انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)
1. کیا انسان کے لئے زمین پر جنگ وجدل نہیں ؟ اور کیا اُسکے دِن مزدوُر کے سے نہیں ہوتے ؟
2. جیسے نوکر سایہ کی بڑی آرزُو کرتا ہے اور مزدُور اپنی اُجرت کا منتظر رہتا ہے ۔
3. ویسے ہی میں بُطلان کے مہینوں کا مالک بنایا گیا ہُوں اور مصیبت کی راتیں میرے لئے ٹھہرائی گئی ہیں ۔
4. جب میں لیٹتا ہوں تو کہتا ہوں کب اُٹھو نگا ؟ پر رات لمبی ہوتی ہے اور دن نکلنے تک اِدھر اُدھر کروٹیں بدلتا رہتا ہوں ۔
5. میرا جسم کیڑوں اور مٹی کے ڈھیلوں سے ڈھکا ہے۔میری کھال سمٹتی اور پھرناسور ہوجاتی ہے۔
6. میرے دِن جُلا ہے کی ڈھر کی سے بھی تیز رفتا ر ہیں اور بغیر اُمید کے گذر جاتے ہیں ۔
7. آہ! یاد کہ کر میری زندگی ہوا ہے اور میری آنکھ خوشی کو پھر نہ دیکھیگی ۔
8. جو مجھے اب دیکھتا ہے اُسکی آنکھ مجھے پھر نہ دیکھیگی ۔ تیری آنکھیں تو مجھ پر ہونگی پر میں نہ ہو نگا ۔
9. جیسے بادل پھٹکر غائب ہوجاتا ہے ویسے ہی وہ جو قبر میں اُترتا ہے پھر کبھی اُوپر نہیں آتا ۔
10. وہ اپنے گھر کوپھر نہ لَوٹیگا ۔ نہ اُسکی جگہ اُسے پھِر پہچانیگی ۔
11. اِس لئے میں اپنا منہ بند نہیں رکھونگامیں اپنی رُوح کی تلخی میں بولتا جاؤنگا ۔ میں اپنی جان کے غذاب میں شکوہ کرونگا ۔
12. کیا میں سمندر ہوں یا مگرمچھ جو تو مجھ پر پہرا بٹھاتا ہے ؟
13. جب میں کہتا ہوں میرا بستر مجھے آرام پہنچائیگا ۔ میرا بچھونا میرے غم کو ہلکا کریگا
14. تو تُو خوابوں سے مجھے ڈراتا اور روتیوں سے مجھے سہما دیتا ہے ۔
15. یہاں تک کہ میری جان پھانسی اور موت کو میری اِن ہڈّ یوں پر ترجیح دیتی ہے۔
16. مجھے اپنی جان سے نفرت ہے۔میں ہمیشہ تک زندہ رہنا نہیں چاہتا ۔مجھے چھوڑ دے کیونکہ میرے دِن بُطلان ہیں ۔
17. اِنسان کی بساط ہی کیا ہے جو تو اُسے سرفراز کرے اور اپنا دِل اُس پر لگائے
18. اور ہر صُبح اُسکی خبر لے اور ہر لمحہ اُسے آزمائے ؟
19. تو کب تک اپنی نگا ہ میری طرف سے نہیں ہٹا ئیگا اور مجھے اِتنی بھی مہلت نہ دیگا کہ اپنا تھوک نگل لُوں ؟
20. اَے بنی آدم کے ناظر ! اگر میں نے گناہ کیا ہے تو تیرا کیا بگاڑتا ہُوں ؟تو نے کیوں مجھے اپنا نشانہ بنا لیا ہے یہاں تک کہ میں اپنے آپ پر بوجھ ہُوں ؟
21. تو میر ا گُناہ کیوں نہیں معاف کرتا اور میری بد کاری کیوں نہیں دُور کر دیتا ؟ اب تو میں مٹّی میں سو جاؤنگا اور تو مجھے خُوب ڈھونڈیگا پر میں نہ ہُونگا ۔
کل 42 ابواب, معلوم ہوا باب 7 / 42
1 کیا انسان کے لئے زمین پر جنگ وجدل نہیں ؟ اور کیا اُسکے دِن مزدوُر کے سے نہیں ہوتے ؟ 2 جیسے نوکر سایہ کی بڑی آرزُو کرتا ہے اور مزدُور اپنی اُجرت کا منتظر رہتا ہے ۔ 3 ویسے ہی میں بُطلان کے مہینوں کا مالک بنایا گیا ہُوں اور مصیبت کی راتیں میرے لئے ٹھہرائی گئی ہیں ۔ 4 جب میں لیٹتا ہوں تو کہتا ہوں کب اُٹھو نگا ؟ پر رات لمبی ہوتی ہے اور دن نکلنے تک اِدھر اُدھر کروٹیں بدلتا رہتا ہوں ۔ 5 میرا جسم کیڑوں اور مٹی کے ڈھیلوں سے ڈھکا ہے۔میری کھال سمٹتی اور پھرناسور ہوجاتی ہے۔ 6 میرے دِن جُلا ہے کی ڈھر کی سے بھی تیز رفتا ر ہیں اور بغیر اُمید کے گذر جاتے ہیں ۔ 7 آہ! یاد کہ کر میری زندگی ہوا ہے اور میری آنکھ خوشی کو پھر نہ دیکھیگی ۔ 8 جو مجھے اب دیکھتا ہے اُسکی آنکھ مجھے پھر نہ دیکھیگی ۔ تیری آنکھیں تو مجھ پر ہونگی پر میں نہ ہو نگا ۔ 9 جیسے بادل پھٹکر غائب ہوجاتا ہے ویسے ہی وہ جو قبر میں اُترتا ہے پھر کبھی اُوپر نہیں آتا ۔ 10 وہ اپنے گھر کوپھر نہ لَوٹیگا ۔ نہ اُسکی جگہ اُسے پھِر پہچانیگی ۔ 11 اِس لئے میں اپنا منہ بند نہیں رکھونگامیں اپنی رُوح کی تلخی میں بولتا جاؤنگا ۔ میں اپنی جان کے غذاب میں شکوہ کرونگا ۔ 12 کیا میں سمندر ہوں یا مگرمچھ جو تو مجھ پر پہرا بٹھاتا ہے ؟ 13 جب میں کہتا ہوں میرا بستر مجھے آرام پہنچائیگا ۔ میرا بچھونا میرے غم کو ہلکا کریگا 14 تو تُو خوابوں سے مجھے ڈراتا اور روتیوں سے مجھے سہما دیتا ہے ۔ 15 یہاں تک کہ میری جان پھانسی اور موت کو میری اِن ہڈّ یوں پر ترجیح دیتی ہے۔ 16 مجھے اپنی جان سے نفرت ہے۔میں ہمیشہ تک زندہ رہنا نہیں چاہتا ۔مجھے چھوڑ دے کیونکہ میرے دِن بُطلان ہیں ۔ 17 اِنسان کی بساط ہی کیا ہے جو تو اُسے سرفراز کرے اور اپنا دِل اُس پر لگائے 18 اور ہر صُبح اُسکی خبر لے اور ہر لمحہ اُسے آزمائے ؟ 19 تو کب تک اپنی نگا ہ میری طرف سے نہیں ہٹا ئیگا اور مجھے اِتنی بھی مہلت نہ دیگا کہ اپنا تھوک نگل لُوں ؟ 20 اَے بنی آدم کے ناظر ! اگر میں نے گناہ کیا ہے تو تیرا کیا بگاڑتا ہُوں ؟تو نے کیوں مجھے اپنا نشانہ بنا لیا ہے یہاں تک کہ میں اپنے آپ پر بوجھ ہُوں ؟ 21 تو میر ا گُناہ کیوں نہیں معاف کرتا اور میری بد کاری کیوں نہیں دُور کر دیتا ؟ اب تو میں مٹّی میں سو جاؤنگا اور تو مجھے خُوب ڈھونڈیگا پر میں نہ ہُونگا ۔
کل 42 ابواب, معلوم ہوا باب 7 / 42
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References