Urdu بائبل
غزلُ الغزلات total 8 ابواب
غزلُ الغزلات
غزلُ الغزلات باب 7
غزلُ الغزلات باب 7
1 اَے امیر زادی تیرے پاؤں جوتیوں میں کیسے خوبصورت ہیں!تیری رانوں کی گولائی اُن زیوروں کی مانند ہے جنکو کسی اُستاد کاریگر نے بنایا ہو۔
2 تیری ناف گول پیالہ ہے جس میں ملائی ہوئی مے کی کمی نہیں۔تیرا پیٹ گیہوں کا انبار ہے جسکے گرداگرد سوسن ہوں ۔
3 تیری دونوں چھاتیاں دوآہوبچے ہیں۔جو توام پیدا ہوئے ہوں ۔
4 تیری گردن ہاتھی دانت کا بُرج ہے۔تیری آنکھیں بیت ربیم کے پھاٹک کے پاس حسبون کے چشمے ہیں۔تیری ناک لُبنان کے بُرج کی مثال ہے جو دمشق کے رُخ بنا ہے۔
غزلُ الغزلات باب 7
5 تیرا سر تجھ پر کرئل کی مانند ہے اور تیرے سر کے بال ارغوانی ہیں۔بادشاہ تیری زلفوں میں اسیرہے۔
6 اَے محبوبہ ! عیش وعشرت کے لئے تو کسی جمیلہ اورجانفزا ہے !
7 یہ تیری قامت کھجور کی مانند ہے اور تیری چھاتیاں انگور کے گچھے ہیں ۔
8 میں نے کہا میں اِس کھجور پر چڑھونگا اور اِسکی شاخوں کر پکڑونگا ۔تیری چھاتیاں انگور کے گچھے ہوں اور تیرے سانس کی خوشبو سیب کی سی ہو
غزلُ الغزلات باب 7
9 اور تیرا منہ بہترین شراب کی مانند ہو جو میرے محبوب کی طرف سیدھی چلی جاتی ہے اور سونے والوں کے ہونٹوں پر سے آہستہ آہستہ بہ جاتی ہے۔
10 میں اپنے محبوب کی ہوں اور وہ میرا مُشتاق ہے۔
11 اَے میرے محبوب !چل ہم کھیتوں میں سیر کریں اور گاؤں میں رات کاٹیں۔
12 پھر تڑکے انگورِستانوں میں چلیں اور دیکھیں کہ آیا تاک شگفتہ ہے اور اُس میں پھول نکلے ہیں اور انار کی کلیاں کھلی ہیں یا نہیں ۔وہاں میں تجھے اپنی محبت دِکھاؤنگی ۔
غزلُ الغزلات باب 7
13 مردم گیارہ کی خوشبو پھیل رہی ہے اور ہمارے دروازوں پر ہر قسم کے تروخشک میوے ہیں جو میں نے تیرے لئے جمع کر رکھے ہیں!اَے میرے محبوب !