غضبناک ہو گیا۔
63. آگ اُنکے جوانوں کو کھا گئی۔ اور اُنکی کنواریوں کے سُہاگ نہ گائے گئے۔
64. اُنکے کاہن تلوار سے مارے گئے اور اُنکی بیواؤں نے نوحہ کیا۔
65. تب خُداوند گویا نیند سے جاگ اُٹھا ۔ اُس زبردست آدی کی طرح جو مے کے سبب سے للکارتا ہو۔
66. اور اُس نے مُخالِفوں کو مار کر پسپا کر دیا ۔ اُس نے اُنکو ہمیشہ کے لئے رُسوا کیا ۔
67. (67-69) اور اُس نے یوؔسف کے خیموں کو چھوڑ دیا۔ اور افؔرائیم کے قبیلہ کو نہ چُنا۔ بلکہ یہُوؔداہ کے کے قبیلہ کو چُنا۔ اُسی کوہِ صِیوُؔن سے جِس سے اُس کو مُحبت تھی۔ اور اپنے مقدِس کو پہاڑوں کی مانند تعمیر کیا اور زمین کی مانند جِسے اُس نے ہمیشہ کے لئے قائم کیا ہے۔
68.
69.
70. اُس نے اپنے بندہ داؔؤد کو بھی چُنا اور بھیڑ سالوں میں سے اُسے لے لیا۔
71. (71-72) وہ اُس بچّے والی بھیڑوں کی چَوپانی سے ہٹا لایا تاکہ اُسکی قوم یعقُؔوب اور اُسکی میراث اِسراؔئیل کی گلّہ بانی کرے۔ سو اُس نے خلوصِ دل سے اُنکی پاسبانی کی اور اپنے ماہر ہاتھوں سے اُنکی راہنمائی کرتا رہا۔
72.
کل 150 ابواب, معلوم ہوا باب 78 / 150
1 اَے میر ے لو گو ! میر ی شر یعت کو سنُو ۔ میر ے منہ کی با تو ں پر کا ن لگاوؑ۔ 2 میں تمیثل میں کلا م کر وؑں گا ۔ اور قدیم معمُےکہوُ ںگا ۔ 3 جنکو ہم نے سنُا اور جان لیا اور ہما رے با پ دادا نے ہم کو بتایا۔ 4 اور جنکو ہم اپنی اَولاد سے پو شیدہ نہیں رکھیں گے ۔بلکہ آیند ہ پُشت کو بھی خُداوند کی تعر یف اور اُسکی قُد رت اور عجُا ئب جو اُس نے کئے بتا ئیں گے ۔ 5 کیو نکہ اُس نے یعقو ؔب میں ایک شہا دت قائم کی او ر اِسر ائیل میں شِریعت مُقر ر کی جنکی با بت اُس نے ہما رے با پ دادا کو حُکم دیا ۔کہ وہ ہمار ی اولاد کو تعلیم دیں۔ 6 تاکہ آیند ہ پشُت یعنی وہ فر زند جو پیدا ہو ں گے ۔اُنکو جان لیںاور وہ بڑ ے ہو کر اپنی اولاد کو سکھائیں ۔ 7 کہ وہ خُدا پر آس رکھیں اور اُسکے کاموں کو بھُو ل نہ جائیں بلکہ اُس حکُمو ں پر عمل کر یں ۔ 8 اور اپنے باپ دادا کی طر ح سر کش اور باغی نسل نہ بنیں۔اَیسی نسل جِس نے اپنا دِل دُرُست نہ کیا اور جِسکی روح خُدا کے حضور وفادار نہ رہی۔ 9 بنی اِفرایمً مسّلح ہو کر اور کمانیں رکھتے ہیں۔ لڑائی کے دِن پھِر گئے ۔ 10 اُنہوں نے خُدا کے عہد کو قائم نہ رکھا۔اور اُسکی شریعت پر چلنے سے انکار کیا ۔ 11 اور اُس کے کاموں کو اور اُس کے عجائب کو جو اُس نے اُن کو دیکھائے تھے بھول گئے۔ 12 اُس نے مُلکِ مصؔر میں۔ ضُعؔن کے علاقہ میں اُنکے باپ دادا کے سامنے عجیب و غریب کام کئے۔ 13 اُس نے سمنُدر کے دو حصّے کر کے اُنکو پار اُتارا۔ اور پانی کو تودا کی طرح کھڑا کر دیا۔ 14 اُس نے دِن کو بادل سے اُنکی رہبری کی اور رات بھر آگ کی روشنی سے۔ 15 اُس نے بیابان میں چٹانوں کو چیرا اور اُنکو گویا بحر سے خوب پلایا۔ 16 اُس نے چٹانوں میں سے ندیاں جاری کیں۔اور دریاؤں کی طرح پانی بہایا۔ 17 تو بھی وہ اُس کے خِلاف گُناہ کرتے ہی گئے۔اور بیابان میں حق تعالیٰ سے سرکشی کرتے رہے۔ 18 اور اُنہوں نے اپنی خواہش کے مطابق کھانا مانگ کر اپنے دل میں خُدا کو آزمایا۔ 19 بلکہ وہ خُدا کے خلاف بکنے لگے اور کہا کیا خُدا بیابان میں دستر خوان بچھا سکتا ہے؟ 20 دیکھو! اُس نے چٹان کو مارا تو پانی پھوٹ نکلا اور ندیاں بہنے لگیں۔کیا وہ روٹی بھی دے سکتا ہے؟ کیا وہ اپنے لوگوں کے لئے گوشت مُہیا کردیگا؟ 21 پس خُداوند سُن کر غضبناک ہوا۔ اور یعقُؔوب کے خلاف آگ بھڑک اُٹھی اور اِسؔرائیل پر قہر ٹوٹ پڑا ۔ 22 اِسلئے کہ وہ خُدا پر ایمان نہ لائے اور اُسکی نجات پر بھروسہ نہ کیا۔ 23 تُو بھی اُس نے افلاک کو حکم دیا اور آسمان کے دروازے کھولے ۔ 24 اور کھانے کے لئے اُن پر من برسایا اور اُن کو آسمانی خوراک بخشی۔ 25 اِنسان نے فرِشتوں کی غذا کھائی اُس نے کھانا بھیج کر اُن کو آسوُدا کیا۔ 26 اُس نے آسمان میں پُروا چلائی اور اپنی قُدرت سے دکھّنا بہائی ۔ 27 اُس نے اُن پر گوشت کو خاک کی مانِند برسایا اور پرنِدوں کو سمُندر کی ریت کی مانند ۔ 28 جِنکو اُس نے اُن کی خیمہ گاہ میں اُنکے مسکنوں کے آس پاس گِرایا ۔ 29 پَس وہ کھا کر خُوب سیَر ہوئےاور اُس نے اُنکی خواہش پوری کی ۔ 30 وہ اپنی خواہش سے باز نہ آئے اور اُنکا کھانا اُنکے مُنہ ہی میں تھا ۔ 31 کہ خُدا کا غضب اُن پر ٹوٹ پڑا اور اُن کے سب سے موٹے تازے آدمی قتل کئے۔ اور اِسرائیلی جوانوں کو مار گِرایا۔ 32 باوُجوُد اِن سب باتوں کے وہ گُناہ کرتے ہی رہے۔ اور اُسکے عجیب و غریب کاموں پر ایمان نہ لائے۔ 33 اِس لئے اُس نے اُن کے دِلوں کو بطالت سے اور اُنکے برسوں کو دہشت سے تمام کر دیا۔ 34 جب وہ اُنکو قتل کرنے لگا تو وہ اُسکے طالب ہوئے اور رجوع ہو کر دِل و جان سے خُدا کو ڈھوُنڈنے لگے۔ 35 اور اُنکو یاد آیا کہ خُدا اُن کی چٹان ہے اور حق تعالیٰ اُنکا فدیہ دینے والا ہے ۔ 36 لیکن اُنہوں نے اپنے مُنہ سے اُسکی خُوشامد کی اور اپنی زُبان سے اُس سے جھوٹ بولا۔ 37 کیونکہ اُن کو دل اُسکے حضور دُرُست نہ تھا اور وہ اُسکے عہد میں وفاو دار نہ نِکلے۔ 38 لیکن وہ رحیم ہو کر بدکاری معاف کرتا ہے اور ہلاک نہیں کرتا بلکہ بارہا اپنے قہر کو روک لیتا ہے۔اور اپنے پُورے غضب کو بھڑکنے نہیں دیتا ۔ 39 اور اُسے یاد رہتا ہے کہ یہ محض بشر ہیں یعنی ہوا جو چلی جاتی ہے اور پھِر نہیں آتی۔ 40 کِتنی بار اُنہوں نے بیابان میں اُس سے سر کشی کی اور صحرا میں اُسے آزُردہ کیا! 41 اور وہ پھِر خُدا کو آزمانے لگے اور اُنہوں نے اِسرائیل کے قدوس کو ناراض کیا۔ 42 اُنہوں نے اُسکے ہاتھ کو یاد نہ رکھا۔ نہ اُس دِن کو جب اُنہوں نے فِدیہ دے کر اُنکو مُخالِف سے رہائی بخشی ۔ 43 اُس نے مؔصر میں اپنے نشان دیکھائے اور ضعؔن کے علاقہ میں اپنے عجائب ۔ 44 اور اُنک دراؤں کو خُون بنا دیا اور وہ اپنی ندی سے پی نہ سکے۔ 45 اُس نے اُن پر مچھروں کے غول بھیجے جو اُنکو کھا گئے۔ اور مینڈک جِنہوں نے اُنکو تباہ کر دیا۔ 46 اُس نے اُنکی پیداوار کیِڑوں کو اور اُنکی محنت کا پھل ٹڈِیوں کو دیدیا۔ 47 اُس نے اُنکی تاکوں کو اولوں سے اور اُن کے گولر کے درختوں کو پالے سے مارا۔ 48 اُس نے اُن کے چوپایوں کو اولوں کے حوالہ کیا اور اُنکی بھیڑ بکریوں کو بجلی کے۔ 49 اُس نے عذاب کے فرِشتوں کو فوج بھیجکر اپنے قہر کی شِدّت غَیظ و غضب اور بلا کو اُن پر نازل کیا۔ 50 اُس نے اپنے قہر کے لئے راستہ بنایا اور اُنکی جان موت سے نہ بچائی بلکہ اُنکی زندگی وبا کے حوالہ کی۔ 51 اُس نے مصؔر کے سب پہلوٹھوں کو یعنی حاؔم کے مسکنوں میں اُنکی قُوّت کے پھل کو مارا۔ 52 لیکن وہ اپنے لوگوں کو بھیڑوں کی مانند لے چلا اور بیابان میں گلّہ کی مانند اُن کی راہنمائی کی۔ 53 اور وہ اُنکو سلامت لے گیا اور وہ نہ ڈرے۔ لیکن اُن کے دُشمنوں کو سمُندر نے چھُپا لیا ۔ 54 اور وہ اُن کو اپنے مقدِس کی حد تک لایا۔یعنی اُس پہاڑ تک جِسے اُسکے دہنے ہاتھ نے حاصل کیا تھا۔ 55 اُس نے اُور قوموں کو اُن کے سامنے سے نِکال دیا ۔ جِنکی میراث جرِیب ڈالکر اُنکو بانٹ دی ۔ اور جِنکے خَیموں میں اِسرائیل کے قبیلوں کو بسایا۔ 56 تو بھی اُنہوں نے خُدا تعالیٰ کو آزمایا اور اُسی سے سرکشی کی اور اُسکی شہادتوں کو نہ مانا۔ 57 بلکہ برگشتہ ہو کر اپنے باپ دادا کی طرح بیوفائی کی اور دھوکا دینے والی کمان کی طرح ایک طرف کو جھُک گئے۔ 58 کیونکہ اُنہوں نے اپنے اُونچے مقاموں کے باعث اُس کو قہر بھڑکایا۔ اور اپنی کھودی ہوئی مورتوں سے اُسے غرت دِلائی۔ 59 خُدا یہ سُن کر غضب ناک ہوا اور اِسرائؔیل سے سخت نفرت کی ۔ 60 سو اُس نے سیَلؔا کے مسکن کو ترک کر دیا یعنی اُس خیمہ کو جو بنی آدم کے درمیان کھڑا کیا تھا۔ 61 اور اُس نے اپنی قُوت کو اسیری میں اور اپنی حشمت کو مُخالِف کے ہاتھ میں دیدیا۔ 62 اُس نے اپنے لوگوں کو تلوار کے حالے کر دیا اور اپنی میراث سے غضبناک ہو گیا۔ 63 آگ اُنکے جوانوں کو کھا گئی۔ اور اُنکی کنواریوں کے سُہاگ نہ گائے گئے۔ 64 اُنکے کاہن تلوار سے مارے گئے اور اُنکی بیواؤں نے نوحہ کیا۔ 65 تب خُداوند گویا نیند سے جاگ اُٹھا ۔ اُس زبردست آدی کی طرح جو مے کے سبب سے للکارتا ہو۔ 66 اور اُس نے مُخالِفوں کو مار کر پسپا کر دیا ۔ اُس نے اُنکو ہمیشہ کے لئے رُسوا کیا ۔ 67 (67-69) اور اُس نے یوؔسف کے خیموں کو چھوڑ دیا۔ اور افؔرائیم کے قبیلہ کو نہ چُنا۔ بلکہ یہُوؔداہ کے کے قبیلہ کو چُنا۔ اُسی کوہِ صِیوُؔن سے جِس سے اُس کو مُحبت تھی۔ اور اپنے مقدِس کو پہاڑوں کی مانند تعمیر کیا اور زمین کی مانند جِسے اُس نے ہمیشہ کے لئے قائم کیا ہے۔ 68 69 70 اُس نے اپنے بندہ داؔؤد کو بھی چُنا اور بھیڑ سالوں میں سے اُسے لے لیا۔ 71 (71-72) وہ اُس بچّے والی بھیڑوں کی چَوپانی سے ہٹا لایا تاکہ اُسکی قوم یعقُؔوب اور اُسکی میراث اِسراؔئیل کی گلّہ بانی کرے۔ سو اُس نے خلوصِ دل سے اُنکی پاسبانی کی اور اپنے ماہر ہاتھوں سے اُنکی راہنمائی کرتا رہا۔ 72
کل 150 ابواب, معلوم ہوا باب 78 / 150
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References